سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے سماجی خطرات میں گھرے ہوئے تین معصوم بچوں کو اپنی تحویل میں لے کر ملیر میں واقع شیلٹر ہوم منتقل کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسی خاندان سے تعلق رکھنے والے چوتھے بچے کی تلاش جاری ہے جس  کی عمر 10 سال ہے اور انہیں ان کے والد نے پیسوں کے عیوض کالا پل کے قریب بھیک مانگنے والے لوگوں کے حوالے کردیا ہے۔

مذکورہ چاروں بچوں کا تعلق گھوٹکی کے ایک خاندان سے ہے، جن کے والد امان اللہ سندھ پولیس میں کانسٹیبل تھے اور مسلسل غیر حاضری پر اسے محکمہ پولیس نے نوکری سے نکال دیا تھا۔ وہ ملازمت سے نکالے جانے کے خلاف احتجاج کے طور پر گزشتہ تین مہینوں سے بچوں سمیت کراچی پریس کلب کے باہر فٹ پاتھ پر مقیم ہیں، ان کی 14 سالہ بیٹی ایشا سمیت تمام بچے بھی اتنے عرصے سے سردیوں میں کھلے آسمان کے تلے فٹ پاتھ پر زندگی گزارنے پر مجبور تھے۔ 

اس عرصے کے دوران مذکورہ خاندان کے پاس کھانے کے پیسے بھی ختم ہوگئے اور نوبت فاقوں تک پہنچ گئی، جس کے باعث بچوں کی والدہ صنم نے مجبور ہوکر  زینب مارکیٹ صدر کے قریب بھیک مانگنا شروع کردیا۔

اس طرح وہ گزشتہ ایک، ڈیڑھ ماہ سے بھیک مانگ کر اپنے چار بچوں کا پیٹ پال رہی تھی۔ واضح رہے کہ بچوں کی ماں فالج کی وجہ سے خود ایک معذور خاتون ہیں اور ویل چیئر پر پریس  کلب سے  زینب مارکیٹ تک آتی جاتی ہیں۔

اس دوران بچوں کے سفاک باپ نے اپنے دیگر اخراجات پورے کرنے کی خاطر اپنے 10 سالہ بیٹے کو چند ہزار روپے کے عیوض کالا پل کے قریب بھیک مانگنے والے ایک خاندان کے حوالے کردیا۔ وہ بچہ تقریباً تین ہفتوں سے بھیک مانگنے والے لوگوں کے پاس ہے، اس کی والدہ کے مطابق انہوں نے اس عرصے میں اپنے بچے کو دیکھا تک نہیں کیونکہ وہ دن اور رات ان ہی لوگوں کے پاس رہتا ہے۔

اس صورتحال میں مذکورہ خاندان کے دیگر بچوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے تھے، ایکسپریس نیوز کی نشان دہی پر صوبائی وزیر برائے سمانی بہبود میر طارق تالپور نے سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کو فوری طور پر بچوں کو اپنی تحویل میں لینے کی ہدایت کی، ان کی ہدایات پر چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کی ایک ٹیم نے تین بچوں کو اپنی تحویل میں لے کر ملیر میں واقع شیلٹر ہوم منتقل کردیا۔ 

صوبائی وزیر برائے سوشل ویلفیئر میر طارق تالپور نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ ان کا اسٹاف جلد ہی چوتھے بچے تک بھی پہنچ جائے گا اور انہیں بھی اپنی تحویل میں لے کر شیلٹر ہوم منتقل کر دے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شیلٹر ہوم منتقل کر اپنی تحویل میں بچوں کو

پڑھیں:

نیویارک کے میئر زہران مَمدانی کرائے کے گھر سے گریسی مینشن کیوں منتقل ہوں گے؟

نیویارک کے میئر منتخب زہران ممدانی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد مین ہیٹن میں واقع میئر کی سرکاری رہائش گاہ، گریسی مینشن، منتقل ہونے کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ خاندان کی حفاظت اور نیویارک کے عوام کے لیے اپنی ’افورڈیبلٹی ایجنڈا‘ پر مکمل توجہ دینے کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

