Express News:
2025-07-25@02:30:40 GMT

اعظم سواتی کا اعترافی بیان

اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT

آجکل اعظم سواتی بہت اہم ہو گئے ہیں۔ وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے حق میں بات کر رہے ہیں۔ وہ تحریک انصاف کے بیرون ملک مقیم سوشل میڈیا ہنڈلرز کے خلاف بات کر رہے ہیں۔ وہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی حمایت میں بات کر رہے ہیں۔ وہ اسٹیبلشمنٹ سے صلح کی بات کر ہے ہیں۔ ان کی باتیں تحریک انصاف کے مزاحمتی سوشل میڈیا کو اچھی نہیں لگ رہی ہیں۔ لیکن وہ بات کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ بانی تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ انھوں نے بات چیت کا مینڈیٹ انھیں دیاہے کہ وہ جب چاہیں جہاں چاہیں بات کر سکتے ہیں۔ لیکن ساتھ ہی اعظم سواتی نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے بہت سے ذرائع سے بات چیت شروع کرنے کی کوشش کی ہے۔

لیکن وہ شدید کوشش کے باوجود ابھی تک تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بلکہ زیادہ واضح بات کی جائے تو بانی تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بات چیت شروع نہیں کرا سکے ہیں۔ وہ بند دروازے نہیں کھلوا سکے ہیں۔ انھوں نے اعتراف کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی تو بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن دوسری سائیڈ سے کوئی جواب نہیں ہے۔

اس سے پہلے ہمارے دوست تو ہمیں یہی بتاتے تھے کہ ڈٹ کر کھڑا ہے کپتان۔ اسٹیبلشمنٹ تو بات چیت کے لیے تیار ہے، کپتان نہیں مان رہا ہے۔ لیکن اعظم سواتی تو الٹی کہانی بتا رہے ہیں۔ دونوں کہانیاں الٹ ہیں۔ ایک طرف اسٹیبلشمنٹ نہیں مان رہی اور دوسری طرف یہ بتایا جاتا تھا کہ کپتان نہیں مان رہا۔ اب جب اعظم سواتی کا اعتراٖفی بیان آگیا ہے تو میری رائے میں صورتحال زیادہ واضح ہو گئی ہے۔

میں اعظم سواتی کے بیان کو اس لیے بھی معتبر سمجھتا ہوں کہ انھوں نے قرآن مجید ہاتھ میں اٹھا کر اور قرانی آیات کی تلاوت کرتے ہوئے یہ بیان دیا ہے۔ لہذا وہ جھوٹ نہیں بول سکتے۔ صورتحال واقعی یہی ہے کہ جو انھوں نے کہی ہے۔ میرے دوست جو ہمیں بار بار یہ نوید سنا رہے تھے کہ آپ کو نہیں پتہ بیک چینل مذاکرات چل رہے ہیں، معاملات کافی حد تک طے ہو گئے ہیں۔ بس کپتان باہر آنے والا ہے، حالات بدلنے والے ہیں۔اب وہ اعظم سواتی کو سن لیں۔ بہت منت ترلے کر کے دیکھ لیے گئے ہیں،کچھ نہیں ہوا ہے۔

بیک چینل مذاکرات کی تمام کہانیاں فرضی ہیں۔ ویسے تو فوج کے ترجمان کئی سوالوں کے جواب میں کہہ چکے ہیں کہ جس نے بھی بات کرنی ہے وہ حکومت سے کرے۔ ہم کوئی بات نہیں کریں گے۔ جب بانی تحریک انصاف آرمی چیف کو خط پر خط لکھ رہے تھے۔ تب ایک تقریب میں نے آرمی چیف سے ان خطوط کے حو الے سے سوال کیا تو پہلے تو انھوں نے کہا کہ مجھے کوئی خط نہیں ملا۔ جب میں نے دوبارہ سوال کیاکہ اگر مل جائے تو؟ انھوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم کو بھیج دوں گا۔ مجھے بھی لگتا ہے کہ تا دم تحریر یہی صورتحال ہے۔ اعظم سواتی نے اپنے اس ویڈیو بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ بانی تحریک انصاف کہتے ہیں کہ ان کے ساتھی کھوٹے سکے ہیں۔ اس لیے وہ بات چیت کے لیے ان پر اعتبار نہیں کر سکتے۔ اب یہ کافی دلچسپ صورتحال ہے۔

