عالمی سطح پر بجلی کی صاف پیداوار میں اہم سنگِ میل عبور
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
تازہ ترین اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 2024 میں عالمی سطح پر نیوکلیئراور قابلِ تجدید ذرائع سے مجموعی توانائی کے 40 فی صد سے زیادہ حصے کی پیداوار کر کےاہم سنگِ میل عبور کیا گیا ہے۔
توانائی کے تھنک ٹینک ایمبر کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیوکلیئر، سولر، ونڈ اور دیگر قابلِ تجدید ذرائع سے دنیا کی توانائی کے 40.
ایمبر نے تازہ ترین گلوبل الیکٹرسٹی ریویو میں یورپ کو شفاف توانائی کی جانب منتقل ہونے والا سب سے بڑا فریق قرار دیتے ہوئے بتایا کہ برِاعظم کی 71 فی صد بجلی توانائی کے شفاف ذرائع سے بنائی گئی۔
اس ضمن میں سب سے زیادہ اضافہ شمسی توانائی کے ذریعے ہوا۔ گزشتہ تین برسوں میں یورپی یونین میں کوئلے سے بننے والی بجلی کو پیچھے چھوڑنے کے لیے شمسی توانائی کے سسٹم میں دُگنا اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سولر فارم لگاتار 20 ویں سال دنیا میں تیزی سے بڑھنے والے توانائی کا ذریعہ قرار دیے گئے۔ اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں گلوبل انرجی سسٹم میں تقریباً 7 فی صد حصہ شمسی توانائی کا تھا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: توانائی کے
پڑھیں:
اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ تازہ فضائی اور زمینی حملوں میں 7 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں میں فضائی کارروائیاں کیں، جن میں 3 فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوئے۔ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک 236 فلسطینی شہید اور 600 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق مغربی علاقے میں تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے مزید دو لاشیں برآمد ہوئیں، جبکہ خان یونس سمیت دیگر علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں اب تک 68 ہزار 858 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 664 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے کارروائیاں تیز کرتے ہوئے بچوں سمیت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔
ادھر لبنان میں بھی سیز فائر کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ صیہونی فوج نے جنوبی لبنان میں ایک کار کو ڈرون سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں چار افراد شہید ہوئے۔
عالمی مبصرین کے مطابق اسرائیلی کارروائیاں سیز فائر معاہدے کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