امن و امان اور پولیس کریک ڈاؤن پر ڈمپر مالکان کا احتجاجاً کچرا اٹھانے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
کراچی میں ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز نزر آتش کے واقعات کے بعد کچرا اٹھانے والے ڈمپرز نے کام بند کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز نارتھ کراچی میں معمولی حادثے کے بعد ڈمپر اور ہیوی ٹرانسپورٹ نذر آتش کرنے کے واقعے کے پر ٹرانسپورٹرز نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ ان حالات میں شہر سے کچرہ نہیں اٹھا سکتے، اب تک 29 ڈمپر اور واٹر ٹینکروں کو جلایا جاچکا جبکہ فٹنس کے نام 180 گاڑیاں پولیس نے بند کردی ہیں۔
گڈز اور ڈمپرز ٹرانسپورٹرز الائنس نے ایف پی سی سی آئی میں ہنگامی ملاقات کے بعد ہڑتال موخر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ٹرانسپورٹرز سے ملاقات میں ایف پی سی سی آئی کے قائم قام صدر ثاقب فیاض نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کے مطالبے پر ٹرانسپورٹر نے ہڑتال موخر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ٹرانسپورٹرز کی وزیر اعلی سندھ اور گورنر سندھ سے ملاقات ہوجائے اور ان کے مسائل حل ہوں۔
گڈر ٹرانسپورٹ الائنس کے رہنما نثار حسین جعفری نے کہا کہ شہر میں 29 ڈمپر اور واٹر ٹینکر جلائے جاچکے ہیں ۔حکومت کا معاوضہ دے۔
نثار جعفری نے کہا کہ فٹنس کے نام پر 180 گاڑیاں ضبط کی جاچکی ہیں۔ ڈمپرز ایسوسی ایشن رہنما میاں جان محمد نے کہا کہ گزشتہ رات سے شہر میں کچرے والے ٹرک کھڑے کر دیئے ہیں اور شہر سے کچرا نہیں اٹھایا جارہا۔
ٹرانسپورٹرز نے کہا کہ حکومت گاڑیوں کی فٹنس کے لیے تین ماہ کا وقت دیا جائے، اگر سندھ حکومت نے تین دن میں ہمارے مطالبات پورے نہ کیے تو بندگاہ سمیت پورے ملک میں کام بند کردیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
لاہور: ڈی ایچ اے فیز 6 میں ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار تین افراد جاں بحق، ڈرائیور فرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور کے پوش علاقے ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کو زور دار ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ حادثے کے بعد ڈمپر ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار تین افراد سڑک عبور کر رہے تھے کہ اچانک پیچھے سے آنے والے ڈمپر نے انہیں ٹکر ماری، تصادم اتنا شدید تھا کہ تینوں افراد نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے تینوں افراد کا تعلق ضلع قصور سے ہے جو کسی ضروری کام کے سلسلے میں لاہور آئے تھے، لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے قریبی اسپتال کے ڈیڈ ہاؤس منتقل کر دیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ حادثے کے فوراً بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ موقع پر موجود شہریوں نے ڈمپر ڈرائیور کو روکنے کی کوشش کی مگر وہ گاڑی چھوڑے بغیر فرار ہوگیا۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مفرور ڈرائیور کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔
علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی ایچ اے کے اطراف میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگائی جائے تاکہ شہریوں کی جانیں بچائی جا سکیں کیونکہ ایسے حادثات میں ماضی میں بھی کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