پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کا آج سے آغاز، دنیا کی بڑی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے متوقع WhatsAppFacebookTwitter 0 8 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: پاکستان کو معدنی وسائل میں سرمایہ کاری کے لیے خطے کا نیا تجارتی اور معاشی مرکز قراردینے کے لیے اسلام آباد میں 2 روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کا آغاز آج سے ہونے جارہا ہے، جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر خصوصی شرکت کریں گے۔ ایونٹ میں کئی ممالک کی منرلز کمپنیوں کے ساتھ معاہدے متوقع ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سرمایہ کاری کے فروغ کا عزم لیے حکومت ایس آئی ایف سی کی معاونت سے معدنیات کے شعبے میں پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کے انعقاد کے ذریعے معاشی استحکام کے لیے کوشاں ہیں۔

حکومت معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کا 8 تا 9 اپریل تک انعقاد کررہی ہے، جو جناح کنونشن سنٹر میں ہوگا۔

اس فورم کے دوران تمام مہمانان پاکستانی بزنس کمیونٹی کے ساتھ رابطے استوار کریں گے اور مختلف کاروباری امکانات پر یادداشتوں پر دستخط بھی کریں گے۔

اس تقریب کا مقصد سرمایہ کاری کو متحرک کرنا، پالیسی ایکشن کو آگے بڑھانا، جدت طرازی کی نمائش اور معدنی ترقی میں طاقتور شراکت داری قائم کرنا ہے۔

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی انتھک کوششوں کی وجہ سے پاکستان نے گزشتہ 2 سالوں میں خاص طور پر معدنیات کے شعبے میں مستحکم اقتصادی ترقی دیکھی ہے۔

یہ ایک حوصلہ افزا امر ہے کہ عالمی سرمایہ کاروں نے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے جو ملک کے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کی تصدیق کرتا ہے۔

اس بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر گوہر رحمان نے کہا کہ اگر شمال سے جنوب تک پاکستان کے معدنی وسائل کا تذکرہ کیا جائے تو پاکستان کے پاس اتنے وسائل ہیں کہ وقت کم پڑ جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پوری پوری معدنیاتی بیلٹس موجود ہیں لیکن پاکستان میں اس وقت اگر دیکھا جائے تو معدنیات کے حوالے سے 3 بڑے منصوبے کام کر رہے ہیں جن میں ایک سینڈک منصوبہ ہے دوسرا دودر کے علاقے میں پارہ اور زنک کا منصوبہ ہے اور پھر مومند خیل میں ہمارا تانبے کا منصوبہ ہے اور باقی انڈسٹریل میٹل کے منصوبے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کے ساتھ

پڑھیں:

آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟

جب دشمن یہ سمجھ بیٹھے کہ وہ جھوٹ، فریب اور پروپیگنڈے سے سچ کو دبا لیں گے، تب قدرت خود سچ کو آواز بخشتی ہے۔

کچھ ایسا ہی ہوا جب بھارت نے ایک بار پھر بغیر ثبوت کے پاکستان پر حملے کا جواز گھڑا اور میزائلوں کی بارش کرنے کی کوشش کی۔ مگر یہ 1965 یا 1971 کا پاکستان نہیں تھا — یہ وہ پاکستان تھا جس نے نہ صرف دشمن کے طیارے مار گرائے، بلکہ دنیا کو اپنی دفاعی حکمتِ عملی سے حیران کر دیا۔

بھارت کی جنگی مہم جوئی کا آغاز پہلگام واقعہ سے ہوا، جسے بنیاد بنا کر وہ ایک اور فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے عالمی ہمدردی سمیٹنا چاہتا تھا۔ لیکن جب پاکستان نے بروقت اور کرارا جواب دیا تو بھارت کو اپنا چہرہ چھپانا مشکل ہو گیا۔

پاکستان کی جرات مندانہ کارروائیوں نے محض چند گھنٹوں میں جنگ کا پانسہ پلٹ دیا، یہاں تک کہ دہلی کے ایوانوں میں گھٹن طاری ہو گئی۔

جب قومیں بکھرتی ہیں تو ایک لیڈر ابھرتا ہے۔ پاکستان کے فیلڈ مارشل نے مودی کو واضح پیغام دیا: ’کشمیر ہماری شہ رگ ہے، اور تمہاری شرارتوں کا ایسا جواب دیا جائے گا کہ تمہاری نسلیں یاد رکھیں گی‘۔ اس ایک جملے نے بھارتی اسٹیبلشمنٹ کے اعصاب ہلا دیے۔

