سکھ یاتریوں کی رہائش، ٹرانسپورٹ انتظامات یقینی بنائے گئے ہیں: رمیش سنگھ اروڑہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
پنجاب کے صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ—فائل فوٹو
پنجاب کے وزیرِ اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا ہے کہ سکھ یاتریوں کے لیے رہائش، میڈیکل اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر انتظامات یقینی بنائے گئے ہیں۔
پنجاب کے صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ نے بے ساکھی کے تہوار میں بھارت سے بڑی تعداد میں پاکستان آنے والے سکھ یاتریوں کا استقبال کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلی پنجاب کی کاوش سے اس مرتبہ سکھ یاتریوں کی بہت بڑی تعداد پاکستان پہنچ رہی ہے۔
وزیرِ اقلیتی امور پنجاب رمیش سنگھ اروڑہ نے نیپالی سفیر سے ملاقات کی۔
رمیش سنگھ اروڑہ نے بتایا ہے کہ معاہدے کے تحت 6 ہزار 7 سو 51 سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے اقدامات سے ٹورازم میں 72 فیصد نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ بے ساکھی کے میلے کی تقریب 14 اپریل کو گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں ہو گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اقلیتی امور سکھ یاتریوں
پڑھیں:
بی جے پی کی حکومت کو تمام جماعتوں سے بات چیت کرنی چاہیئے، ملکارجن کھرگے
کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ کشمیر کے لوگ صرف سیاحت پر انحصار کرتے ہیں، اسلئے اس سال کی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ، جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ اور مرکزی حکومت کے زیر انتظام علاقہ کے سینیئر پارٹی لیڈروں سے پہلگام میں منگل کو ہوئے خوفناک دہشتگردانہ حملے سے متعلق تازہ صورتحال پر بات چیت کی۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ ملکارجن کھرگے نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں سے مل کر بات کرے۔ کانگریس کے صدر نے کہا کہ منگل کی رات دیر گئے، انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ، جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ اور کانگریس کے سینیئر لیڈروں سے پہلگام میں ہوئے قتل عام کے بارے میں بات کی جس میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔
ملکارجن کھرگے نے ایکس پر لکھا کہ گزشتہ شام دیر گئے، میں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ، ہماری پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور پارٹی کے دیگر سینیئر لیڈروں سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں ہمیں متحد ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے ہونے والے اس دہشتگردانہ حملے کا مناسب اور پُرعزم جواب دیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت کو جموں و کشمیر میں سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں سے بات کرنی چاہیئے اور سیاحوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ متعصبانہ سیاست کا وقت نہیں ہے، یہ اجتماعی عزم کا لمحہ ہے کہ اس دہشت گردانہ حملے کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر اپنی جانیں گنوانے والوں اور ان کے غم زدہ خاندانوں کے لئے انصاف کو یقینی بنایا جائے۔ جموں و کشمیر کی سیاحت پر اس حملے کے برے اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ گرمیوں کا موسم ابھی شروع ہوا ہے، یہ وہ وقت ہے جب سیاح خطے کا دورہ کرنے لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی معیشت اور اس کے لوگوں کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ صرف سیاحت پر انحصار کرتے ہیں، اس لئے اس سال کی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