بین الاقوامی جغرافیائی کانفرنس ہفتے کو قائرہ میں ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں بین الاقوامی جغرافیائی کانفرنس کا آغاز ہو رہا ہے، جو صدر عبدالفتاح السیسی کی سرپرستی میں منعقد کی جارہی ہے۔
مصر 100 سال بعد اس عالمی کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے، مصر نے اس کانفرنس کی پہلی میزبانی 1925 میں کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم معاشروں میں خواتین کی تعلیم چیلنجز اور مواقع، رواں ہفتے 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوگی
یہ اہم کانفرنس دنیا بھر سے جغرافیہ دانوں، محققین اور ماہرین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرے گی، جہاں وہ جغرافیہ کے مختلف شعبہ جات میں تازہ ترین تحقیقات، سائنسی مطالعات اور پالیسی سفارشات پیش کریں گے۔
کانفرنس میں 14 خصوصی کمیٹیاں شرکت کریں گی، جو بین الاقوامی جغرافیائی یونین کی 44 کمیٹیوں کا حصہ ہیں۔
اجلاس کے دوران مختلف سائنسی اور تفریحی دوروں کا اہتمام بھی کیا جائے گا، تاکہ شرکا کو مصر کے جغرافیائی تنوع اور ثقافتی ورثے سے روشناس کرایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: مستقبل کا ورلڈ آرڈر کیا ہوگا؟ روس نے اہم کانفرنس طلب کرلی
مقالات عربی، انگریزی یا فرانسیسی زبانوں میں شائع کیے جائیں گے، جبکہ نمایاں تحقیقی کام انگریزی میں بین الاقوامی سطح پر پیش کیے جائیں گے۔
محققین کے مطابق یہ کانفرنس جغرافیہ کی قومی اہمیت اور ترقیاتی کردار کو اجاگر کرنے کا ایک نادر موقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بین الاقوامی جغرافیائی کانفرنس جغرافیہ دان سائنسی مطالعات صدر السیسی مصر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جغرافیہ دان سائنسی مطالعات صدر السیسی
پڑھیں:
آج عدالتی آرڈر کی توہین ہو رہی ہے کل ہر ادارے کی توہین ہوگی، علیمہ خان
اسلام آباد:بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ اگر آج عدالت کی اس طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتی تھی جج صاحب پہلے کی طرح اٹھ گئے تھے لیکن نیاز اللہ نیازی صاحب نے بات کی، کل ہماری پٹیشن لگے گی تو میں چیف صاحب سے بات کروں گی، چیف جسٹس ہمیں انصاف دلا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت خوف ہے اور عدالتی حکامات پر بالکل بھی عمل نہیں ہو رہا، اگر آج اسی طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ جب عدالت کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر کسی پاکستانی کو انصاف نہیں ملے گا اسی لیے ہم محروم بیٹھے ہیں توہین عدالت کی سزا ہے کہ چھ ماہ کے لیے جیل جانا پڑتا ہے۔
Post Views: 1