خیبرپختونخوا میں پولیس سرٹیفکیٹ بنوانے کی فیس مقرر
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
پشاور:
پختونخوا حکومت نے پولیس کلیرنس، کریکٹر سرٹیفکیٹ اور ویزہ کلیرنس کے لیے 3 ہزار روپے سرکاری فیس مقرر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کرایہ داری فارم کی فیس 2 ہزار ، بیرون ملک جانے کے لئے پولیس کلیرئنس سرٹیفکیٹ کی فیس تین ہزار، سرکاری ملازمت کی ویریفکیشن فیس ایک ہزار جبکہ ویزہ پراسیس کی تصدیق کی بھی فیس مقرر کردی گئی۔
اس سے قبل پشاور پولیس لائن اور پال آفس یعنی پولیس اسسٹنس لائن سے یہ تمام سہولیات شہریوں کو مفت مسیر آتی تھیں لیکن صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد پہلی بار شہریوں کے لئے کسی بھی قسم کی پولیس ویریفکیشن یا ویزہ سمیت تصدیقی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کےلئے فیس ادا کرنی ہوگی۔
پشاور میں پولیس سہولت مرکز میں فیس ادائیگی کا باقاعدہ آغاز بھی کردیا گیا محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے فیسیں مقرر ہونے کے حوالے سے باقاعدہ اعلامیہ جاری کردیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تینوں فارمیٹس—ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20—کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کی مشاورت کے بعد اس فیصلے پر اتفاق ہوا ہے کہ قومی ٹیم کی قیادت اب ایک ہی کھلاڑی کو سونپی جائے۔
گزشتہ دورہ زمبابوے میں آل راؤنڈر سلمان علی آغا کو کپتان مقرر کیا گیا تھا، جب کہ وائٹ بال کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا تھا۔ اب اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ شان مسعود (ٹیسٹ کپتان) اور محمد رضوان دونوں کی بطور کپتان پوزیشن غیر یقینی ہو چکی ہے۔
رپورٹس کے مطابق سلمان علی آغا نے سلیکشن کمیٹی، نئے ہیڈ کوچ اور پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو متاثر کیا ہے، اور تینوں حکام ان کے بطور کپتان تقرر پر متفق دکھائی دیتے ہیں۔ امکان ہے کہ عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد انہیں باضابطہ طور پر تینوں فارمیٹس کا کپتان مقرر کر دیا جائے گا۔
شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی تھی، لیکن ان کی قیادت میں ٹیم نے خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھائی۔ پاکستان نے ان کی کپتانی میں 12 ٹیسٹ میچز میں سے صرف 3 میں کامیابی حاصل کی، جب کہ 9 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر ہوم گراؤنڈ پر بنگلادیش کے خلاف شرمناک شکست نے ان کی قیادت پر سوالات کھڑے کر دیے۔
اسی طرح، محمد رضوان کی قیادت میں بھی وائٹ بال کرکٹ میں پاکستان کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے دوران اور نیوزی لینڈ کے دورے میں بھی ٹیم بدترین شکستوں سے دوچار ہوئی، جس کے بعد ان کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