مولانا فضل الرحمان کا وزیراعظم سے رابطہ، عازمین حج کے مسائل پر فوری اقدامات کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
مولانا فضل الرحمان کا وزیراعظم سے رابطہ، عازمین حج کے مسائل پر فوری اقدامات کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف سے رابطہ کرکے پرائیوٹ عازمین حج کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا جبکہ وزیراعظم نے فوری اقدامات کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف سے رابطہ کرکے پرائیویٹ عازمین حج کے مسائل سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ نجی سطح پر جانے والے عازمین کی حج ادائیگی یقینی بنائی جائے۔وزیراعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور فوری طور پر وزارت خارجہ سے عازمین حج کے لیے فوری اقدامات کا حکم دے دیا۔
قبل ازیں حج گروپ آرگنائزر کے نمائندہ وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی تھی اور انہوں نے مولانا کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا تھا۔ترجمان جمعیت علمائے اسلام نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے پہلے بھی عازمین حج کے مسائل حل کیے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان عازمین حج کے مسائل فوری اقدامات کا
پڑھیں:
حکومت جامعہ پنجاب میں طلبہ پر تشدد کا فوری نوٹس لے‘ حسن بلال ہاشمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-3
لاہور(صباح نیوز)اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ حسن بلال ہاشمی نے جامعہ پنجاب میں پرامن طلبہ و طالبات پر پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کے تشدد اوردرجنوں گرفتار طلبہ پر شدید تشویش اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ اس واقعے کا فی الفور نوٹس لیا جائے ، یہ کارروائیاں نہ صرف آئین پاکستان کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ طلبہ کے جائز اور پرامن جمہوری حق کو سلب کرنے کی کھلی کوشش ہیں۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو پرامن احتجاج اور آزادیِ اظہار کا بنیادی حق دیتا ہے۔ جامعات علم و تحقیق کے مراکز ہیں لیکن بدقسمتی سے جامعہ پنجاب کی انتظامیہ فسطائی ہتھکنڈوں کے ذریعے طلبہ کی آواز دبانے، ان کے مسائل کو نظرانداز کرنے اور ان پر زبردستی خاموشی مسلط کرنے کی روش اپنائے ہوئے ہے۔ یہ رویہ نہ صرف تعلیمی ماحول کو تباہ کر رہا ہے بلکہ طلبہ میں بے چینی اور اضطراب کو مزید بڑھا رہا ہے۔ ناظم اعلیٰ نے کہا کہ پرامن طلبہ و طالبات پر لاٹھی چارج اور گرفتاریاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ انتظامیہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔ جامعات کا اصل حسن مکالمہ، علمی مباحثہ اور طلبہ کی فکری و جمہوری آزادی ہے، لیکن انتظامیہ اس حسن کو جبر اور طاقت کے زور پر کچلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ اپنی تاریخ کے آغاز سے ہی طلبہ کے مسائل، ان کے تعلیمی اور فلاحی حقوق کے لیے پرامن اور جمہوری جدوجہد کرتی چلی آرہی ہے۔ جمعیت نے ہمیشہ لائبریریوں، ہاسٹلز، ٹرانسپورٹ، فیسوں میں کمی اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی جیسے حقیقی مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ طلبہ کے خلاف تشدد سے ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ یہ صورتحال مزید سنگین شکل اختیار کرے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت اس واقعے کا فوری نوٹس لے، گرفتار شدہ تمام طلبہ کو فی الفور رہا کرے اور اس تشدد میں ملوث سیکورٹی و پولیس اہلکاروں اور ذمے دار افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے تاکہ مستقبل میں ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ حسن بلال ہاشمی نے متنبہ کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے اس جبر کو بند نہ کیا اور گرفتار طلبہ کو رہا نہ کیا گیا تو اسلامی جمعیت طلبہ ملک بھر کے طلبہ کے ساتھ مل کر بڑے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور جمعیت ہمیشہ طلبہ کے حقوق کے لیے میدانِ عمل میں موجود رہے گی۔