جہاں بھارت کو صرف اسرائیل کی حمایت حاصل تھی، وہیں پاکستان کے ساتھ چین، ترکیہ، آذربائیجان، ایران، اور دیگر مسلم ممالک کھڑے دکھائی دیے۔

دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نہ صرف دفاعی طور پر طاقتور ہے بلکہ سفارتی میدان میں بھی متحرک اور مؤثر ہے۔ چین کے دفاعی تجزیہ کار نے بھارتی جنرل بخشی کو ’تاریخ پڑھنے‘ کا مشورہ دے کر دنیا کو یاد دلایا کہ حقیقت پراپیگنڈے سے بڑی ہوتی ہے۔

پاکستانی میڈیا نے جس طرح بھارتی گودی میڈیا کو آئینہ دکھایا، وہ بھی اپنی مثال آپ ہے۔ ارناب گوسوامی جیسے پروپیگنڈہ ماسٹرز کی زبانیں بند ہو گئیں، اور بھارتی عوام کو اپنی اصل حیثیت کا اندازہ ہونے لگا۔

سچائی ہمیشہ بولتی ہے، جب پاکستانی نوجوان دشمن کی گولی سے ڈرنے کے بجائے شہادت کو گلے لگانے کی بات کرے، تو وہ قوم ناقابلِ شکست بن جاتی ہے۔

آج جب پاکستان بیک وقت بھارت، اسرائیل، ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور افغان سرزمین سے ہونے والی کارروائیوں سے نبرد آزما ہے، تب ہمیں 313 کی یاد آتی ہے۔ وہ 313 جو بدر میں تھے، جن کے ساتھ اللہ کی مدد تھی۔

آج بھی امت مسلمہ کو اسی جذبے، ایمان، اور قیادت کی ضرورت ہے۔ پاکستانی قوم اگر متحد ہو جائے تو یہ وقت کا سپر پاور بننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

سوال نہیں، حقیقت یہ ہے کہ پاکستان نے نہ صرف لڑ کر دکھایا بلکہ دشمن کو مجبور کیا کہ وہ سیزفائر کی بھیک مانگے۔ جب نظریہ اور ایمان غالب آ جائے، تو ہتھیار پیچھے رہ جاتے ہیں۔

پاکستان نے دنیا کو بتا دیا کہ وہ ایک نہیں، بلکہ 13 سو دشمنوں سے لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے، کیونکہ اس کے پیچھے صرف فوج نہیں، بلکہ ایک نظریہ، ایک قوم، اور ایک عقیدہ کھڑا ہے۔

آج کا پاکستان، کل کے پاکستان سے مختلف ہے۔ اب دشمن صرف سرحد پر حملہ نہیں کرتا، وہ ذہنوں، بیانیے اور معیشت پر بھی وار کرتا ہے۔ لیکن ہمیں یاد رکھنا چاہیے: ’جب قومیں نظریے سے جُڑتی ہیں، تب ان کی طاقت کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی‘۔

پاکستان کو صرف ہتھیاروں سے نہیں، یقین، اتحاد، قربانی اور ایمان سے جیت حاصل کرنی ہے۔ اور یہی وہ روح ہے جس سے غزوۂ ہند کی خوشبو آتی ہے۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چوہدری خالد عمر

انڈیا پاکستان طیارے

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا چینی جدید اسلحہ خریدنے کا عندیہ، دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ
  • بلاول بھٹو کا سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی پر زور
  • پاکستان کا جے-35 اسٹیلتھ طیارہ خریدنےکا ارادہ، چینی دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ ہوگیا
  • پاکستان کا چین سے مزید طیارے و دفاعی سسٹم خریدنے کا ارادہ، چینی کمپنیوں کے شیئرز بڑھ گئے، بلومبرگ کی رپورٹ
  • بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پانی پر سمجھوتا نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
  • پاکستان بزنس فورم کا اگلے مالی سال میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟
  • انٹیلی جنس کے شعبے میں اسرائیل پر ایران کی کاری ضرب، اسرائیلی میڈیا میں ہلچل
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کرسکتا، ایسا کیا تو جنگ تصور ہو گا، یوسف رضا گیلانی