ملک کے ڈیمز میں پانی کا ذخیرہ کتنا رہ گیا ہے ؟ پریشان کن خبر
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی)ملک کے تین بڑے ڈیمز تربیلا، منگلا اور چشمہ میں پانی کا ذخیرہ 3 لاکھ 91 ہزار ایکڑ فٹ رہ گیا۔
واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) ذرائع کے مطابق پانی کا ذخیرہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 لاکھ 91 ہزار ایکڑ فٹ کم ہے اور گزشتہ سال 7 اپریل کو تربیلا، منگلا اور چشمہ میں پانی کا ذخیرہ 8 لاکھ 88ہزار ایکڑ فٹ تھا۔ذرائع نے بتایاکہ تینوں ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ 3 لاکھ 91 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔گزشتہ سال 7 اپریل کو تربیلا میں 2 لاکھ 65 ہزار ایکڑ فٹ پانی کا ذخیرہ تھا اور آج تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 81 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔ذرائع واپڈا کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 7اپریل کو منگلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 4لاکھ 12 ہزار ایکڑ فٹ تھا، آج منگلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 2 لاکھ 48 ہزار ایکڑ فٹ ہے جبکہ گزشتہ سال 7 اپریل کو چشمہ بیراج میں پانی کا ذخیرہ 2لاکھ 11ہزار ایکڑ فٹ تھا، آج چشمہ بیراج میں پانی کا ذخیرہ 72ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
کراچی میں ٹریفک مسائل کا حل ، ہیوی گاڑیوں کی رفتار 30 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر، ڈرائیورز کے ڈرگ ٹیسٹ لازمی قرار
ذرائع واپڈا کے مطابق تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 18600کیوسک ہے، گزشتہ سال 7 اپریل کو تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 19200 کیوسک تھی۔ذرائع واپڈا کا کہنا ہے کہ ، منگلاکے مقام پر دریائے جہلم میں آج پانی کی آمد 21800 کیوسک ہے، گزشتہ سال 7 اپریل کو منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 33200کیوسک تھی جبکہ چشمہ کے مقام پر آج پانی کی آمد 32200کیوسک ہے اور گزشتہ سال 7اپریل کو چشمہ کے مقام پر پانی کی امد51700کیوسک تھی۔خیال رہے کہ محکمہ موسمیات نے ملک میں خشک سالی کا الرٹ جاری کیا ہے۔
نائب صدر پی ٹی آئی پنجاب نے پارٹی ڈسپلن پر جاری شوکاز نوٹس کا جواب دیدیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: میں پانی کا ذخیرہ پانی کی آمد کے مقام پر
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے پاکستان سے ایک اوربڑا مطالبہ کردیا
عالمی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) نے ٹیکس میں ریلیف دینے کیلئےپچاس ہزار تاجروں کی رجسٹریشن کا بڑا مطالبہ کر دیا ۔
ایف بی آر کا کہناہے کہ 4 فیصد اضافی سیلز ٹیکس ختم کرنے کیلئے شرط عائد کر دی گئی ہے ۔آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ مزید سیلز ٹیکس ختم کرناہے تو پہلے تاجروں کی رجسٹریشن کریں، غیر فعال رجسٹرڈ افراد کو مال سپلائی کرنے پر 4 فیصد اضافی ٹیکس عائد کیا گیا تھا ۔
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ کاروباری تنظیمیں تاجروں کی رجسٹریشن میں رکاوٹ نہ بنیں، سیلز ٹیکس 2 لاکھ لوگوں کی گیم ہے80 لاکھ سے تعلق نہیں،2 لاکھ رجسٹرڈ سیلز ٹیکس افراد میں سے 60 ہزار ٹیکس دیتے ہیں، ان میں بھی تیس ہزار مینوفیکچرز شامل ہیں، بجلی کے تین لاکھ اسی ہزار صنعتی اور50 لاکھ کمرشل کنکشن ہیں۔
ممبر آپریشنز کاکہناتھا کہ تاجروں کو ڈیجیٹل انوائسز کا ڈیٹا روزانہ ایف بی آرسے شیئر کرنا ہوگا۔ ایف بی آر ممبر نے یہ بھی کہا کہ دو لاکھ روپے سے زیادہ کی سیل بینکنگ چینل کےذریعے کرنا ہوگی، نئے فنانس بل سے متعلق تحفظات دور کرنے کے لئے سرکلر جاری کیا جائے گا۔
Post Views: 8