کپتان سمجھتے ہیں کہ ان کے ساتھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ لیکن وہ رابطے کپتان کے لیے نہیں ہیں۔ بلکہ وہ اپنے لیے ملتے ہیں۔ اپنی بات کرتے ہیں۔ بلکہ اس بات چیت کے دوران کپتان پرتنقید کی جاتی ہے اور ان کے ساتھی اس تنقید میں شامل ہوتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں یہ ٹھیک بات ہے۔تحریک انصاف کے رہنماؤں کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ انفرادی رابطے ہیں۔ ہر کوئی اپنی بات کرتا ہے۔ اپنے تعلقات ٹھیک رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اور ان ملاقاتوں میں تحریک انصاف کے رہنما خود کپتان کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں۔اور اسٹیبلشمنٹ کے موقف کو درست قرار دیتے ہیں۔ اچھی بات ہے کپتان کو یہ صورتحال معلوم ہے اور اعظم سواتی کے مطابق اسی لیے اب ٹاسک انھیں دیا گیا ہے۔

سوال یہ بھی ہے کہ اعظم سواتی کو اب یہ بیان دینے کی کیوں ضرورت محسوس ہوئی؟ ویسے تو اعظم سواتی کے بارے میں تحریک انصاف کے اندر یہ بات مشہور ہو گئی تھی کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے پیغامات لے کر اڈیالہ جاتے ہیں۔ ایک دفعہ پہلے بھی اعظم سواتی کے لیے صبح سات بجے جیل کے دروازے کھولے گئے تھے جب تحریک انصاف نے اپنا جلسہ ملتوی کیا تھا۔ تب یہی خیال تھا کہ اسٹبلشمنت نے انھیں صبح صبح جیل بھیجا تھا۔ لیکن اعظم سواتی اپنے اسی ویڈیو میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے انھیں بھیجا تھا، وہ خود نہیں گئے تھے۔ اس لیے کہیں نہ کہیں ان کی کچھ نہ کچھ انڈر اسٹینڈنگ موجود ہے اور یہ بھی انفرادی ہے۔

کیونکہ اعظم سواتی خود مان رہے ہیں کہ کپتان کے لیے کوئی بریک تھرو نہیں ہے۔ اعظم سواتی کے اس ویڈیو بیان سے تحریک انصاف کے اس سوشل میڈیا کا بہت نقصان ہوا ہے جو مزاحمت کے بیانیہ کے ساتھ چل رہا تھا۔ جو یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا تھا کہ بانی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ آخری حد تک لڑنے کے لیے تیار ہیں اور وہ بات کرنے کے لیے تیار نہیں۔ لیکن اب واضح ہوا ہے کہ صورتحال بالکل مختلف ہے۔

اسی لیے جب مذاکرات کے بند دروازے نہیں کھلتے تو پھر اسٹیبلشمنٹ کو دباؤ میں لانے کے لیے مخالف مہم چلائی جاتی ہے۔ سوشل میڈیا کو استعمال کیا جاتا ہے۔ ورنہ اندر سے تو بات چیت کی بھر پور کوشش ہو رہی ہے۔ باقی سواتی صاحب نے واضح اعلان کیا ہے کہ وہ کے پی کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس وقت میدان تو کے پی میں لگا ہوا ہے۔ اور اس میدان میں اعظم سواتی گنڈا پور کے ساتھ ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بانی تحریک انصاف تحریک انصاف کے بات چیت کے لیے بات کر رہے ہیں اسٹیبلشمنٹ کے اعظم سواتی کے تحریک انصاف ا کے لیے تیار سوشل میڈیا انھوں نے کے ساتھ کہ بانی ہیں کہ ہوا ہے اور اس ہے ہیں یہ بھی

پڑھیں:

