Nawaiwaqt:
2025-06-09@14:58:16 GMT

پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان اہم ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے علاقائی سلامتی کو فروغ دینے اور اقتصادی تعاون بڑھانے جیسے اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اس رابطے کو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد اور مشترکہ مفادات کی ایک اہم کڑی قرار دیا جا رہا ہے رابطے کے دوران وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون کو مزید بہتر بنایا جائے انہوں نے تجارت سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں بھی نئے امکانات تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ دونوں ممالک کو باہمی فائدہ حاصل ہو سکے مارکو روبیو نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان ایک اہم شراکت دار ہے اور انہوں نے خاص طور پر معدنیات کے شعبے میں تعاون کی خواہش کا اظہار کیا ان کے مطابق مستقبل میں معیشت اور تجارت میں پیش رفت ہی دونوں ممالک کے تعلقات کی سمت متعین کرے گی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے ساتھ دیرپا اقتصادی روابط کو فروغ دیا جائے گا اسحاق ڈار نے گفتگو کے دوران اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نہ صرف قربانیاں دیں بلکہ ملکی معیشت اور عوام کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا انہوں نے خاص طور پر دو ہزار تیرہ سے دو ہزار اٹھارہ کے دوران پاکستان کی کوششوں کا حوالہ دیا جس پر امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے انسداد دہشت گردی میں مزید تعاون کی خواہش ظاہر کی دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر بھی گفتگو کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی فوجی سازوسامان کے مسئلے کو حل کرنا ناگزیر ہے مارکو روبیو نے اس حوالے سے مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے یہ رابطہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے روابط کا غماز ہے اور آئندہ دنوں میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو ایک نئی سمت دینے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: دونوں ممالک پر زور دیا کے درمیان انہوں نے اس بات

پڑھیں:

بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.

سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی  وفد واشنگٹن اور نیویارک کے کامیاب دورے مکمل کرنے کے بعد لندن پہنچ گیا ہے۔ وفد کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ گشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔ وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک؛  چیئرپرسن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی، سینیٹر شیری رحمان؛ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر۔ سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور، انجینئر خرم دستگیر خان؛  سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و سابق وزیر برائے سمندری امور، سینیٹر سید فیصل علی سبزواری؛ اور سینیٹر بشری انجم بٹ شامل ہیں۔وفدمیں دو سابق سیکرٹری خارجہ، سفیر جلیل عباس جیلانی، جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور سفیر تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔ لندن میں وفد برطانیہ کی پارلیمنٹ کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جس میں پاکستان اور جموں و کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ وفد فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (FCDO) کی لیڈرشپ و سینئر حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔  وفد کے ارکان علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے سرکردہ تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات کریں گے۔ اپنے دورے کے دوران، وفد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو اجاگر کرے گا وفد باور کرائے گا کے پاکستان امن کا خواہاں ہے۔ وہ اس بات پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔ وفد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی برادری پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔ سندھ طاس معاہدے کی معمول کے مطابق کارروائی کو بحال کرنے کی ضرورت بھی وفد کے مہم کا ایک اہم موضوع ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
  • پاکستان کا اعلیٰ سطحی کثیر الجماعتی وفد لندن پہنچ گیا
  • وزیراعظم کا عمان کے سلطان کو فون، دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور
  • شہباز شریف کا شاوکت مرزِیویوف سے رابطہ، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
  • شہباز شریف کے عالمی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے، عید کی مبارکباد اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • 90 فیصد  افراد کا ماننا ہے کہ  چین امریکہ تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست  انتخاب ہے، سی جی ٹی این سروے
  • ایک کلیدی   موڑ پر سربراہان مملکت کے درمیان  گفتگو  چین امریکہ تعلقات کی سمت کا تعین کرتی ہے۔سی ایم جی کا تبصرہ
  • نوے فیصد  افراد کا ماننا ہے کہ  چین امریکہ تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست  انتخاب ہے، سی جی ٹی این سروے
  • شہباز شریف اور محمد بن سلمان کی ملاقات، دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق