غزہ کی حکومت فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کی جائے، فرانس، مصر اور اردن کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
قاہرہ: فرانس، مصر اور اردن نے غزہ میں جنگ کے بعد کی صورتِ حال پر مؤقف اختیار کرتے ہوئے مشترکہ اعلان کیا ہے کہ غزہ کی حکومت فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کی جائے اور حماس کو مکمل طور پر اس عمل سے باہر رکھا جائے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے قاہرہ میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ: “حماس کو غزہ کی حکومت میں کوئی کردار نہیں ملنا چاہیے اور نہ ہی وہ اسرائیل کے لیے خطرہ بنی رہے۔”
تینوں رہنماؤں نے کہا کہ غزہ، مغربی کنارے اور تمام فلسطینی علاقوں میں سیکیورٹی، قانون و انصاف اور حکمرانی کی مکمل ذمہ داری مضبوط فلسطینی اتھارٹی کے پاس ہونی چاہیے۔
فرانسیسی صدر نے فلسطینیوں کی نقل مکانی کی کسی بھی امریکی تجویز کی مخالفت کی اور عرب لیگ کی جانب سے پیش کردہ غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی حمایت کا اعلان کیا۔
یاد رہے کہ حماس 2007 سے غزہ پر حکمران ہے، تاہم حالیہ جنگ میں اسرائیل نے تنظیم کو مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ حماس نے عندیہ دیا ہے کہ وہ انتظامی معاملات ٹیکنوکریٹس کے سپرد کر سکتی ہے، مگر اس نے اپنے اسلحے سے دستبرداری کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی۔
فرانس، مصر اور اردن نے فوری طور پر جنگ بندی کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیزفائر کے بغیر فلسطینیوں کی مزید ہلاکتیں روکنا ممکن نہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 18 مارچ سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 1,391 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حماس غزہ میں کوئی معاہدہ نہیں چاہتی اور ختم کردی جائے گی، ٹرمپ
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے بارے میں کوئی معاہدہ نہیں کرنا چاہتی۔(جاری ہے)
عرب ٹی وی کے مطابق ہفتہ کو ٹرمپ نے وائٹ ہاس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے بارے میں مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ مار دیے جائیں گے۔ ٹرمپ نے کہا جب آخری یرغمالی کو بھی غزہ سے نکال لیا جائے گا تو حماس کو معلوم ہے کہ اس کے بعد کیا ہوگا، اس لیے وہ مذاکرات سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اب حماس سے نجات حاصل کرنا ہوگی اور ان کے لیڈروں کا شکار کیا جائے گا۔ ایسا لگتا ہے کہ حماس کے لوگ مرنا چاہتے ہیں۔