انڈونیشیا کے صدر کا بے گھر فلسطینیوں کو عارضی پناہ دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
انڈونیشیا کے صدر نے اسرائیلی بربریت کا شکار فلسطینیوں کو اپنے ملک میں عارضی پناہ دینے کی پیشکش کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا کے صدر پربووو سوبیانتو نے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ سے متاثرہ خاندان کو عارضی پناہ دینے کے لیے تیار ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے بتایا کہ گزشتہ ماہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک تقریباً 5 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے صدر پربووو سوبیانتو نے متحدہ عرب امارات، ترکیہ، مصر، قطر اور اردن کے مشرق وسطیٰ کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل کہا کہ ہم فلسطینیوں کے استقبال کے لیے تیار ہیں۔
انڈونیشیا کے صدر نے کہا کہ ہم فلسطینی بھائیوں کو لانے کے لیے طیارے بھیجنے کو تیار ہیں، ہمارا اندازہ ہے کہ پہلے مرحلے میں ہم 1 ہزار فلسطینیوں کو لے کر آئیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انڈونیشیا لائے جانے والوں میں زخمی فلسطینیوں اور صدمے سے دوچار، یتیم بچوں کو پہلی ترجیح دی جائے گی۔
انڈونیشیا کے صدر نے کہا کہ انہوں نے اپنے وزیر خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ فلسطینی حکام اور خطے کی جماعتوں سے بات کریں کہ یتیموں اور زخمیوں کو کیسے نکالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین مکمل طور پر صحتیاب ہونے تک انڈونیشیا میں رہ سکتے ہیں اور ان کی واپسی محفوظ انداز میں ممکن بنائی جائے گی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انڈونیشیا کے صدر کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کو 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد دینے کا اعلان
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں سماجی تحفظ پروگرام کیلئے 33کروڑ ڈالر اضافی امداد دے گا۔ایشیائی ترقیاتی بینک نے سالانہ رپورٹ جاری کردی، سماجی تحفظ پروگرام سے 93 لاکھ افراد مستفید ہوں گے، بچوں اور نوجوانوں کی تعلیم کیلیے مشروط نقد منتقلی فراہم کیجائے گی۔امدادی رقم سے بہتر غذائیت تک رسائی میں اضافہ کیا جائے گا، آفت زدہ علاقوں میں خواتین، نوجوان لڑکیوں اور بچوں کیلئے صحت کی خدمات شامل ہیں۔وسطی اور مغربی ایشیاکواب بھی ترقیاتی تفریق اورسماجی بہبود کے چیلنجز کا سامناہے، افغانستان، کرغزستان اور پاکستان کو بلند غربت جیسے مسائل درپیش ہیں۔ ان ممالک کو ضروری خدمات تک محدود رسائی جیسے مسائل درپیش ہیں ان ممالک کے عوام کو ضروری سہولیات تک رسائی محدود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بینک ایسے اقدامات کی حمایت کرتا ہے جو سماجی فلاح کو فروغ دیں۔۔علاوہ ازیں صحت کی سہولیات کی فراہمی بھی امدادی پروگرام کا حصہ ہو گی۔یہ سہولیات ان طبقات کے لیے ہوں گی جنہیں عمومی طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے۔