UrduPoint:
2025-11-04@04:23:17 GMT

امریکی محصولات اور ایشیائی بازار حصص

اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT

امریکی محصولات اور ایشیائی بازار حصص

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 اپریل 2025ء) امریکہ کی طرف سےنئے محصولات میں چینی درآمدات پر 104 فیصد کا بھاری ٹیکس بھی شامل ہے۔ ایشیائی ممالک میں اس امریکی اقدام کے نتائج واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ بدھ کو ایشیائی حصص مارکیٹ میں مندی اس تناظر میں دیکھی جا رہی ہے۔

جاپان کا نکئی 225 انڈیکس ابتدائی طور پر تقریباً 4 فیصد گر گیا جبکہ خطے کی دیگر مارکیٹیں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔

واشنگٹن کی جانب سے چین سے منسلک بحری جہازوں پر مجوزہ فیسیں اور اہم علاقائی تجارتی شراکت داروں پر وسیع درآمدی محصولات غیر یقینی صورتحال کو جنم دے رہے ہیں۔ یہ پیش رفت خطے میں امریکی مصنوعات کی مانگ میں کمی کا باعث بھی بن رہے ہیں۔

چین نے امریکی مصنوعات پر 34 فیصد ٹیکس کے ساتھ جوابی ردعمل ظاہر کیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی زرعی مصنوعات کا سب سے بڑا درآمد کنندہ چین ہی ہے۔

تاہم جاپان، جنوبی کوریا اور تھائی لینڈ سمیت دیگر ایشیائی ممالک بھی بڑی مقدار میں امریکی گندم، مکئی اور سویا بین خریدتے ہیں۔ صدر ٹرمپ کا مقصد کیا ہے؟

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا منصوبہ ہے کہ امریکی شپ بلڈنگ کو دوبارہ زندہ کیا جائے، برآمد کنندگان کو مجبور کر رہا ہے کہ وہ چینی جہازوں کی بجائے متبادل بحری جہازوں کی تلاش کریں۔

اس مقصد کی خاطر واشنگٹن حکومت نے چین سے منسلک بحری جہازوں پر 15 لاکھ ڈالر تک کی پورٹ فیس لگا دی ہے۔

تاہم اس اقدام سے بحری جہازوں کے ذریعے مال برداری کی لاگت میں اضافہ ہو گیا ہے، جس سے امریکی زرعی مصنوعات کی طلب بھی متاثر ہوئی ہے۔

امریکی ریاست کنساس میں قائم شپنگ کنسلٹنٹ جے او نیل کے مطابق، ''اب امریکا دنیا کی نصف سے زائد بحری فلیٹ کے لیے ایک غیر پرکشش منزل بن گیا ہے۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ جہازوں کے مالکان اور آپریٹرز اپریل، مئی اور جون کے لیے امریکی بندرگاہوں کے لیے کرایے کے نرخ دینے سے ہچکچا رہے ہیں کیونکہ ممکنہ فیسوں کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ شپنگ مسائل اور تجارتی جنگ کی غیر یقینی صورتحال غالباً مستقبل میں شکاگو میں سویا بین اور گندم کی بنیادی قیمتوں پر اثر انداز ہو گی۔ یہ قیمتیں اس وقت بھی گزشتہ کئی مہینوں کی کم ترین سطح کے قریب پہنچ چکی ہیں۔

جہاز رانی کا بحران

ایشیا دنیا بھر میں برآمد کی جانے والی امریکی گندم اور مکئی کے تقریباً 35 فیصد کا خریدار ہے۔

چین دنیا بھر میں تجارت کی جانے والی 60 فیصد سے زائد سویا بین مقدار کا خریدار ہے۔

ٹریڈرز اگرچہ دیگر ایشیائی اناج درآمد کنندگان کی جانب سے امریکی محصولات کے خلاف جوابی کارروائی کی توقع نہیں کر رہے ہیں لیکن جہازوں کی محدود دستیابی اور تجارتی جنگ کی غیر یقینی صورتحال خریداری کو متاثر کر رہی ہے۔

