سرکاری اداروں کو دی جانے والی سبسڈی، گرانٹس اور قرض کی تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
رواں مالی سال کے دوران سرکاری اداروں کو دی جانے والی سبسڈی، گرانٹس اور قرض کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے سرکاری اداروں کو دی گئی سبسڈی اور قرض کی تفصیل ایوان میں پیش کر دیں جن کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران سرکاری اداروں کو 237ارب کی سبسڈی دی گئی، وزارت خزانہ کی جانب سے پاور سیکٹر کو 218ارب، پیسکو کو 2 ارب 40 کروڑ کی سبسڈی دی گئی۔
اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں گندم پر 3ارب 81 کروڑ ہاؤسنگ فنانس پر سرکاری اداروں کو 5 ارب 79 کروڑ کی سبسڈی دی گئی، سرکاری اداروں کو مجموعی طور پر 644ارب کی گرانٹس دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے بی آئی ایس پی کو 232 ارب، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو 22 ارب 59 کروڑ کی گرانٹس دی گئیں، وفاقی حکومت نے ریلوے کو 26ارب 66 کروڑ، بیت المال کو 3 ارب کی گرانٹس دیں۔
اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے دیگر متفرق اداروں کو 359 ارب 53 کروڑ کی گرانٹس دیں، رواں مالی سال کے چھ ماہ کے دوران سرکاری اداروں نے وفاقی حکومت سے 61 ارب کا قرض وصول کیا۔
این ایچ اے نے وفاقی حکومت سے 48 ارب 32 کروڑ، این ٹی ڈی سی نے 7 ارب 48 کروڑ قرض لیا، جینکو نے وفاقی حکومت سے ساڑھے 5ارب قرض کی وصول کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرکاری اداروں کو کی گرانٹس دی وفاقی حکومت کروڑ کی قرض کی
پڑھیں:
سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ
سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی حکومت نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور ضروریات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔احسن اقبال کی زیر صدارت وزیراعظم کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اور چیئرمین این ڈی ایم اے نے شرکت کیں۔وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اگلے 10 روز میں سیلابی نقصانات کا ابتدائی تخمینہ مکمل کر لیا جائے گا۔
حتمی تخمینہ پانی اترنے کے بعد ہی ممکن ہو گا۔اجلاس میں 2025 کے سیلاب سے نقصانات کے تخمینے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران صوبائی حکومتوں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ سیلابی نقصانات کا حتمی تخمینہ پانی اترنے کے بعد ہی ممکن ہوگا۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ سیلاب کے نقصانات کا تخمینہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مربوط انداز میں تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دس روز میں سیلابی نقصانات کا ابتدائی تخمینہ مکمل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام جاری ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی ادارے مل کر امدادی کارروائیاں سرانجام دے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس بار بھی 2022 کی طرز پر قدرتی آفات کے بعد نقصانات اور ضروریات کا تخمینہ عالمی اداروں کو شامل کر کے لگایا جائے گا۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں درست اور شفاف اعداد و شمار کی بنیاد پر امدادی اقدامات کیے جائیں گے۔ احسن اقبال نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے بڑا چیلنج ہے۔ سیلاب اور خشک سالی موسمیاتی تبدیلی کے براہِ راست اثرات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے قدرتی آفت میں بھی سیاست کی گئی۔ذرائع کے مطابق پاکستان میں سیلاب سے پیدا صورت حال پر عالمی بینک کی گہری نظر ہے، ذرائع عالمی بینک کے مطابق ضروریات کا جائزہ مکمل ہونے کے بعد اقدامات پر غور کیا جائے گا، عالمی بینک بحالی کے لیے ممکنہ اقدامات پر مشاورت میں مصروف ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم چھبیس ستمبر تک پلاٹوں کی قرعہ اندازی نہ کی گئی تو مزدور یونین احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی: چوہدری محمد یٰسین تاریخ میں پہلی بار 2600 ارب روپے قرض قبل ازوقت واپس کیا گیا، ترجمان وزارت خزانہ جناح ہاؤس حملہ کیس: محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد بھارت جنگ ہار گیا، کرکٹ کے میدان میں ہاتھ نہ ملانے کا مقصد خفت مٹانا ہے: عطا تارڑCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم