Islam Times:
2025-08-02@00:12:54 GMT

وادی کشمیر کے آزادی پسند رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز

اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT

وادی کشمیر کے آزادی پسند رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز

پیر سیف اللہ جو کبھی مرحوم سید علی گیلانی کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے تھے، 2017ء سے دہلی کے تہاڑ جیل میں دہشتگردی کی فنڈنگ اور آزادی پسند سرگرمیوں کے الزامات میں قید ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں آزادی پسندوں کے خلاف جاری کارروائی کے تحت جمعرات کو پولیس نے دو اہم رہائشی مکانوں پر چھاپے مارے۔ پولیس کے مطابق کالعدم تنظیم "تحریک حریت" سے وابستہ بشیر احمد بٹ عرف پیر سیف اللہ کے مکان واقع راولپورہ، سرینگر اور محمد اشرف لایا کے برزلہ سرینگر میں واقع رہائشی مکان کی تلاشی لی گئی۔ یہ کارروائی ایک ایسے وقت انجام دی گئی جب حال ہی میں گیارہ علیحدگی پسند جماعتوں نے علیحدگی پسند جماعت کل جماعتی حریت کانفرنس سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہوئے آزادی پسند سوچ کو مسترد کیا اور بھارت کے تئیں وفاداری کا اعلان کیا۔ پیر سیف اللہ، جو کبھی مرحوم سید علی گیلانی کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے تھے، سال 2017ء سے دہلی کے تہاڑ جیل میں دہشت گردی کی فنڈنگ اور آزادی پسند سرگرمیوں کے الزامات میں قید ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تلاشی کے دوران قابلِ اعتراض مواد، کتابیں، لیٹر ہیڈ، پمفلیٹس اور خطوط برآمد ہوئے ہیں جو تحقیقات طلب ہیں۔ پولیس بیان کے مطابق ان تمام اشیاء کو مجسٹریٹ اور آزاد گواہوں کی موجودگی میں ضبط کیا گیا ہے۔ یہ چھاپے غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) ایکٹ (UAPA) کے تحت درج مقدمات کی تحقیقات کا ایک حصہ ہیں، جس کا مقصد جموں و کشمیر میں علیحدگی اور دہشتگردی کے بچے کھچے ڈھانچے کو ختم کرنا ہے۔ پیر سیف اللہ سمیت دو درجن سے زائد آزادی پسند رہنما مختلف الزامات میں اس وقت قید ہیں، جس کے نتیجے میں حریت کانفرنس زمینی سطح پر غیر فعال ہو چکی ہے۔

سرینگر میں دو آزادی پسند لیڈرروں کے گھروں پر پولیس ریڈ (Special Arrangement)
مارچ 11 کو میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کی سربراہی والی "عوامی ایکشن کمیٹی" اور مولانا مسرور عباس انصاری کی قیادت میں چلنے والی "اتحاد المسلمین" سمیت کئی تنظیموں پر دہشتگردی کی حمایت اور علیحدگی پسند سرگرمیوں کو ہوا دینے کے الزامات میں پانچ سال کی پابندی عائد کی گئی۔ چھاپو کے حوالہ سے پولیس ترجمان نے کہا کہ امن و قانون کی بحالی اولین ترجیح ہے اور جو بھی شخص تشدد یا غیر قانونی سرگرمیوں کو فروغ دیتا ہوا پایا گیا، اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پیر سیف اللہ الزامات میں

پڑھیں:

ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی وغیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزمان کیخلاف کریک ڈائون ،کوئٹہ اور گوادر میں مختلف کارروائیوں میں 5 ملزمان گرفتار

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2025ء) ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی وغیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزمان کے خلاف کریک ڈائون جاری ،کوئٹہ اور گوادر میں مختلف کارروائیوں میں5ملزمان کو گرفتارکرلیاگیا۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کی ہدایت پر حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث نیٹ ورکس کے خلاف ملک گیرکریک ڈاون جاری ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں ایف آئی اے بلوچستان زون نے کوئٹہ اور گوادر میں مختلف کارروائیوں کے دوران حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 5 ملزمان کوگرفتارکرلیا۔گرفتار ملزمان میں وسیم احمد، طارق احمد، عبدالخلیق، احمد اور مقصود شامل ہیں ۔ ملزمان سے مجموعی طور پر 75 لاکھ 90 ہزار پاکستانی روپے ، چیک بکس، موبائل فونز اور حوالہ ہنڈی سے متعلق دیگر شواہد برآمد کر لیے گئے ۔ملزمان برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو تسلی بخش جواب نہ دے سکے ، گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • میانمار: آفات اور خانہ جنگی امدادی سرگرمیوں میں مستقل رکاوٹ، یو این
  • 26 نومبر احتجاج کیس، عدالتی حکم پر پی ٹی آئی 65 رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاریوں کیلیے ٹیمیں تشکیل
  • کشمیر میں رواں برس اب تک 53 شہری، اور 33 عسکریت پسند ہلاک
  • سیف علی خان اورکرینہ کپور میں علیحدگی کی خبرسرگرم،وجہ کیابنی؟
  • عالمی سطح پر پاکستان کی شنوائی اور بھارت کی رسوائی ہو رہی ہے، عطا اللہ تارڑ
  • کراچی: پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کئی سال بعد بچے سمیت قتل
  • ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی وغیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزمان کیخلاف کریک ڈائون ،کوئٹہ اور گوادر میں مختلف کارروائیوں میں 5 ملزمان گرفتار
  • ڈریپ، کوالٹی کنٹرول ڈائریکٹوریٹ متحرک ، ناقص ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ،پانچ کمپنیوں کی ادویات ناقص نکل آئیں ، تفصیلات و دستاویزات سب نیوز پر
  • گنش گاؤں: ہنزہ کا ہزار سالہ قدیم، تاریخی اور ثقافتی ورثہ
  • آغا روح اللہ کی کشمیریوں کو اجتماعی سزا دینے پر مودی حکومت اور بھارتی میڈیا پر کڑی تنقید