Express News:
2025-04-25@02:49:33 GMT

نوازشریف کی سیاست میں واپسی مشاورت کی حد تک ہے

اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT

لاہور:

ایکسپریس میڈیا گروپ کے گروپ ایڈیٹر ایازخان نے کہا ہے نواز شریف بلوچستان کی سیاسی صورتحال میں کردار ادا کر سکتے ہیں مگر یہ اجازت سے مشروط ہے۔ 

انھوں نے ’’ایکسپرٹس ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کا امکان نہیں، اگر حکمت عملی تبدیلی ہو کہ ناراض لوگوں سے مذاکرات کے جائیں تو پھر امکان ہوسکتا ہے ورنہ شہباز شریف وزیراعظم ہیں، مریم نوازبطور وزیراعلی موجود ہیں، بلوچستان کے ناراض بچوں کی بات سننی چاہیے۔ 

بیوروچیف اسلام آباد عامر الیاس رانا نے کہاکہ نوازشریف کی سیاست میں واپسی مشاورت کی حد تک ہے، مریم نواز اچکی ہیں،شہباز شریف وزیراعظم ہیں جو دوہفتے کیلیے بیرون ملک چلے گئے ہیں، اس وقت تک بلوچستان کا مسئلہ کتنا شدت پکڑتا ہے؟، اخترمینگل کادھرنا کتنی دن برقرار رہتا ہے ؟ہوسکتاہے وزیراعظم کی واپسی سے پہلے یہ معاملہ نمٹ جائے، بلوچ رہنماؤں کو لیکرچلنا ہے،ٹرمپ عمران خان کی طرح یوٹرن لیتے ہیں، وہ سیاسی داغ لیکر پھررہے ہیں۔ 

بیوروچیف کراچی فیصل حسین نے کہا کہ نوازشریف کی سیاست میں واپسی سے پہلے سیاست کی واپسی ضروری ہے،بے اثر افراد یا فیصلے کبھی اثر انگیز یا نتیجہ خیز نہیں ہوسکتے، سب کچھ کرنے کے بعد آج اگر وہاں کے مسئلوں کے حل کیلئے سیاستدانوں کی ضرورت پڑرہی ہے تو یہ پہلے کرلینا چاہیے تھا کہ وہاں کے مسائل کا حل مکمل طور پرسیاسی طریقے سے نکالا جائے۔ 

بیوروچیف لاہورمحمد الیاس نے کہا کہ بلوچستان میں عام آدمی کو اختیار دینا ہو گا،مقامی سیاستدانوں سے بات کرنا ہوگی، نوازشریف کوا پنا کردار نبھانا چاہیے ،ان کی بات مانی جاتی ہے، بلوچستان کے مسئلے کا حل سیاسی ہے، لوگوں کو وہاں مسلط کیا جائے تو بات نہیں چلے گی،وہاں ترقیاتی کام ہوں تو بہتری ہوگی۔ 

تجزیہ کار شکیل انجم نے کہاکہ نوازشریف تین بار کے وزیراعظم ہیں وہ اگر کردار ادا کرسکیں توانھیں کرنا چاہیے، ٹرمپ نے نادرشاہ کی یادتازہ کردی کہ پوری دنیا کی دولت لوٹ کر امریکا لے جائے، سعودی عرب اور بھارت پر اس طرح دباؤڈالا گیا کہ امریکا میں سرمایہ کاری کرے، ٹرمپ کے یوٹرن پر مالیاتی اسکینڈل سامنے آسکتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

کھیل میں سیاست؛ پہلگام واقعہ! کرکٹ نہیں کھیلیں گے

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے اپنی حکومتی ایما پر ایک مرتبہ پھر کھیل میں پھر سیاست لے آیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ وادی کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے حکومتی دباؤ پر پاکستان سے کسی بھی قسم کی کرکٹ کھیلنے سے انکار کردیا ہے۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعہ اور موجودہ سفارتی تعلقات کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے ساتھ کسی بھی سطح پر کرکٹ میچز منعقد نہیں کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: پہلگام واقعے پر پاکستان کا بھارتی پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ

بورڈ ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی مسائل کے سبب پاکستان کیساتھ کسی بھی قسم کی کرکٹ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی ایونٹس میں بھی پاک بھارت میچز پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بھارت پاکستان کو "درزی" کے طور پر ہمیشہ یاد رکھے گا

گزشتہ روز بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ وادی کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملہ ہوا جس میں 26 سیاحوں کو ہلاک کردیا گیا تھا، واقعہ کی تحقیقات کیے بغیر ہندوستان نے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرادیا اور بورڈ نے حکومتی ایما پر کرکٹ کھیلنے سے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں: بھارتی ٹیم کی جرسی پر 'پاکستان'، بورڈ نے اعتراض اٹھادیا

دوسری جانب بھارتی بورڈ کے بیان کے بعد ایشیاکپ اور چیمپئینز ٹرافی جیسے ٹورنامنٹس پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

ادھر بھارتی بورڈ کے یکطرفہ اقدامات پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی طرف سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: جرسی تنازع کے بعد بھارت کا نیا واویلا، روہت پاکستان نہیں جائیں گے

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2012 میں آخری بار ون ڈے سیریز کھیلی گئی تھی جس کے بعد سے دونوں ٹیمیں محض آئی سی سی ایونٹس میں ایک دوسرے کے مدمقابل آتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سری نگر میں مسلح غیر ملکی موجود ہیں، پاکستان جانتا ہے کہ وہ کیوں وہاں موجود ہیں
  • کرکٹ میں بھی سیاست، پہلگام حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستان کو کیا پیغام دیا؟
  • ایک مرتبہ پھر کھیل میں سیاست لے آیا۔پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے انکار
  • بلوچستان میں مستحقین کو زکوٰۃ کی بروقت اور شفاف فراہمی کے لیے اصلاحات
  • کھیل میں سیاست؛ پہلگام واقعہ! کرکٹ نہیں کھیلیں گے
  • نوازشریف کا فوری پاکستان واپس آنے کا فیصلہ
  • سابق وزیراعظم نوازشریف کل پاکستان روانہ ہوں گے
  • حکومت کینال منصوبے پر کثیر الجماعتی مشاورت پر غور کر رہی ہے، وفاقی وزیر قانون
  • طعنہ نہ دیں، ہمارے ووٹوں سے صدر بنے ہیں، رانا ثناء کا بلاول کے بیان پر ردِ عمل
  • نہریں: پی پی، اپوزیشن کا احتجاج: کثیر پارٹی مشاورت زیر غور، وزیر قانون