پاکستان معاشی ترقی کے نئے دور میں داخل عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اب اقتصادی ترقی کے ایک نئے اور روشن دور میں داخل ہو چکا ہے اور اس پائیدار ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ملک میں موجود معدنی وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے اسلام آباد میں دو روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم دو ہزار پچیس کا آغاز ہو چکا ہے جس میں امریکہ چین سعودی عرب روس فن لینڈ اور تریکہ سمیت دیگر ممالک کے نمائندہ وفود شریک ہیں اس اہم فورم میں معزز مہمانان پاکستان کی بزنس کمیونٹی سے ملاقات کریں گے اور مختلف کاروباری مواقع پر مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی کیے جائیں گے اس انویسٹمنٹ فورم میں وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی شرکت بھی متوقع ہے جبکہ اعلیٰ سطح کا امریکی وفد ایرک مائر کی سربراہی میں فورم میں موجود ہے اس اہم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ تمام معاشی اشاریے اس وقت مثبت رخ اختیار کر چکے ہیں اور عالمی ادارے بھی پاکستان کی معاشی ترقی کو تسلیم کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان سونے اور تانبے جیسے قیمتی معدنی ذخائر سے مالا مال ہے اور ان وسائل کو ملکی ترقی کے لیے استعمال کرنے کے لیے بھرپور سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں قدرتی وسائل کی کوئی کمی نہیں اور ملک کی بڑی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو کسی بھی شعبے میں ترقی کی ضمانت ہو سکتی ہے ان کا کہنا تھا کہ انہیں پوری امید ہے کہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کے انعقاد سے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھلیں گی اور ملک میں صنعتی ترقی کو ایک نئی سمت ملے گی وزیر تجارت جام کمال نے بھی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان معدنی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے اور پاکستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں انہوں نے زور دیا کہ ان وسائل کو مؤثر طریقے سے بروئے کار لانے کے لیے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری وقت کی اہم ضرورت ہے جام کمال نے غیرملکی سرمایہ کاروں کی فورم میں شرکت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان پر اعتماد کی ایک بڑی علامت ہے اور امید ہے کہ اس فورم کے ذریعے معاشی سرگرمیوں کو مزید فروغ ملے گا
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری کہ پاکستان فورم میں کہا کہ ہے اور نے کہا کے لیے
پڑھیں:
عالمی کرپٹو انڈسٹری نے بلال بن ثاقب کی صلاحیتوں کا اعتراف کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وال اسٹریٹ جرنل کی تازہ تحقیقی رپورٹ نے پاکستان کی بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل موجودگی کی ایک بڑی تصدیق کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین بلال بن ثاقب کو اُن عالمی شخصیات میں شمار کیا ہے جو کرپٹو، مصنوعی ذہانت اور مالیاتی سفارتکاری کے مستقبل کو تشکیل دے رہے ہیں۔ رپورٹ میں ان کا نام 11 مرتبہ شامل کیا گیا ہے۔
“How a Billionaire Felon Boosted Trump’s Crypto” کے عنوان سے شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بلال بن ثاقب کا ذکر دنیا کی معروف شخصیات جیسے بائنانس کے بانی سی زیڈ، ٹرمپ فیملی اور نمایاں اماراتی سرمایہ کاروں کے ساتھ کیا گیا۔ انہیں بلاک چین دور کے ایک نئے طرز کے رہنما کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں لکھا گیا کہ وہ دنیا کی آزادی کے لیے سفر کرنے والے سفیر ہیں، جو پاکستان کے ابھرتے ہوئے کرپٹو اور اے آئی ماڈلز کو عالمی سطح پر جوڑنے میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔
بلال بن ثاقب کی قیادت میں پاکستان دنیا کی تیسری تیزی سے بڑھتی ہوئی کرپٹو معیشت میں شمار ہونے لگا ہے۔ پاکستان ایک منظم اور شفاف مارکیٹ کے طور پر عالمی ایکسچینجز، سرمایہ کاروں اور مائننگ کمپنیوں کی توجہ کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بلال بن ثاقب کو سعودی عرب میں ایف آئی آئی کانفرنس کے دوران دیکھا گیا جہاں انہوں نے عالمی رہنماؤں اور بڑے ٹیک و سرمایہ کاری اداروں کے سربراہان کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں جے پی مورگن، رپل، گوگل کے سابق سربراہ، ریڈٹ کے بانی اور البانیا کے وزیراعظم جیسی اہم شخصیات شامل تھیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نام ٹرمپ، بائنانس اور عرب سرمایہ کاری کے محور کے ساتھ ایک ہی سطح پر آنا محض علامتی نہیں بلکہ اسٹریٹجک تبدیلی کی طرف اشارہ ہے۔ عالمی سطح پر تسلیم کیے گئے مالیاتی ادارے کی جانب سے یہ اعتراف اس بات کی مضبوط نشاندہی ہے کہ پاکستان اب ڈیجیٹل معیشت کا تماشائی نہیں بلکہ اصول ساز بن رہا ہے، اور بلال بن ثاقب اس تبدیلی کے علمبردار کے طور پر ابھر رہے ہیں۔