عمران خان نے تحریک انصاف میں انتشار پھیلانےوالوں کےخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا خود کہا ہے۔
سینیٹ انتخابات پر انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین سے بیرسٹر سیف اور ظہیر ایڈووکیٹ نے ملاقات کی تھی اور سینٹ انتخابات کےلیے امیدواروں کے نام دیے، بانی چیئرمین سے جو فہرست ملی اس میں مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی اور عرفان سلیم کے نام تھے۔انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین نے دوبارہ لسٹ اپ ڈیٹ کرکے نورالحق قادری کا نام آگے لانے کا کہا اور عرفان سلیم کا نام ڈراپ کیا، بیرسٹر سیف کبھی بھی بانی چیئرمین کے حوالے سے جھوٹ نہیں بول سکتا۔

حلف نہ اٹھانے پر مراد سعید کی رکنیت ختم نہیں ہو گی، قانون میں گنجائش موجود ہے،مجیب الرحمان شامی

پشاور میں فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قیام کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ  آل پارٹیز کانفرنس میں صوبے کے حالات اور مستقبل پر بات کریں گے، صوبے کی ترقی سب کا مسئلہ ہے اور سب کی ذمہ داری بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر چیز میں سیاست نہیں کرنی چاہیے، کون سی جماعت آل پارٹیز کانفرنس سے بائیکاٹ کررہی ہے اس کا علم نہیں، ہم لوگوں سے مشاورت اور جرگے بھی کررہے ہیں۔وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ امن و امان کےلیے اقدامات کر رہے ہیں، کاپٹر ڈرون سے ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور تھانوں پر حملے ہورہے ہیں۔

حمائمہ ملک نے ایک فلمی ڈائیلاگ پر اپنی غلطی تسلیم کرلی، مفتی طارق مسعود

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں جو بانی چیئرمین نے نام دیے وہ کامیاب ہوئے، ضمنی انتخابات میں مشعال یوسفزئی کا الیکشن ہونا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انگلیاں اٹھانا آسان ہے، اپنے عمل کو صحیح کرنا چاہیے، ظہیر ایڈووکیٹ نے سینیٹ انتخابات کے حوالےسے بانی چیئرمین کو کامیاب امیدواروں کا بتایا اور انہوں نے کامیاب امیدواروں کی کامیابی کو سراہا ہے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ جن لوگوں نے غلط فہرستوں پر غلط خبریں پھیلائیں کیا وہ معافی مانگیں گے، بانی چیئرمین نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف خود کارروائی کا کہا۔

مالی سال 25-2024ء میں 417 ارب 35 کروڑ روپے مالیت کے موبائل فونز امپورٹ کئے گئے

مزید :

متعلقہ مضامین

  • تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پی ٹی آئی کا ملک میں آئین و قانون کی بحالی، منصفانہ انتخابات کیلئے نئی سیاسی تحریک شروع کرنے کااعلان
  • شہباز گل آستین کا سانپ، تم نے عمران خان کو دھوکہ دیا، ایجنسیوں کو وہ باتیں بتائیں جن کا عمران خان کے فرشتوں کو بھی علم نہیں تھا : اعظم سواتی
  • شہباز گل آستین کا سانپ، تم نے عمران خان کو دھوکہ دیا، ایجنسیوں کو وہ باتیں بتائیں جن کا عمران خان کے فرشتوں کو بھی علم نہیں تھا : اعظم سواتی 
  • احتجاج کیس: عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ جاری
  • عمران خان مجبوری میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہے، ان کا کوئی اصولی موقف نہیں: اقرارالحسن
  • ( 9 مئی مقدمات) تحریک انصاف کا تمام سزاؤں کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • عمران خان نے تحریک انصاف میں انتشار پھیلانےوالوں کےخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور
  • ’’تحریک انصاف میں علیمہ خانم سے بڑا کوئی غدار نہیں‘‘
  • وی ایکسکلیوسیو: علی امین گنڈاپور کے ذریعے اسٹیبلشمنٹ کا پیغام اور ڈیل کی آفر آتی ہے، لطیف کھوسہ
  • تحریک انصاف کیلئے 9 مئی کے بعد کوئی دن آسان نہیں: زرتاج گل