نہروں کی تعمیر کا معاملہ، پیپلز پارٹی ڈٹ گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
سٹی 42 : پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی شازیہ مری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی اجازت نہیں دے گی اور عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔
قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلزپارٹی کے بائیکاٹ کی وجوہات سامنے آ گئیں۔ مرکزی سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی شازیہ مری نے بتایا کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی نے دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے حوالے سے قرارداد کو ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 7 اپریل کو دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے خلاف قرارداد جمع کروائی تھی، مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم نے اس قرارداد کی حمایت نہیں کی۔
بانی کی ملاقات؛ پی ٹی آئی کی قیادت آج پھر اڈیالہ جیل جائے گی
شازیہ مری کے مطابق تحریک انصاف نے ایوان میں ہنگامہ کھڑا کیا، ایوان میں مسلم لیگ (ن) کے جواب کے باوجود، پیپلز پارٹی مسلسل دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے خلاف قرارداد کی منظوری کا مطالبہ کر رہی ہے، پیپلز پارٹی کے اراکین نے مسلم لیگ (ن) کے صوبائی وزراء کو اس مسئلے پر اشتعال انگیز اور تفرقہ انگیز بیانات کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 7 تاریخ کو نہروں کی نقصان دہ تجویز کے خلاف ایوان میں مؤقف اختیار کیا جبکہ تحریک انصاف کے اراکین مسلسل خلل ڈالتے رہے، دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے خلاف بحث کے دوران تحریک انصاف کا غیر ذمہ دارانہ رویہ دیکھنا انتہائی افسوسناک تھا،حقیقت یہ ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے دوران عمران نیازی نے دریائے سندھ پر دو نہروں کی منظوری دی تھی جس کی سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے شدید مخالفت کی۔
تربوز کی ہول سیل پرائس اور کنزیومر پرائس؛ ڈپٹی کمشنر کو تربوز نظر نہیں آتا
انہوں نے کہا کہ اگر آج تحریک انصاف قرارداد لا کر اپنی پچھلی غلطی کا ازالہ بھرنا چاہتی ہے، تو آئے ہماری قرارداد کی حمایت کرے، ہمیں دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے خلاف اکٹھے کھڑا ہونا ہوگا کیونکہ یہ زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملک میں پانی کی منصفانہ اور جائز تقسیم کے لیے جدوجہد کی ہے، ملک میں پانی کی تقسیم 1991 کے Accord کے تحت ہونی چاہیئے، پیپلز پارٹی نے کالا باغ ڈیم جیسے متنازع اور ملک دشمن منصوبے کی ہمیشہ مخالفت کی اور اسے دفن کیا۔
کرپٹو کرنسی پر ٹیکس لگانے کا حکم
سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی مسلسل دریائے سندھ پر نئی نہروں کی تعمیر کی مخالفت کرتے آ رہے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنے خطاب میں واضح طور پر کہا کہ وہ دریائے سندھ پر نہروں کی تجویز کی حمایت نہیں کریں گے، صدر زرداری نے اس فیصلے کو یکطرفہ اور وفاقی اکائیوں کے خلاف قرار دیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی کہا ہے کہ ایسے یکطرفہ فیصلے وفاق کے خلاف ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی اجازت نہیں دے گی اور عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی ۔
ڈیفنس سی ،نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کا ’’کے ایف سی‘‘ پر پتھراؤ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے تحریک انصاف
پڑھیں:
پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے آزاد کشمیر کے الیکشن میں ہماری جیت کو شکست میں بدلا گیا، بلاول
اسلام آباد:چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں ہماری جیت کو راتوں رات شکست میں بدل دیا گیا مگر آج ہم یہاں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔
پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ آج آزاد کشمیر کا پارلیمانی اجلاس تھا، پی پی اور کشمیر کی تاریخ سامنے ہے، پی پی کی بنیاد کشمیر کاز کی وجہ سے رکھی گئی۔
انہوں ںے کہا کہ ہم نے ہر جگہ کشمیر کا مقدمہ رکھا ہے، پی پی نے پچھلے الیکشن میں بھرپور حصہ لیا، بانی پی ٹی آئی کی حکومت تھی جس میں اسٹیبلشمنٹ کا رول سب کے سامنے تھا ان حالات میں بھی پی پی کے امیدواروں نے سخت حالات کا مقابلہ کیا مگر آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں راتوں رات ہماری جیت کو شکست میں بدل دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ غیر سیاسی سوچ اور سازش کے نتیجے میں کشمیر میں سیاسی خلا پیدا کیا گیا جس سے عوام کو نقصان پہنچا مگر پیپلز پارٹی پھر بھی پیچھے نہیں ہٹی اور اسمبلی میں پارٹی کی نمائندگی کرتے رہے اور آج پیپلز پارٹی آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوشش کریں گے کشمیر کے عوام کی امنگوں پر پورا اتریں، پیپلز پارٹی ایک جمہوریت پر یقین رکھنی والی جماعت ہے، اس اسمبلی کا جو وقت بچا ہے وہ پیپلز پارٹی کے لئے امتحان ہوگا، پیپلز پارٹی کے وزیراعظم سے لے کر ہر کارکن تک کوشش ہوگی کہ عوام کے مطالبات کا تحفظ کیا جاسکے، میں آپ کو مایوس نہیں کروں گا، میں آپ کی نمائندگی آزاد کشمیر سمیت ہر جگہ پر کروں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں کشمیر سے ہوگا۔