ٹرمپ ٹیرف 3 ماہ کیلیے معطل، چین پر 125 فیصد ٹیرف عائد
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکی صدر ٹرمپ نے چین کے سوا دنیا کے باقی ممالک پر ٹیرف تین ماہ کیلیے معطل کردیا ہے تاہم اس دوران ان ممالک پر 10فیصد ٹیر ف عائد رہے گا جبکہ چین پر ٹیرف میں فوری اضافہ کرتے ہوئے 125 فیصد کر دیا ہے۔
امریکی صدر نے کہا ہے کہ چین کو پتہ چل جانا چاہئے کہ اب دھوکا دئے جانے کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔
امریکی صدر کے ٹیرف معطل کرنے کے فیصلے کے فوری بعد دنیا بھر میں تیل اور اسٹاک مارکیٹوں میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، تیل کی قیمتوں میں چار فیصد کے قریب اضافہ دیکھنے میں آیا۔
مزید پڑھیں: چینی مصنوعات پر 104 فی صد امریکی ٹیکس نافذ
امریکی اسٹا ک مارکیٹ میں 7 فیصد کے قریب بڑھوتری نوٹ کی گئی۔
علاوہ ازیں امریکا کی جانب سے یورپی ممالک پر 25 فیصد محصولات کے نفاذ کے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے یورپی یونین نے بھی امریکا پر25 فیصد محصولات کی منظوری دیدی جن پر 15 اپریل سے عمل درامد ہو گا ۔
ادھر بیجنگ کی وزارت تجارت کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ اگر امریکا اپنے راستے پر چلنے پر اصرار کرتا ہے تو چین اس کیخلاف آخری دم تک لڑے گا۔
چین نے امریکی ٹیکس کے جواب میں 84 فیصد ٹیرف عائد کردیا ہے جو فوری طور پر نافذ ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایرانی و قطری وزرائے خارجہ کی غزہ کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے فوری کارروائی پر تاکید
اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں غزہ و مغربی کنارے کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے ایران اور قطر کے وزرائے خارجہ نے غزہ کے بے دفاع عوام کو امداد فراہم کرنے، غزہ کی پٹی کے غیر انسانی محاصرے کے خاتمے اور وہاں جاری نسل کشی کو روکنے کیلئے عالمی برادری اور اسلامی و عرب ممالک کیجانب سے فوری و موثر اقدام کی ضرورت پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ غزہ میں مظلوم فلسطینی عوام کی تباہ کن صورتحال کے بارے اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ مشاورت کے سلسلے میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آج شام قطری وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے۔ ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق اس ٹیلیفونک گفتگو میں فریقین نے غزہ و مغربی کنارے کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے غزہ کے بے دفاع عوام کو انسانی امداد، خوراک و ادویات کی فراہمی، غزہ کی پٹی کے غیر انسانی محاصرے کے خاتمے اور وہاں جاری نسل کشی کو روکنے کے لئے عالمی برادری اور اسلامی و عرب ممالک کی جانب سے فوری و موثر اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر، اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد کے ذریعے اسلامی و عرب ممالک کے اجتماعی اقدام کی اہمیت کی یاددہانی کرواتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ عالمی برادری کو چاہیئے کہ وہ غاصب صیہونی رژیم کو حاصل جرائم کی سزاء سے استثنی کا خاتمہ کرے اور بھیانک جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر قابض صیہونی مجرموں کو فی الفور سخت سے سخت سزا دلوائے۔