شاہی سید نے ڈمپرز جلانے کو لسانی فسادات کی کوشش قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
ایک بیان میں اے این پی سندھ کے صدر نے کہا کہ کراچی ہم سب کا ہے، ہمیں اتحاد، برداشت اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہوگا، عوام افواہوں پر کان نہ دھریں اور باہمی محبت کو فروغ دیں، شہر کا امن ہم سب کا امن ہے، اسے برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے ڈمپرز جلانے کے واقعے کو لسانی فسادات کی کوشش قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق رہنما عوامی نیشنل پارٹی شاہی سید نے ڈمپرز جلانے کا واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ایک بار پھر لسانی فسادات کی کوشش کی جارہی ہے۔ رہنما اے این پی نے کہا کہ ٹریفک حادثات کو لسانی رنگ نہ دیا جائے، ٹریفک حادثات لسانی نہیں بلکہ انتظامی نااہلی ہے، شرپسند عناصر کے ہاتھوں ٹرانسپورٹ کا جلانا حکومتی رٹ پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں لسانی فسادات کی ہر کوشش کو ناکام بنانا ہر شہری کی ذمہ داری بنتی ہے، کراچی کی امن کو تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ کراچی ہم سب کا ہے، ہمیں اتحاد، برداشت اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہوگا، عوام افواہوں پر کان نہ دھریں اور باہمی محبت کو فروغ دیں، شہر کا امن ہم سب کا امن ہے، اسے برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لسانی فسادات کی کہ کراچی ہم سب کا کو فروغ کا امن کہا کہ
پڑھیں:
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26 میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا، گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔
آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت، مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔
اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔
مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل ہے۔
حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔
سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔
Post Views: 5