چوڑیاں اتارتے ہوئے خون نکلا تو آدھے پاکستان کی جان نکل گئی، سبینا فاروق
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)اداکارہ سبینا فاروق نے انکشاف کیا ہے کہ چوڑیاں اتارتے ہوئے خون نکلا تو آدھے پاکستان کی جان نکل گئی، لڑکوں نے مختلف پیغامات بھیجنا شروع کردیے۔
فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ویڈیو پیغام میں اداکارہ سبینا فاروق نے کہا کہ چوڑیاں اتارتے وقت ایک چوڑی لگ گئی اور تھوڑا سا خون نکلا تو اسٹوری شیئر کی جس پر آدھے پاکستان کی جان نکل گئئی اور لڑکیوں نے پیغامات بھیجنا شروع کردیے کہ پٹی کردیں، اسپتال لے جانے کے لیے گھر آجائیں۔
انہوں نے کہا کہ لڑکوں کی ایسی حرکتوں اور میسجز کی وجہ سے ان جیسی دوسری اداکارائیں کسی سے تعلقات اور محبت نہیں کرپارہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ لڑکے ایسے پیغامات نہ بھیجیں اور کوئی پیشکش بھی نہ کریں کیونکہ وہ کسی کے ایسے پیغام سے متاثر نہیں ہوں گی۔
View this post on InstagramA post shared by ShowbizShowsha (@showbizshowsha)
سبینا فاروق نے معصومانہ انداز میں کہا کہ وہ ڈائریکٹ میسیجز (ڈی ایمز) دیکھتی اور پڑھتی ہیں، انہیں معلوم ہو رہا ہے کہ لڑکے ان کے بارے میں کیا سوچتے اور کیا کہتے ہیں۔
ان کی ویڈیو سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر وائرل ہورہی ہے اور صارفین اس پر دلچسپ تبصرے بھی کررہے ہیں۔
مزیدپڑھیں:سندھ اور پنجاب میں ٹریفک حادثات نے 13 افراد کی جان لے لی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سبینا فاروق کہا کہ کی جان
پڑھیں:
فاروق اعوان اور رومہ مشتاق مٹو کے ہاتھوں سروائیکل کینسرسے بچاؤ کی ویکسینیشن کمپین کا افتتاح
کراچی:وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی ہدایات پر سروائیکل کینسر (HPV) سے بچاؤ کی 12 روزہ ویکسینیشن کمپین کا باقاعدہ آغاز کراچی کے ضلع کورنگی میں کر دیا گیا، ناصرہ اسکول میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں اس مہم کا افتتاح ایم پی اے فاروق اعوان اور ایم پی اے رومہ مشتاق مٹو (پارلیمانی سیکرٹری برائے اقلیتی امور) نے کیا۔
اس موقع پر ایم پی اے فاروق اعوان نے کہا کہ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی قیادت میں سندھ حکومت خواتین اور بچیوں کی صحت کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم معاشرے میں شعور اجاگر کرنے اور بچیوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔
رومہ مشتاق مٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سروائیکل کینسر ایک سنگین مرض ہے جس سے ہر سال ہزاروں خواتین متاثر ہوتی ہیں اور اس کا واحد مؤثر حل بروقت ویکسینیشن ہے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنی 9 سے 14 سال کی بچیوں کو لازمی ویکسین لگوائیں تاکہ انہیں ایک محفوظ مستقبل دیا جا سکے۔
تقریب کے اختتام پر شرکاء نے عزم کیا کہ وہ اس مہم کی کامیابی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے اور آگاہی پھیلانے میں اپنا کردار ادا کریں گے تاکہ معاشرے کی خواتین اور بچیاں ایک صحت مند اور محفوظ مستقبل کی طرف بڑھ سکیں۔