اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر انجینئر امیر مقام نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے تین سال مکمل ہونے پر پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں اور قائدین کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے اس دن کو جمہوریت، آئین اور عوام کی فتح کا دن قرار دیا۔

امیر مقام نے کہا کہ 10 اپریل 2022 محمد نواز شریف کے سیاسی وژن، صبر اور ملک و قوم سے وفاداری کی جیت کا دن ہے۔ اُن کے مطابق مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت پی ڈی ایم کی تمام جمہوری جماعتوں کی سیاسی جدوجہد نے آئینی طریقے سے ایک منتخب وزیراعظم کو اقتدار سے ہٹا کر تاریخ رقم کی۔

انہوں نے کہا کہ اگر تین سال قبل بنی گالہ کا “سیاسی گند” صاف نہ کیا جاتا تو آج ملک مکمل بربادی کی تصویر ہوتا۔ انجینئر امیر مقام نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) نے ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے سے نکال کر ترقی کی راہ پر واپس ڈالا۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دور میں مہنگائی صرف 3.

8 فیصد تھی جو پی ٹی آئی کے دور میں 40 فیصد کی خطرناک سطح تک جا پہنچی، جس نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے دور میں پاکستان کی معیشت 6 فیصد سے زائد کی رفتار سے ترقی کر رہی تھی، جبکہ پی ٹی آئی کے چار سالہ دور حکومت میں معاشی ترقی منفی ہو گئی۔ “نواز شریف کی ہمت اور وژن کی بدولت ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا تھا،” امیر مقام نے کہا۔

انہوں نے موجودہ وزیراعظم شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان اور پی ڈی ایم کے تمام قائدین کو خراج تحسین پیش کیا کہ انہوں نے اس نازک وقت میں تاریخی کردار ادا کیا۔

وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف نے اپنے سابقہ دور میں دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ جیسے بڑے مسائل کا خاتمہ کیا، جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت ان مسائل کو واپس لے آئی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف نے تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے آئین شکنی کرتے ہوئے قومی اسمبلی تحلیل کی، جو جمہوری روایات کے منافی عمل تھا۔

امیر مقام کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنے دورِ حکومت میں 60 لاکھ افراد کو روزگار دیا اور ایک کروڑ افراد کو غربت سے نکالا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ملک کو بند گلی میں لے جانے والے آج خود اڈیالہ جیل میں بند ہیں اور مکافاتِ عمل کا سامنا کر رہے ہیں۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کہ نواز شریف انہوں نے کیا کہ

پڑھیں:

کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ

آغا سید روح اللہ نے کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے لیکن اسکے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سرینگر سے منتخب رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے سیب سے لدے ٹرکوں کی وادی کشمیر سے بہار نقل و حرکت پر بار بار عائد کی جانے والی پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ گزشتہ سال بھی ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا گیا تھا اور اس سال پھر وہی صورتحال دہرائی جا رہی ہے، جس سے کاشتکاروں اور تاجروں کو ناقابل تلافی معاشی نقصان سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔ آغا سید روح اللہ نے زور دے کر کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے۔

انہوں نے بتایا کہ باغبانی سے منسلک وادی کی معیشت کا تقریباً 70 فیصد حصہ ہے، جو شعبہ سیاحت سے کہیں زیادہ اہم ہیں، لیکن اس کے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں اور شاہراہ کی بندشوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سیب کا سیزن عروج پر ہے اور ٹرکوں کو روکنا محض انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ ہمارے کاشتکاروں اور تاجروں کی معاشی بقا پر حملہ ہے۔ ممبر پارلیمنٹ نے حکام پر زور دیا کہ سیب کو بیرونی منڈیوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس مسئلے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا تو یہ کشمیر کی معیشت کے لئے مزید تباہ کن ثابت ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں عوامی مسائل کا علم ہونا چاہیے، جج سپریم کورٹ
  • وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کا شرینگل بار میں خطاب، وکلاء کی خدمات کو سراہا، خصوصی گرانٹ کا اعلان
  • پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
  • مریم نواز شریف نے وزیر آباد کے لئے الیکٹرک بس پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا
  • امیر مقام کا پروفیسر عبد الغنی بٹ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار
  • وزیرآباد میں پہلی بار الیکٹرک بس سروس کا آغاز،گوجرانوالہ میٹروبس منصوبہ جلد شروع ہوگا،مریم نواز
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • سیاسی ماحول میں ہلچل، سینیٹر علی ظفر استعفے جمع کرانے پارلیمنٹ پہنچ گئے
  • پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، جج سپریم کورٹ
  • زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا اولین ترجیح ہے : مریم نواز شریف