وساکھی میلہ، خالصہ جنم دن؛ ہزاروں سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
لاہور:
وساکھی میلہ اور خالصہ جنم دن منانے کے لیے بھارت سے ساڑھے 6 ہزار سے زائد سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے اور واہگہ بارڈر پر بھارتی مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا جبکہ مرکزی تقریب 14 اپریل کو گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں ہوگی۔
بھارتی سکھ یاتری واہے گروجی کا خالصہ، واہے گروجی کی فتح کے نعرے لگاتے واہگہ بارڈر پہنچے، پاکستان کی طرف سے وساکھی میلہ اور خالصہ جنم دن کے لیے 6 ہزار 751 بھارتی یاتریوں کو ویزے جاری کیے گئے ہیں۔
واہگہ بارڈر پر متروکہ وقف املاک بورڈ کے سیکریٹری فرید اقبال، ایڈیشنل سیکریٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر، پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سرداررمیش سنگھ اروڑہ سمیت کمیٹی کے دیگر اراکین اور وفاقی وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی کے نمائندوں نے بھارتی مہمانوں کا استقبال کیا۔
بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے بارڈر کے دونوں جانب امیگریشن کا عمل صبح 8 بجے شروع کردیا گیا، امرتسر، ہریانہ، اتر پر دیش، دہلی اور دیگر 11 بھارتی ریاستوں سے یاتری پاکستان پہنچے ہیں ان میں زیادہ تعداد بزرگوں کی ہے۔
بھارت میں موجود کئی سکھ بزرگ یاتریوں کی خواہش تھی کہ وہ پنجاب میں اپنے آبائی گھر دیکھنا چاہتے ہیں،انہیں اس کی اجازت دی جائے، کئی بزرگوں کو اپنے گاؤں، شہروں اورمحلوں کے نام تک یاد تھے۔
پہلی بار پاکستان آنے والے بھارتی سکھ نوجوان بھی کافی خوش اور پرجوش نظر آئے، نوجوان بھارتی خواتین نے بتایا کہ انہوں نے فلموں میں پاکستان کی جو تصویر دیکھی تھی یہاں تو اس کے بالکل برعکس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اور یہاں کے لوگوں کے لباس، زبان سب ایک جیسا ہے، پاکستانی بہت ملنسار اور محبت کرنے والے لوگ ہیں۔
بھارتی مہمانوں کو اسپیشل بسوں کے ذریعے ان کی منزل کی طرف روانہ کیا گیا، تین ہزار یاتریوں کے پہلے گروپ کو واہگہ سے گردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال جبکہ ساڑھے تین ہزار سے زائد یاتریوں کے دوسرے گروپ کو واہگہ سے گردوارہ دربار صاحب کرتار پور روانہ کیا گیا۔
بھارتی یاتریوں سے ٹرانسپورٹ کرایہ کے طور ساڑھے 17 ہزار روپے فی کس لیے گئے ہیں تاہم رہائش، لنگر اور میڈیکل کی سہولت مفت فراہم کی جا رہی ہے۔
شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نمائندے سردار رویندر سنگھ نے کہا کہ حکومت پاکستان نے اتنی بڑی تعداد میں ویزے جاری کر کے سکھ قوم کے دل جیت لیے ہیں، سکھ یاتریوں نے جس قدر ویزا درخواستیں دی تھیں سب کو ویزے ملے ہیں
دہلی گردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے نمائندے سردار دلجیت سنگھ سرنا نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے، دنیا بھر کا سکھ پاکستان آنا چاہتا ہے، جب بھی پاکستان آتے ہیں یہاں بہت عزت اور احترام ملتا ہے۔
ایڈیشنل سیکریٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر نے بھارتی یاتریوں کے شیڈول کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بھارت سے زیادہ تعداد میں یاتری آنے کی وجہ سے انہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وساکھی اور خالصہ جنم دن کی مرکزی تقریب 14 اپریل کو گردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں ہو گی۔
پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ اور پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہاکہ بھارتی سکھ مہمانوں کی خواہش کے مطابق ان کے لیے بسوں کا انتظام کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارتی یاتریوں کے لیے ٹرین چلانے کو تیار ہے لیکن بھارتی حکومت نے واہگہ سے اٹاری اسٹیشن تک کے ٹرین ذریعے رسائی دینے سے انکار کردیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد سکھوں کو ان کے گردواروں، ان کے مقدس مقامات سے جوڑنا ہے جس کی وہ ہر روز دعا کرتے ہیں، سکھوں کی تاریخ سے اگر پاکستان کو الگ کردیاجائے تو سکھوں کے پاس کچھ نہیں بچے گا، سکھ کی بنیاد ہی پاکستان سے ہے، پاکستان نے خطے میں مذہبی سیاحت کے فروغ کے لیےانڈیا کے ساتھ باہمی پروٹوکول سے بڑھ کر ویزے جاری کیے ہیں۔
بھارتی یاتری اپنی مذہبی رسومات اور یاترا مکمل کرکے 19 اپریل کو واہگہ بارڈر کے راستے ہی واپس جائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی یاتریوں بھارتی یاتری خالصہ جنم دن واہگہ بارڈر بھارتی سکھ یاتریوں کے سکھ یاتری کمیٹی کے کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارتی جارحیت، کشمیر پر قبضے اور آبی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کردیا
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منعقدہ حالیہ کھلے مباحثے میں پاکستان نے بھارت کے خلاف ٹھوس اور دلائل سے بھرپور مؤقف اپناتے ہوئے اس کا حقیقی چہرہ عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کی دوبارہ سبکی، امریکی صدر نے 5 طیارے گرانے کا ذکر پھر چھیڑ دیا
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عثمان جدون نے بھارتی مندوب کے بے بنیاد الزامات پر بھرپور جواب دیا اور اسے فورم کے غلط استعمال کی کوشش قرار دیا۔
سفیر عثمان جدون نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر پر غیرقانونی قبضہ برقرار رکھے ہوئے ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ یہی بھارت مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے کر آیا تھا، مگر آج وہ انہی قراردادوں سے راہِ فرار اختیار کر رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کشمیری عوام کا حق خودارادیت ایک ناقابلِ تنسیخ حق ہے جسے بھارت مسلسل پامال کر رہا ہے۔
مباحثے میں پاکستانی سفیر نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشتگردی کی سرپرستی اور اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی روشنی ڈالی۔
یہ بھی پڑھیں:پاک فوج نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا، وزیراعظم کا ای سی او اجلاس سے خطاب
انہوں نے زور دیا کہ عالمی تنظیموں کی متعدد رپورٹس میں بھارت کے اندر اقلیتوں کے خلاف ظلم و ستم کی نشاندہی کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں، سفیر نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کی کوشش کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
ان کے مطابق بھارت کا اصل مقصد پاکستان کو دریائے سندھ کے پانی سے محروم کرنا ہے، جو ناقابلِ قبول ہے۔
مباحثے کے دوران پاکستانی سفیر نے کہا کہ 7 سے 10 مئی کے دوران بھارت نے پاکستان کے خلاف کھلی جارحیت کی، جس کے جواب میں پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے بھرپور اور مؤثر کارروائی کی۔
اس دوران بھارت کے 6 جنگی طیارے تباہ کیے گئے اور اسے نمایاں عسکری نقصان اٹھانا پڑا۔
سفیر نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ غرور اور جھوٹی برتری کے خمار سے نکل کر زمینی حقائق کا سامنا کرے اور اپنے رویے پر نظرثانی کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ بھارت بھارتی جارحیت پاکستانی مندوب عثمان جدون