اس بحران کے باوجود توقع ہے کہ امریکی گندم کے روایتی خریدار جیسے کہ جاپان اور جنوبی کوریا امریکی زرعی مصنوعات خریدنا جاری رکھیں گے تاہم ایسے امکانات کو مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ وہ مکئی اور سویا بین جیسی اجناس کے لیے جنوبی امریکا اور بلیک سی خطے سے متبادل سپلائرز کو بھی آزما سکتے ہیں۔

امریکا میں سویا ٹرانسپورٹیشن کولیشن کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر مائیک اسٹین ہوک نے روئٹرز کو بتایا کہ ایک معروف امریکی برآمد کنندہ چین سے منسلک بحری جہازوں پر مجوزہ فیس کے باعث سویا میل کی شپنگ کے لیے دیگر کمپنیوں کے ساتھ مذاکرات میں ناکام ہو گیا ہے۔

ادارت: کشور مصطفیٰ

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بحری جہازوں سویا بین رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

بلیو اکانومی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا آغاز، 44 ممالک شریک

پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (پی آئی ایم ای سی) 2025 کے دوسرے ایڈیشن کی افتتاحی تقریب ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقد ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: میری ٹائم سیکٹر کا اصلاحاتی منصوبہ، پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری

ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز (نیوی) کی پریس ریلیز کے مطابق سعودی عرب کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ و لاجسٹک سروسز صالح الجاسر تقریب کے اعزازی مہمان تھے جبکہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔

تقریب میں آمد پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے مہمان خصوصی اور اعزازی مہمان کا استقبال کیا۔

اپنے خطاب میں مہمان خصوصی احسن اقبال نے پاکستان کے بحری شعبے کی استعداد کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ میری ٹائم سیکٹر قومی معیشت کی بہتری اور پائیدار ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔

انہوں نے بلیو اکانومی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس شعبے سے وابستہ مواقع سے بھرپور استفادہ کرنے کے لیے عوامی آگہی اور ادارہ جاتی تعاون ضروری ہے۔

احسن اقبال نے پاک بحریہ کی جانب سے بحری وسائل کے فروغ، تحقیق اور بلیو اکانومی کے امکانات کو اجاگر کرنے کے لیے میری ٹائم ایکسپو کے انعقاد کو سراہا۔

مزید پڑھیے: میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس نہایت اہمیت کی حامل ہے: وائس ایڈمرل فیصل عباسی

بعدازاں انہوں نے تقریب کا باضابطہ افتتاح کیا یادگاری ڈاک ٹکٹ کی رونمائی کی اور ایکسپو میں لگائے گئے مختلف اسٹالز کا معائنہ بھی کیا۔

یہ 4 روزہ ایونٹ پاک بحریہ کی جانب سے وزارتِ بحری امور کی سرپرستی میں منعقد کیا جا رہا ہے جو 6 نومبر 2025 تک جاری رہے گا۔

ایونٹ میں 44 ممالک کے وفود اور 178 ملکی و بین الاقوامی نمائش کنندگان شریک ہیں جو پاکستان کے بحری شعبے میں عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی دلچسپی کا مظہر ہے۔

پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا مقصد قومی و بین الاقوامی سطح پر بحری شعور کے فروغ، تجارتی و صنعتی تعاون اور پاکستان کی بلیو اکانومی کی بے پناہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: میری ٹائم شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہمیں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، وزیر اعظم

تقریب میں سول و عسکری قیادت، بین الاقوامی وفود، صنعت و کاروباری برادری کے نمائندگان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس2025 پی آئی ایم ای سی 2025 وزیر برائے ٹرانسپورٹ و لاجسٹک سروسز صالح الجاسر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال

متعلقہ مضامین

  • پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کی افتتاحی تقریب کا کراچی میں انعقاد
  • پاکستان بحری شعبے میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے، احسن اقبال
  • بلیو اکانومی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا آغاز، 44 ممالک شریک
  • پاکستان کی پہلی چینی سب میرین 2026 میں فعال ہو جائے گی
  • افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • ایس بی سی اے نے سولجر بازار میں گرلز اسکول کو سیل کردیا
  • کشمیر کی آزادی ناگزیر، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا بازار گرم ہے: صدر مملکت
  • کشمیر کی آزادی ناگزیر، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا بازار گرم ہے: صدر مملکت