یو اے ای کا ایک لاکھ پاکستانیوں کو پانچ سال کیلئے ویزہ دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
یو اے ای کا ایک لاکھ پاکستانیوں کو پانچ سال کیلئے ویزہ دینے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 9 April, 2025  سب نیوز 
کراچی (سب نیوز)متحدہ عرب امارات نے ایک لاکھ پاکستانیوں کو پانچ سال کیلئے ویزہ دینے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے سفیر نے کامران ٹیسوری کی آمد پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ویزہ حاصل کرنے والے شہریوں کا ریڈ کارپٹ پر استقبال کیا جائے گا۔یو اے ای سفیر حماد عبید الزہبی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ایک لاکھ پاکستانیوں کو پانچ سال کا ویزہ دے گا، ویزہ سینٹر میں بہت عزت دیں گے اور بھرپور تعاون بھی کریں گے ۔
قبل ازیں گورنر سندھ متحدہ عرب امارات کے قونصل خانے پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ گورنرسندھ نے قونصلیٹ میں قائم ویزہ سینٹر کا دورہ کیا اور یو اے ای کے سفیر نے سینٹر سے متعلق آگاہ کیا۔گورنر سندھ نے ویزہ لینے والوں سے گفتگو کی جس کے دوران انہوں نے یو اے ای کی جانب سے قونصلیٹ میں دی جانے والی سہولیات پر شکریہ ادا کیا۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا استقبال ریڈ کارپیٹ پر کیا گیا جو ان کی محبت کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ایس آئی ایف سی منصوبہ میں بھرپور دلچسپی لے رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: یو اے ای
پڑھیں:
سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ کے سیلاب متاثرہ کسانوں نے کہا ہے کہ وہ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں زمینیں، فصلیں اور روزگار کھو بیٹھے، اور اب وہ جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی مقدمہ دائر کرنے جا رہے ہیں۔
کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور ہائیڈلبرگ سیمنٹ کمپنی کو باضابطہ قانونی نوٹس بھجوا دیا گیا ہے۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا کہ اگر کسانوں کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں جرمن عدالتوں میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ کسانوں کا مؤقف ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور کاربن اخراج میں بڑا حصہ ڈالنے والی بڑی کمپنیاں ہی اس تباہی کی ذمہ دار ہیں، اس لیے انہیں نقصان کی ادائیگی بھی کرنی چاہیے۔
کسانوں نے کہا کہ وہ خود ماحولیات کی بربادی میں سب سے کم حصہ دار ہیں لیکن نقصان سب سے زیادہ انہیں اٹھانا پڑا ہے۔ چاول اور گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں، زمینیں برباد ہوئیں، اور تخمینے کے مطابق صرف سندھ کے ان متاثرہ کسانوں کو 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا ہے جس کا ازالہ وہ ان کمپنیاں سے چاہتے ہیں۔ ادھر جرمن کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں ملنے والے قانونی نوٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس نے 2022 میں پاکستان کو دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثر ملک قرار دیا تھا۔ اس سال کی بارشوں سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا، 1،700 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے اور اقتصادی نقصان 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ سندھ اس سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، بعض اضلاع تقریباً ایک سال تک پانی میں ڈوبے رہے۔