مقبوضہ کشمیر کا بچھڑا خاندان اپنے عزیزوں سے ملنے کو بے تاب
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
بھارتی مظالم سے تنگ لائن آف کنٹرول عبور کے آزاد کشمیر آزاد کشمیر ہجرت کرنے والا کشمیری خاندان 35 برس سے اپنے خاندان سے ملنے کو بے تاب ہے۔
مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کر کے آنے والے سفیر بٹ کا خاندان آزاد کشمیر کیرن میں مقیم ہے اور 35 سال سےاپنے والدین اور خاندان سے دور اور ملاقات کا منتظر ہے۔ سفیر بٹ نے حکومت سے ویزا پالیسی کے تحت خاندان سے ملانے کا مطالبہ کیا ہے۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سفیر احمد بٹ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم سے تنگ آکر اپنی جان بچانے کے لیے آزاد کشمیر کے علاقے کیرن کی طرف ہجرت کی تھی۔ حکومت پاکستان اور لوگوں نے ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا۔ہم مختلف جگہوں پر مقیم رہے، تاہم 35 سالوں سے اپنے باقی خاندان سے دور ہیں اور مختلف مہاجر کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔
سفیر بٹ نے بتایا کہ وہ جب ہجرت کر کے کیرن وادی نیلم پہنچے تو حکومت کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی ان کے لیے اپنے گھروں کے دروازے کھول دیے۔ حکومت نے بھی بہت اچھا برتاؤ کیا، محسوس نہیں ہونے دیا کہ میں مہاجر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد کشمیر مقبوضہ کشمیر.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیرکی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غورکریں: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے آزاد کشمیر میں ہونے والے احتجاج پر بیان جاری کردیا۔سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیرکی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غورکریں، جو آپ کو میسر ہے اس کا عشر عشیر کا بھی وہ تصور نہیں کرسکتے، اس جدوجہد میں ایک نسل جیلوں میں جوانی سے بڑھاپے میں پہنچ گئی۔وزیر دفاع نے مزید کہا کہ وہ کشمیر کی آزادی کی تاریخ اپنے خون سے لکھ رہے ہیں، پھانسی چڑھ گئے، سینے پر گولیاں کھائیں اور پاکستان سے محبت کی ہر روز قیمت ادا کرتے ہیں۔ان کاکہنا تھاکہ کشمیرکی جنگوں میں شہید فوجیوں میں پنجابی، پختون، بلوچ اور سندھی سمیت سب شامل ہیں، پاکستان نے اپنا وجود کشمیر کی آزادی کے لیے داؤ پر لگایاہےاور لگائیں گے۔خواجہ آصف نے کہا کہ اکتوبر 1947 میں سرحد پار کرتے وقت ایک لاکھ کشمیری مسلمان شہید ہوئے تھے۔