کراچی، ڈمپرز کو جلانے کے خلاف ٹرک ڈرائیوروں کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
فائل فوٹو
ڈرائیوروں نے سہراب گوٹھ آلاصف اسکوائر کے قریب کچرے اور پتھروں سے بھرے ٹرک الٹا دیئے ہیں۔
احتجاج کے باعث موٹر وے ایم نائن کے دونوں ٹریک بند ہیں، ٹریفک کی روانی معطل ہونے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی میں پاور ہاؤس چورنگی کے قریب ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار سخت زخمی ہوگیا۔
حادثے کے بعد مشتعل افراد نے ناگن چورنگی پر 4 اور فور کے چورنگی پر 3 ٹرک جلا دیئے، اطلاع پر فائر ٹینڈرز کی مدد سے ڈمپروں میں لگی آگ بجھادی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی، واٹر ٹینکر سے حادثے میں 2 نوجوانوں کی ہلاکت، تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی
دونوں نوجوان موٹر سائیکل پر تیز رفتاری سے آ رہے تھے اور دونوں کی موٹر سائیکل کے سامنے ایک سفید رنگ کی گاڑی بائیں ٹرن لینے کیلئے اچانک رُک گئی، جس کی وجہ سے اوور اسپیڈنگ کے باعث موٹر سائیکل بے قابو ہو کر گر گئی اور دونوں نوجوان پیچھے سے آنے والے واٹر ٹینکر کے پچھلے ٹائروں کی زد میں آگئے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں واٹر ٹینکر سے حادثے میں موٹر سائیکل سوار 2 نوجوانوں کے جاں بحق ہونے سے متعلق ڈی آئی جی ٹریفک کی قائم کردہ تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ جاری کر دی، جس میں سی سی ٹی وی فوٹیج سے واقعے سے متعلق تفصیلات حاصل کی گئی ہیں۔ ٹیم کی رپورٹ کے مطابق حادثہ موٹر سائیکل سواروں کی تیز رفتاری اور بے قابو ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔ منگل اور بدھ کی درمیانی شب نارتھ ناظم آباد بورڈ آفس کے قریب واٹر ٹینکر سے حادثے میں موٹر سائیکل سوار 2 نوجوان 20 سالہ زبیر اور 18 سالہ ایان جاں بحق ہو گئے تھے۔ دونوں نوجوان موٹر سائیکل پر تیز رفتاری سے آ رہے تھے اور دونوں کی موٹر سائیکل کے سامنے ایک سفید رنگ کی گاڑی بائیں ٹرن لینے کیلئے اچانک رُک گئی، جس کی وجہ سے اوور اسپیڈنگ کے باعث موٹر سائیکل بے قابو ہو کر گر گئی اور دونوں نوجوان پیچھے سے آنے والے واٹر ٹینکر کے پچھلے ٹائروں کی زد میں آگئے۔
حادثے کی وجہ سے موٹر سائیکل کو معمولی نقصان پہنچا۔ دونوں نوجوان اسپتال منتقلی کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ واٹر ٹینکر ڈرائیور کو گرفتار کرکے پاپوش نگر پولیس کے حوالے کیا گیا۔ جس جگہ حادثہ پیش آیا، وہاں پر باضابطہ یوٹرن نہ ہونے کی وجہ سے شہری خلاف ضابطہ یوٹرن کا استعمال کرتے ہیں اور اسی وجہ سے ٹریفک مسائل اور حادثات رونما ہوتے ہیں۔ حادثے کے مقام پر ایک باضابطہ یوٹرن بنانے کی ضرورت ہے، جس سے حادثات میں کمی آئے گی۔