پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن کے آغاز سے قبل کراچی کنگز کے فاسٹ بولر حسن علی نے کہا کہ قومی ٹیم کی پرفارمنس کا اثر پی ایس ایل پر بھی پڑتا ہے اگر پاکستان ٹیم اچھا پرفارم کرے گی تو پی ایس ایل کا گراف بھی اوپر جائے گا انہوں نے کہا کہ جب قومی ٹیم پرفارم نہیں کرتی تو اس کا اثر فرنچائز لیگ پر آتا ہے کراچی میں پی ایس ایل کے دسویں ایڈیشن کی تیاریوں کے دوران حسن علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم کے موجودہ نتائج اطمینان بخش نہیں ہیں لیکن ٹیم میں نئے چہرے ہیں اور ان کو وقت دینا ضروری ہے نئے کھلاڑیوں کو اپنی غلطیوں کا اندازہ ہے اور وہ جانتے ہیں کہ کہاں بہتری کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ جب پاکستان ٹیم اچھا کھیلتی ہے تو اس کا براہ راست اثر پی ایس ایل پر پڑتا ہے اور اس کا گراف اوپر جاتا ہے ہمیں پی ایس ایل میں بھی اچھی کرکٹ کھیلنی ہے تاکہ لوگ دوبارہ کرکٹ سے جڑ سکیں ہمارے ملک کے لوگ کرکٹ سے محبت کرتے ہیں اور ہم اپنی پرفارمنس سے فینز کو خوشی دینا چاہتے ہیں حسن علی نے مزید کہا کہ پی ایس ایل اس بار آئی پی ایل سے متصادم ہے لیکن اس ٹورنامنٹ کی یہی ایک ونڈو تھی انہوں نے کہا کہ فینز وہی ایونٹ دیکھتے ہیں جہاں اچھا پرفارم کیا جائے گا اور اگر پی ایس ایل میں اچھی کرکٹ ہو گی تو لوگ آئی پی ایل کو چھوڑ کر پی ایس ایل دیکھیں گے انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کا دس سال مکمل ہونا ایک بڑی کامیابی ہے یہ ہمارا برانڈ ہے اور ہم سب کی کوشش ہے کہ اس برانڈ کو مزید بہتر کریں کراچی کنگز کے فاسٹ بولر نے یہ بھی کہا کہ پی ایس ایل سے کئی پلیئرز سامنے آئے ہیں اور یہ نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک بڑا پلیٹ فارم ہے جہاں انہیں ٹاپ پلیئرز کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنے کا موقع ملتا ہے حسن علی نے اس بات پر زور دیا کہ اگر آپ پی ایس ایل میں پرفارم کرتے ہیں تو سلیکٹرز اور مینجمنٹ کی توجہ حاصل ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ حال ہی میں انہوں نے نیشنل ٹی ٹوئنٹی میں اچھا پرفارم کیا اور وہ اس مومینٹم کو پی ایس ایل میں برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد ٹیم کی کامیابی ہے اور ذاتی طور پر وہ بھی اچھی پرفارمنس دینے کے لیے پر امید ہیں حسن علی نے کہا کہ پچھلے سال بھی انہوں نے اچھا پرفارم کیا تھا اور اس بار ان کے لیے پی ایس ایل بہت اہم ہے کیونکہ یہ ان کا کم بیک ہے اور وہ اس ایونٹ میں اپنی بہترین پرفارمنس دینا چاہتے ہیں کراچی کنگز کے فاسٹ بولر نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ پوری کوشش کریں گے کہ اچھی کرکٹ کھیل کر کراچی کے فینز کو ایک بار پھر اسٹیدیم لے کر آئیں واضح رہے کہ پی ایس ایل 10 کا افتتاحی میچ 11 اپریل کو دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے درمیان راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں اچھا پرفارم حسن علی نے ہے اور

پڑھیں:

ایشیاکپ کا انعقاد؛ سوالیہ نشان تاحال برقرار

پاک بھارت کشیدگی کے باعث رواں برس ستمبر میں شیڈول ایشیاکپ کے انعقاد پر سوالیہ نشان تاحال برقرار ہے۔

