کراچی:مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہاہے کہ گزشتہ رات نارتھ کراچی میں واقعہ رونما ہوا، 12 اپریل کو لوگوں کو درخواست کی ہے کہ اپنے حق کے لیے نکلیں، میں نے نا انصافیوں کےخلاف شہریوں کو اپیل کی تھی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے آفاق احمدنے کہا کہ میں نے سیاسی و مذہبی جماعتوں کو احتجاج کی دعوت دی، حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پرامن احتجاج کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صرف ٹریفک حادثات ہی نہیں بلکہ اور بھی نا انصافیاں ہوئی ہیں، تعلیم کے معیار کو بھیانک بنا دیا گیا۔ یہاں پورا سینٹر تبدیل کردیا جاتا ہے، نتائج بدل دیئے جاتے ہیں، یہاں کا طالب علم کس اذیت سے گزر رہا ہے اس کا جوابدہ کون ہے۔
مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین نے کہا کہ ہمارا جو احتجاج ہے یہ بد عنوانیوں کے خلاف ہے، ہم حکومت کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، پرامن طریقے سے 12 اپریل کو سفید پرچم لے کرنکلیں، میں دوبارہ کہہ رہا ہوں یہ احتجاج پر امن ہے، کسی کو شر انگیزی پھیلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
انھوں نے کہ کراچی میں ہر رنگ و نسل کے لوگ موجود ہیں، کراچی کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے، ہیوی ٹریفک کیلئے آواز اٹھائی تو مجھ پرالزامات لگائے گئے، میرے اوپر الزام لگایا مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے۔
آفاق احمد کا مزید کہنا تھا کہ ہم صوبے کے پانی کے پر ڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے، میں نے تمام لوگوں کو جمع کرنے کی کوشش کی تو مجھے مجرم قرار دے دیا گیا۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری

شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ اخباری صنعت بلوچستان کی تنظیم کی جانب سے عید الاضحیٰ کے دوران بھی پریس کلب کے سامنے علامتی احتجاج جاری رہا۔ علامتی احتجاجی کیمپ میں اخبارات و جرائد کے مدیران اور اخبار مارکیٹ کے نمائندگان موجود رہے۔ شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کرے گی۔ عیدالاضحیٰ کے روز بھی علامتی احتجاجی کیمپ قائم کرنا ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ علامتی احتجاجی کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ کسی بھی صوبے کا وزیراعلیٰ صوبے کا سربراہ ہوتا ہے اور ہمارا وزیراعلیٰ اپنے ہی صوبے کی اخباری صنعت کے مسائل سننے کو ہی تیار نہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ چند نام نہاد ارسطو اپنے مفادات کی خاطر بلوچستان کی واحد صنعت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت اہل قلم سے بھی بات کرنے کو تیار نہیں، بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کی بقاء کی جنگ سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ چند روز میں احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دی جائے گی جس کے ذمہ داروہ چند عناصر ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلان جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
  • حسد کا علاج نہیں ، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا
  • حسد کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، میئر کراچی کے بیان پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل
  • آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، وزیراطلاعات پنجاب کا مرتضیٰ وہاب کو جواب
  • گورنر پنجاب نے کھلی کچہری میں آئے لوگوں سے اسپیکر آن کر کے وزیراعظم کی بات کروائی
  • مراد علی شاہ کا سندھ کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا اعلان
  • عید پر صحیح جانور چننا بچوں کا کھیل نہیں، جرمن سفیر ایلفرڈ گرانیس