اسلام آباد:

حکومت کی جانب سے سرکاری و نجی ٹیکس دہندگان سے گزشتہ 3 سال کے دوران 820 ارب روپے ٹیکس وصولی کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارتِ خزانہ نے تنخوادار ٹیکس دہندگان کی تفصیلات ایوان میں پیش کر دیں جب کہ ایف بی آر نے سرکاری اور غیر سرکاری تنخواہ دار ٹیکس دہندگان کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ 3 سال کے دوران سرکاری و غیر سرکاری تنخواہ دار ٹیکس دہندگان (ملازمین) سے 820 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا ہے۔ ان 3 سالوں میں سرکاری تنخواہ دار ٹیکس دہندگان سے 186 ارب ٹیکس کی مد میں وصول کیا گیا  جب کہ غیر سرکاری تنخواہ دار  افراد سے اسی دورانیے میں 634ارب روپے وصول کیا گیا ۔

یاد رہے کہ مالی سال 2023سے 24 کے دوران سرکاری اور نجی ٹیکس دہندگان سے 368 ارب ٹیکس وصول کیا گیا تھا۔ گزشتہ 3 سال کے دوران سرکاری ٹیکس دہندگان کی تعداد میں  1 لاکھ 94 ہزار کا اضافہ ہوا ہے جب کہ  نجی سیکٹر کے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں گزشتہ 3 سال کے دوران ساڑھے 5 لاکھ  افراد کا اضافہ ہوا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گزشتہ 3 سال کے دوران سرکاری تنخواہ دار دار ٹیکس دہندگان ٹیکس دہندگان کی ٹیکس دہندگان سے وصول کیا گیا ٹیکس وصول

پڑھیں:

زرعی شعبے کی پیدوار صرف 0.6 فیصد رہنے کا انکشاف

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) زرعی شعبے کی پیدوار صرف 0.6 فیصد رہنے کا انکشاف، رواں مالی سال کے دوران گندم، چاول، کپاس اور گنے کی فصلوں میں تشویش ناک کمی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اقتصادی سروے میں بتایاگیا ہے کہ گندم کی پیداوار میں 9.8 فیصد کمی ہوئی اور گندم کی پیداوار 31.8 ملین ٹن سے کم ہو کر 28.9 ملین ٹن ہو گئی، ایک سال میں گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی۔

قومی اقتصادی سروے کی رپورٹ کے مطابق چاول کی پیداوار میں 1.3 فیصد کمی ہوئی اور چاول کی پیداوار 98.6 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 97.2 لاکھ ٹن رہ گئی۔ ایک سال میں چاول کی پیداوار میں ایک لاکھ 40 ہزار ٹن کی کمی ہوئی۔رواں مالی سال گنے کی پیداوار میں 3.8 فیصد کمی ہوئی اور گنے کی پیداوار 87.6 ملین ٹن سے کم ہو کر 84.2 ملین ٹن رہ گئی۔

(جاری ہے)

ایک سال کے دوران گنے کی پیداوار میں 34 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی۔

کپاس کی پیداوار 30.7 فیصد کم ہوئی اور کپاس کی پیداوار 10.2 ملین بیلز سے کم ہو کر 70 لاکھ بیلز رہ گئی۔ ایک سال کے دوران کپاس کی پیداوار میں 31 لاکھ بیلز کی کمی ہوئی۔مکئی کی پیداوار میں 15.4 فیصد کمی ہوئی اور مکئی کی پیداوار 97.4 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 82.4 لاکھ ٹن ہو گئی۔ ایک سال کے دوران مکئی کی پیداوار میں 15 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی۔ایک سال میں دالوں کی پیداوار میں 14.1 فیصد کمی ہوئی اور دالوں کی پیداوار 34 ہزار 560 ٹن سے کم ہو کر 29 ہزار 658 ٹن رہی۔

ایک سال میں سبزیوں کی پیداوار میں 71 فیصد اضافہ ہوا۔ سبزیوں کی پیداوار 2 لاکھ 95 ہزار ٹن سے بڑھ کر 3 لاکھ 18 ہزار ٹن ہو گئی۔ایک سال میں پھلوں کی پیداوار میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا۔ اور پھلوں کی پیداوار 3 لاکھ 75 ہزار ٹن سے بڑھ کر 3 لاکھ 90 ہزار ٹن ہو گئی۔ جبکہ تیل دار فصلوں کی پیداوار میں 29.8 فیصد اضافہ ہوا۔ اور تیل دال فصلوں کی پیداوار 83 ہزار ٹن سے بڑھ کر 91 ہزار ٹن تک پہنچ گئی۔رپورٹ کے مطابق ایک سال میں چارہ جات کی پیداوار میں 1.8 فیصد کمی ہوئی۔ اور چارہ جات کی پیداوار 6 لاکھ 17 ہزار ٹن سے کم ہو کر 5 لاکھ پانچ ہزار ٹن رہ گئی۔

متعلقہ مضامین

  • زرعی شعبے کی پیدوار صرف 0.6 فیصد رہنے کا انکشاف
  • زحل کے چاند ٹائیٹن کی فضا کیوں جھولتی ہے؟ نیا سائنسی انکشاف
  • مودی نے گزشتہ 11 برسوں میں بھارت کی جمہوریت، معیشت اور سماجی تانے بانے کو تباہ کیا، کانگریس
  • پاکستان: رواں مالی سال اقتصادی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کی توقع
  • رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 411ارب ڈالر ہے،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • بھارت میں مذہب کے نام پر فراڈ کا خوفناک انکشاف
  • 90 فیصد  افراد کا ماننا ہے کہ  چین امریکہ تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست  انتخاب ہے، سی جی ٹی این سروے
  • نوے فیصد  افراد کا ماننا ہے کہ  چین امریکہ تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست  انتخاب ہے، سی جی ٹی این سروے
  • بنگلہ دیش کا دعویٰ: بھارت نے 1,200 سے زائد افراد کو سرحد سے دھکیل دیا