اڈیالہ جیل کے قریب پولیس ناکہ ، پی ٹی آئی کارکنان کو تحویل میں لے لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے قریب پولیس ناکے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کو تحویل میں لے لیا گیا جبکہ پولیس کارروائی کے دوران تحویل میں لیے گئے کارکنوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی متحرک کارکن طیبہ راجہ کو بھی پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کارکنان جیل کے قریب موجود تھے تاہم پولیس نے کسی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری کارروائی کرتے ہوئے انہیں حراست میں لے لیا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تحویل میں لیے گئے افراد کو قانون کے مطابق ڈیل کیا جائے گا جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے اس اقدام کی مذمت کی گئی ہے۔
دوسری جانب آج بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کا دن ہے تاہم علیمہ خان کو اڈیالہ جیل سے کچھ فاصلے گورک پور کے مقام پر روک دیا گیا، اڈیلہ جیل کے دونوں اطراف راولپنڈی پولیس کے ناکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل میں لے لیا پی ٹی ا ئی تحویل میں جیل کے
پڑھیں:
شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
شمالی وزیرستان میں پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔
قبل ازیں خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔ دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی.علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