مولانا فضل الرحمان کا آج تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں اسرائیلی بربریت کیخلاف مظاہروں کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
ترجمان جے یو آئی کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کارکن اور ذمہ دار جے یو آئی کے سربراہ کے حکم ہر ضلع میں جمعہ نماز کے بعد احتجاجی مظاہرے کریں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ روا ظلم پر خاموشی ظلم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آج بروز جمعہ تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں اسرائیلی بربریت کے خلاف مظاہروں کا حکم دے دیا۔ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے کہا کہ جے یو آئی کارکن اور ذمہ دار مولانا فضل الرحمان کے حکم ہر ضلع میں جمعہ نماز کے بعد احتجاجی مظاہرے کریں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ روا ظلم پر خاموشی ظلم ہے، 13 اپریل کو کراچی میں عظیم الشان اسرائیل مردہ باد کانفرنس ہوگی۔ اسلم غوری نے کہا کہ اسرائیل مردہ باد کانفرنس میں تمام مکاتب فکر کے قائدین کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جے یو آئی نے کہا کہ
پڑھیں:
ہمیں فورتھ شیڈول کی دھمکی نہ دی جائے،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے: مولانا فضل الرحمان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان : مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کے ذریعے نوجوان نسل کو مشتعل کرنا ہے۔ ہمیں مجبور نہ کرو ورنہ مدارس و مسجد کی حرمت کے لیے اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔ یہ بات انہوں نے پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ڈھائی سو سال کی تاریخ ہے، علما کسی بھی احساس کمتری کا شکار نہ ہوں، دنیا کی کوئی طاقت ہمیں غلام نہیں بناسکتی، وفاق المدارس اصل مدارس ہیں باقی سب ڈمی ہیں ہم تسلیم نہیں کرتے، ضمنی چیزوں کے لیے علما کے ہاتھ مروڑے جارہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیں فرقوں میں لڑانے کی کوشش کی، افغانستان کو تباہ و برباد کردیا، کہتے ہیں کہ امن کیلئے آئے ہیں، عراق، شام، فلسطین کو تباہ کردیا اور تب بھی یہی کہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم امن کیلئے آئے ہیں۔