پشاور ہائیکورٹ نے 9 ججز کو دوبارہ بحال کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ہٹائے گئے 9 ججز کو دوبارہ بحال کر دیا۔
اس حوالے سے جاری اعلامیہ کے مطابق بحال ہونے والے ججز میں رفعت عامر، امجد رحیم، قیصر رحیم، منظور قادر خان شامل ہیں۔
سفیر قیصر ملک، عادل اکبر، راشد رؤف سواتی، شاہ حسین اور تصورحسین بھی بحال کیے جانے والے ججز میں شامل ہیں۔
سروس ٹربیونل میں اپیل اور انتظامی کمیٹی کی سفارشات پر ججز کو بحال کیا گیا۔
ججز کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں ہٹایا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ججز کو
پڑھیں:
قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
قازقستان میں کسی بھی لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قانون سازی ملک میں بڑھتی ہوئی جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے کیسز سامنے آنے پر کی گئی ہے۔
قانون ساز ارکان نے بل کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور ترین طبقے خاص طور پر خواتین کے تحفظ کا ضامن ثابت ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو جبری اور زبردستی شادیوں اور دلہنوں کے طاقتور افراد کے ہاتھوں اغوا کے واقعات کی بھی سرکوبی ہوگی۔
یاد رہے کہ قازقستان میں 2023 میں ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں خواتین کو درپیش مسائل پر بحث شروع ہوئی تھی۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
علاوہ ازیں دلہنوں کو اغوا کے بعد اپنی مرضی سے رہا کرنے والوں کو قانونی گرفت سے بچاؤ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔
اب اغوا کار دلہن کو اپنی مرضی سے رہا بھی کردے تب اس پر قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایک اندازے کے مطابق پچھلے 3 برسوں میں پولیس کو زبردستی شادی یا دلہن کے شادی کی تقریب سے اغوا کے 214 شکایات موصول ہوئیں۔
تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ قازقستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں ایسے معاملات کا ریکارڈ رکھا جا سکتا ہو۔