چین واضح حکمت عملی کے ساتھ امریکی ٹیرف غنڈہ گردی کا جواب دے رہا ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ : امریکا نے چین پر محصولات بڑھانے کی دھمکی دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اگر چین نے 8 اپریل تک امریکا پر عائد 34 فیصد محصولات منسوخ نہ کیے تو وہ 9 تاریخ سے چینی مصنوعات پر اضافی 50 فیصد ٹیرف عائد کرے گا۔

حقائق واضح ہیں کہ امریکہ نے پہلے چین کے خلاف بھاری محصولات کا جبری سلسلہ شروع کیا ہے اور چین کے جائز جوابی اقدامات بعد میں سامنے آئے ۔

چین نے واضح کیا ہےکہ اگر امریکہ ضد پر اصرار کرتا ہے تو چین آخر تک اس کا پورا مقابلہ کرےگا۔

امریکہ کی جانب سے “ٹیرف وار” گزشتہ دہائیوں کے گلوبلائزیشن کے عمل کو الٹنے کی ایک کوشش ہے، تاکہ امریکہ کی بالادستی کو برقرار رکھا جا سکے اور دنیا سے مسلسل “خون چوسنا” جاری رکھا جائے۔ تاہم، امریکہ نے ایک بار پھر غلط اندازہ لگایا ہے –

جب سے امریکہ نے 2018 میں چین کے خلاف تجارتی جنگ شروع کی ، چین کی بیرونی تجارت کا “دوستوں کا دائرہ” بڑا ہوتا گیا ہے: بی آر آئی کے شراکت دار ممالک کو چین کی برآمدات کا تناسب 38.

7 فیصد سے بڑھ کر 47.8 فیصد ہو گیا ہے جبکہ امریکہ کو چین کی برآمدات کا حصہ 19.2 فیصد سے کم ہو کر 14.7 فیصد تک رہ گیا۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکہ کی جانب سے عائد کیے جانے والے محصولات کا چین کی مجموعی معیشت پر تباہ کن اثر نہیں پڑے گا۔

اس کے برعکس امریکہ کی جانب سے ٹیرف بلیک میلنگ میں اضافہ خود کو مزید نقصان پہنچائے گا۔ جارج ڈبلیو بش فاؤنڈیشن آن یو ایس چائنا ریلیشنز کے صدر فینگ ڈاوی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ “ریسیپروکل محصولات” کی پالیسی امریکہ میں افراط زر بہت زیادہ بڑھائے گی،اور بالآخر بے روزگاری کا باعث بنے گی، اور ڈالر کی قدر میں کمی کا سبب بھی بنے گی، جو ” جدید امریکی تاریخ میں انتہائی نایاب غلط معاشی پالیسی ثابت ہوگی “۔

ییل یونیورسٹی کے ماہر معاشیات اسٹیفن روچ کا کہنا ہے کہ امریکہ اب مسئلے کے حل کے بجائے خود مسئلے کا سبب ہے۔
چاہے امریکہ کتنا ہی دباؤ کیوں نہ ڈالتا ہو، چین کے پاس ایک واضح منصوبہ ہے یعنی اپنے معاملات احسن انداز میں انجام دینے پر توجہ مرکوز کرنا اور اعلی ٰ معیار کے کھلے پن کو مسلسل فروغ دینا ہے۔ اگر امریکہ اپنے محصولات کے اقدامات میں اضافہ کرتا ہے، تو چین یقیناً ضروری جوابی اقدامات اٹھائےگا۔

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

بھارت کی جانب سے پانی روکنا ایٹمی آبی دہشت گردی، یہ بات جذبات میں نہیں کہہ رہے، بلاول بھٹو



نیویارک:

بھارتی آبی جارحیت پر پاکستانی سفارتی مشن اور پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے پانی کی فراہمی بند کرنا ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد ہے۔

بلاول بھٹو نے مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ سے خطاب کے دوران دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ’’بھارت کی جانب سے پاکستان کے پانی کی فراہمی بند کرنا دراصل ایک ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد رکھنے کے مترادف ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی واضح کر چکے ہیں کہ پانی کی ترسیل روکنا ہمارے لیے اعلانِ جنگ کے برابر ہوگا اور پاکستان یہ بات کسی اشتعال یا جذبات میں نہیں کہہ رہا اور نہ ہی اس بات میں کوئی خوشی پوشیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا یہ مؤقف حقیقت پر مبنی ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔

قبل ازیں پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ہم بھارت کے ساتھ بات چیت کیلیے تیار ہیں، مودی عالمی برادری سے بھی جھوٹ بول رہا ہے۔

واشنگٹن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہش مند ہے اور اس کے لیے مسلسل اقدامات بھی کررہا ہے جبکہ بھارتی وزیراعظم نے دھمکی آمیز اور جارحانہ رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کیلیے ہم بھارت کے ساتھ بات چیت کیلیے تیار ہیں۔

بلاول نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت ملوث ہے، بھارتی نیوی کا افسر کلبھوشن بلوچستان سے گرفتار ہوا۔

اُن کا کہنا تھا کہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے اور اُس کا پانی روکنے کا اقدام جارحیت ہے۔

سفارتی مشن کے سربراہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم اپنے عوام اور عالمی برادری سے جھوٹ بول رہا ہے جبکہ بھارتی میڈیا نے کشیدگی کے دوران مسلسل جھوٹ بولا۔

بلاول نے ایک بار پھر اعتراف کیا کہ ٹرمپ نے جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا اور اب عالمی برادری کو بھارت کو جارحیت سے دور کرنے کیلیے بھی کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ کوئی ایک فریق یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے شاہینوں نے 6 بھارتی طیارے گرائے جس کے اعتراف میں بھارت کو ایک ماہ کا وقت لگا جبکہ پاکستان کے کسی ایک طیارے کو نقصان نہیں پہنچا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہے اور ہم نے اس کے لیے قربانیاں دیں ہیں۔

سفارتی مشن کے سربراہ نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت کرنے والے دوست ممالک کا ایک بار پھر شکریہ ادا کیا۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی پالیسیاں، تنازعات کا ابھار
  • بجٹ سیشن سے متعلق اپوزیشن اتحاد کی حکمت عملی سامنے آگئی
  • بجٹ سیشن سے متعلق اپوزیشن اتحاد کی حکمتِ عملی سامنے آگئی
  • بجٹ سیشن : اپوزیشن اتحاد کی حکمت عملی سامنے آگئی
  • پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب، بجٹ اجلاس کے لئے سخت حکمت عملی بنانے کاعندیہ
  • بھارت کی جانب سے پانی روکنا ایٹمی آبی دہشت گردی، یہ بات جذبات میں نہیں کہہ رہے، بلاول بھٹو
  • محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم
  • امریکہ سے تجارتی کشیدگی کے باعث چینی برآمدات متاثر
  • چین کا عروج مغرب نہیں روک سکتا
  • کمزوری کا ڈرامہ اور رونے کی اداکاری”: بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن کی بلیک میلنگ کی حکمت عملی ۔ سی ایم جی کا تبصرہ