پیپلز پارٹی بلوچستان کی اختر مینگل پر شدید تنقید، ایجنٹ بھی قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے بلوچستان اسمبلی کے وزرا نے بی این پی سربراہ اختر مینگل کو عالمی قوتوں ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اختر مینگل دہشتگردوں کی حمایت کررہے ہیں اور سامراجی قوتوں کے اشارے پر صوبے کو عدم استحکام کا شکار بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ لک پاس دھرنا: حکومتی وفد اور اختر مینگل کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم
وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی رہنماؤں نے کہا کہ سردار اختر مینگل نے دھرنے کے دوران پیپلز پارٹی کی قیادت کے خلاف جو زبان استعمال کی وہ قابل مذمت ہے،بی این پی کے سربراہ اختر مینگل عالمی قوتوں کے ایجنٹ ہیں اور سامراجی قوتوں کے اشارے پر صوبے کو عدم استحکام کا شکار بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
پی پی رہنماؤں نے کہا کہ اختر مینگل اپنی زبان قابو میں رکھیں ورنہ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، اختر مینگل دہشتگردوں کی حمایت کر رہے ہیں بلکہ ان کی سرپرستی بھی کررہے ہیں، اخترمینگل نے کبھی سیکیورٹی فورسز یا معصوم مزدوروں کی ہلاکت کی مذمت نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: بی این پی سربراہ سردار اختر مینگل کے دھرنے کے قریب خودکش دھماکا
صوبائی وزرا نے کہا کہ بلوچستان میں مخلوط حکومت ہے پیپلز پارٹی سب کو ساتھ لے کر چل رہی ہے اور صوبے کو ترقی اور خوشحالی دینا چاہتی ہے، جو بھی شخص قانون کو ہاتھ میں لے گا اور دہشتگردوں کی سرپرستی کرے گا آئین و قانون کے مطابق اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
پریس کانفرنس سے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند، علی مدد جتک، صادق عمرانی، فیصل جمالی، اسفند یار خان اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اخترمینگل ایجنٹ بلوچستان پیپلز پارٹی دہشتگرد سامراجی قوتیں عالمی قوتیں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اخترمینگل ایجنٹ بلوچستان پیپلز پارٹی دہشتگرد سامراجی قوتیں عالمی قوتیں پیپلز پارٹی اختر مینگل کررہے ہیں
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ملائشیا سے واپسی پر سینئر صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی ابتر حالت پر افسوس ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبے میں 17سالہ حکمرانی کے باعث کراچی کے رہنے والے بدترین حالات اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی نا اہل بھی ہے اور کرپٹ بھی، گزشتہ 15سالو ں میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے، کراچی کی تعمیر و ترقی کا صرف یہی ایک راستہ ہے،مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم اور آرٹیکل 140-Aکے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، آئندہ ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، ملک میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا اصول اور طریقہ کار اپنانا چاہیے،لینڈ ریفارمز بھی بہت ضروری ہیں۔پاکستان میں سیاست کا المیہ یہ ہے کہ سیاسی تحریکیں ہائی جیک ہو جاتی ہیں، سیاسی رہنما اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملا لیتے ہیں۔
ان حالات میں جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے،جماعت اسلامی عام لوگوں کی جماعت اور عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے، ہم پاکستان کے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے، پاکستان میں سیاسی استحکام کی منزل دور ضرور لیکن عوام کی مدد سے حاصل کر کے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال نازک معاملہ ہے، پنجاب میں بلوچستان کے لیے لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے، سندھ میں وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہا ہے۔
سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہییں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے، بہرحال دو طرفہ ملکی تعلقات میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
21-22-23نومبر کو لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ہو گا، اسی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا،اجتماع عام میں خواتین، یوتھ، بزنس کمیونٹی، بین الاقوامی تنظیموں و اسلامی تحریکوں کے سیشن ہوں گے۔