جہاں ایرانی حکام نے امریکہ کیساتھ جاری مذاکرات کی بالواسطہ نوعیت پر زور دیا ہے، وہیں واشنگٹن نے ایک بار پھر دعوی کیا ہے کہ یہ مذاکرات بلاواسطہ ہونگے! اسلام ٹائمز۔ ایران کے ساتھ مذاکرات کے بارے امریکی حکام کی جانب سے سامنے آنے والے حالیہ بیانات کے بعد آج وائٹ ہاؤس نے دعوی کیا ہے کہ ایرانی فریق کے ساتھ مذاکرات "بلاواسطہ نوعیت" کے ہوں گے۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب ایران نے امریکہ کی براہ راست مذاکرات کی خواہش کے باوجود عمان میں بالواسطہ مذاکرات پر اصرار کیا جس پر امریکی فریق کو یہ شرائط ماننے پر مجبور ہونا پڑا۔ قبل ازیں انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی دعوی کیا تھا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات "بلاواسطہ" اور "اعلی سطح" پر منعقد ہوں گے۔ ایران و امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ہفتے کے روز عمان میں منعقد ہونے والے ہیں جس میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور مشرق وسطی کے لئے ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی نمائندے اسٹیو وائٹیکر کی جانب سے شرکت کی جائے گی۔ علاوہ ازیں امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے اپنے ایک مقالے میں آج ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بھی تاکید کی ہے کہ عمان میں امریکہ کے ساتھ ہفتے کے روز منعقد ہونے والے مذاکرات "بالواسطہ" ہیں!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے ساتھ دعوی کی

پڑھیں:

ایران پر دباو کیلئے ہر حربہ آزمائیں گے، مارکو روبیو

نتین یاہو کیساتھ اپنی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کیلئے امریکہ کی حمایت لا محدود ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ "ماركو روبیو" اس وقت مقبوضہ فلسطین كے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے صیہونی وزیراعظم بنیامین "نیتن یاہو" کے ساتھ ملاقات كے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر انہوں نے ایران اور فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے خلاف سخت بیانات دئیے۔ مارکو روبیو نے ایران پر الزام لگایا کہ اس کے پاس ایسے دور تک مار کرنے والے میزائل ہیں جو نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ یورپ کے امن کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کا ایٹمی ہتھیار حاصل کرنا ناقابل قبول ہے اور امریکہ اس کو روکنے کے لیے ہر قسم کا دباؤ استعمال کرے گا۔ انہوں نے عالمی برادری سے ایران کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میکانزم ماشه کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ مارکو روبیو نے مزید کہا کہ امریکہ اپنے یورپی اتحادیوں کو ایران پر پابندیاں لگانے کی ترغیب دے رہا ہے اور اس معاملے میں اسرائیل کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کے میزائل خلیجی ممالک اور یورپ کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔

مارکو روبیو نے اپنی تقریر کا بڑا حصہ حماس پر مرکوز رکھا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے جسے غیر مسلح کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کا ذکر کئے بغیر کہا کہ حماس، غزہ کے شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے اور جب تک اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاتا، امن قائم نہیں ہو سکتا۔ مارکو روبیو نے انسانی ہمدردی کا ڈرامائی انداز اپناتے ہوئے کہا کہ غزہ کے لوگ بہتر مستقبل کے مستحق ہیں اور یہ صرف حماس کے خاتمے سے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس اپنی مسلحانہ کارروائیاں جاری نہیں رکھ سکتی۔ حماس امن و استحکام کے لئے خطرہ ہے۔ اس طرح کے ایک مسلح گروہ کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ تاکہ غزہ سے تمام صیہونی قیدیوں کو آزاد کروایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے لئے امریکہ کی حمایت لا محدود ہے۔ انہوں نے غزہ کی پیش رفت میں بعض عرب ممالک کے کردار کا بھی حوالہ دیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ اب ہم غزہ میں معاہدے کو آگے بڑھانے کے لئے قطر کے کردار پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • اسرائیل کیساتھ سیکورٹی مذاکرات جلد کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے، ابو محمد الجولانی
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
  • قطر ہمارا اتحادی ملک ہے، اسرائیل دوبارہ اس پر حملہ نہیں کریگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ایران پر دباو کیلئے ہر حربہ آزمائیں گے، مارکو روبیو