وزیراعظم شہبازشریف سے ایریک میئر کی سربراہی میں امریکی وفد کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہبازشریف سے ایریک میئر کی سربراہی میں امریکی وفد نے ملاقات کی،وزیراعظم نے منرلز فورم میں امریکی شرکت کا خیرمقدم کیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں وسیع استعداد موجود ہے،امریکی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کے مواقعوں سے مستفید ہونا چاہئے۔
ایریک میئر نے منرلز انویسٹمنٹ فورم کے کامیاب انعقاد پر وزیراعظم کو مبارکباد دی،ایریک میئر نے امریکی کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ کاری میں دلچسپی سے آگاہ کیا، ایریک میئر نے کہاکہ امریکا پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے مزید فروغ کا خواہاں ہے۔
بھارتی طیارے میں دوران خاتون مسافر چل بسیں، پرواز کو ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑگئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ایریک میئر
پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی دورے سے واپسی پر دوحا پہنچ گئے،امیر قطر اور وزیراعظم سے ملاقات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-12
دوحا (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل کے دورے سے واپسی پر امریکی وزیر خارجہ اچانک دوحا پہنچ گئے جہاں انہوں نے قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیراعظم محمد بن عبد الرحمان الثانی سے ملاقاتیں کیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دورہ بہت عجلت میں ترتیب دیا گیا۔ ایک گھنٹے سے کچھ کم وقت کے لیے جاری رہنے والی اس ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے قطر کی سلامتی اور خود مختاری کے لیے بھرپور حمایت کا وعدہ کیا۔محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مارکو روبیو نے امریکا اور قطر کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات کی تصدیق کی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے اور تمام یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کی کوششوں پر قطر کا شکریہ ادا کیا۔مارکو روبیو نے اس سے قبل خود یہ کہا تھا کہ دوحا میں حماس رہنمائوں پر اسرائیلی حملے کے باوجود امریکا اور قطر جلد دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کریں گے۔وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ قطر سے ثالث کا کردار ادا کرتے رہنے کی اپیل کریں گے جیسا وہ ماضی میں کرتے آئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا میں کوئی ایسا ملک ہے جو مذاکرات کے ذریعے جنگ کو ختم کرنے میں مدد کر سکتا ہے تو وہ صرف قطر ہے۔مارکو روبیو کے اس دورے نے قطر کو اس بات کا یقین دلانے کی بھی کوشش ہے کہ اسرائیلی حملوں نے اس کے کلیدی اتحادی کی طرف سے خلیجی امارات کے ساتھ سکیورٹی کے وعدوں کو نقصان پہنچایا۔