گزشتہ ماہ جوہری طاقتوں کے درمیان 4 روز تک جاری رہنے والی شدید جھڑپوں اورسیز فائر کے باوجود پاکستان اور بھارت کے درمیان تلخی بدستور قائم ہے، جس کی وجہ سے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے تحت ہونے والے ایشیا ٹی 20 ایونٹ کا انعقاد خطرے میں دکھائی دیتا ہے۔

بی سی سی آئی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت میں کہا کہ سچ یہ ہے کہ ہم نے ایشیاکپ کے حوالے سے کوئی مشاورت نہیں کی، ہماری توجہ مکمل طور پر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) اور پھر انگلینڈ کے دورے پر مرکوز ہے۔ 

مزید پڑھیں: "ایشیاکپ میں پاکستان کو حصہ بنتے نہیں دیکھ سکتا"

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھی معاملے پر کوئی واضح موقف اختیار نہیں کیا، بورڈ کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ جب وقت آئے گا، تب فیصلہ کریں گے۔ 

ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی بھی اس حوالے سے کسی قسم کی رائے دینے سے گریزاں ہیں، ایشیائی کرکٹ پر چھائی غیر یقینی کے سائے صرف ایشیا کپ تک محدود نہیں، پیر کے روز اے سی سی نے سری لنکا میں شروع ہونے والے ویمنز ایمرجنگ ایشیاکپ کو بھی ملتوی کردیا گیا ہے جبکہ وجوہات میں شدید موسم اور چکن گنیا وائرس کا پھیلاؤ بیان کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی؛ ایشیاکپ کا مستقبل تاریکی میں ڈوبنے لگا

واضح رہے کہ رواں سال خواتین کا ون ڈے ورلڈکپ بھارت میں منعقد ہونے جا رہا ہے، تاہم آئی سی سی کی خاص پالیسی کے تحت پاکستان اپنے تمام میچز سری لنکا میں کھیلے گا، یہ فیصلہ سیکیورٹی خدشات اور سیاسی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت میں ایشیاکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا؟

گزشتہ چند برسوں میں بھارت اور پاکستان کے درمیان باہمی کرکٹ تعلقات معطل ہو چکے ہیں، آخری باہمی وائٹ بال سیریز 2013 میں کھیلی گئی تھی،  اس کے بعد سے دونوں ٹیمیں صرف آئی سی سی یا اے سی سی کے زیر اہتمام ملٹی نیشنل ایونٹس میں ہی آمنے سامنے آئی ہیں۔ 

اس سال کی چیمپیئینز ٹرافی میں بھی بھارت نے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے دبئی میں اپنے تمام میچز کھیلے تھے جبکہ بھارت کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے بھی تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ نیوٹرل وینیو پر بھی پاکستان کے خلاف کھیلنے کے حامی نہیں تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ بی سی سی آئی کے فیصلے کا احترام کریں گے۔
 

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی کرکٹرز سے بہترین پرفارمنس کیسے لینی ہے؟ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے بتادیا
  • سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی یوم عرفہ پر حجاج کرام کو مبارکباد
  • ٹیم کے دروازے بند نہیں ہوئے،کوچ کی بابرکو یقین دہانی
  • عمر ایوب کا اسپیکر قومی اسمبلی کو خط، اپنے خلاف ریفرنس کی تفصیلات مانگ لیں
  • ایشیاکپ کا انعقاد؛ سوالیہ نشان تاحال برقرار
  • پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے 2 برسوں میں کب اور کہاں کھیلے گی؟
  • بھارت کی اوور 40 ورلڈ کپ کیلئے پاکستان آنے کی تصدیق
  • حسن نواز اور محمد حارث کی انٹرنیشنل کرکٹ میں  شاندار کارکردگی
  • نوجوان اسکواڈ کی کارکردگی پر بے حد فخر ہے، کوچ پاکستان کرکٹ ٹیم
  • پی سی بی کا قومی وائٹ بال کرکٹرز کے حوالے سے بڑا فیصلہ