انسٹا گرام پر جاری کردہ ایک بیان کے مطابق زہران مَمدانی نے جنوری میں گریسی مینشن منتقل ہونے کا اعلان کیا، تاہم انہوں نے اپنی موجودہ رہائش، اسٹوریا، کو خاص قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ محلہ ہمیشہ ان کے دل اور کام کا حصہ رہے گا۔

From 1-BHK to $100m mansion: Zohran Mamdani relocates to Gracie Mansion – here’s why it matters

Zohran Mamdani moves into Gracie Mansion, citing family safety and focus on city agendahttps://t.co/IFWZBrkhCR

— Gulf News (@gulf_news) December 9, 2025

’یہ فیصلہ دراصل ہمارے خاندان کی حفاظت اور اس بات کی اہمیت کے پیشِ نظر کیا گیا کہ میں اپنی تمام تر توجہ اس افورڈیبلٹی ایجنڈے پر مرکوز رکھ سکوں جس کے لیے نیویارکرز نے ووٹ دیا۔‘

ان کا کہنا تھا وہ بہت سی چیزوں کو یاد کریں گے۔ ’۔۔۔عدنی چائے کی خوشبو، ہسپانوی اور عربی سمیت مختلف زبانوں میں ہونے والی گفتگو۔۔۔ سمندری غذا اور شاورما کی مہک جو ہر طرف پھیلی رہتی تھی۔‘

افورڈیبلٹی اور رہائشی استحکام کے ایجنڈے پر انتخابی مہم چلانے والے زہران ممدانی نے گزشتہ ماہ بڑے مارجن سے میئر کا انتخاب جیتا تھا۔

مزید پڑھیں:

وہ گزشتہ 100 سال میں نیویارک کے سب سے کم عمر میئر ہوں گے۔

34 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ کو اس بات پر تنقید کا سامنا بھی رہا کہ وہ سبسڈی والے گھر میں رہتے ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Zohran Kwame Mamdani (@zohrankmamdani)

فی الحال وہ اسٹوریا میں ایک بیڈروم کے اپارٹمنٹ کے لیے تقریباً 2,300 ڈالر کرایہ ادا کرتے ہیں۔

سابق گورنر اینڈریو کومو نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سالانہ 1,42,000 ڈالر کمانے کے باوجود سبسڈی والے کرایہ کے فلیٹ میں رہ رہے ہیں۔

زہران مَمدانی کا موجودہ 800 اسکوائر فٹ کا اپارٹمنٹ نیویارک قانون کے مطابق حرارت اور گرم پانی فراہم کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:

اگرچہ اپارٹمنٹ میں واشر یا ڈرائر نہیں، مگر عمارت میں مشترکہ لانڈری روم موجود ہے۔

1929 میں تعمیر ہونے والی اس عمارت میں لفٹ بھی موجود ہے، جو آسٹوریا میں ایک نایاب سہولت ہے۔

دوسری جانب، گریسی مینشن میں ورانڈے سے ایسٹ ریور کا دلکش منظر نظر آتا ہے۔

مزید پڑھیں:

یہاں ایک شاندار فائر پلیس کے ساتھ استقبالیہ کمرہ، اور پیرس کے باغات کی منظرکشی والے وال پیپر کے ساتھ خصوصی ڈائننگ اور بیٹھک کمرے موجود ہیں، جہاں میئرز سرکاری شیف کے تیار کردہ کھانے کھاتے ہیں۔

اسٹوریا ایک نسبتاً سستا اور نوجوان خاندانوں کا پسندیدہ محلہ ہے، جب کہ اپر ایسٹ سائیڈ دنیا کے مشہور عجائب گھروں اور بارز کا مرکز ہے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق یہی سخت سیکیورٹی اور سرکاری تقریبات کی سہولت وہ عوامل ہیں جن کی وجہ سے تقریباً تمام میئرز بالآخر گریسی مینشن ہی کو منتخب کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افورڈیبلٹی ایجنڈا ڈیموکریٹک سوشلسٹ زہران ممدانی شاورما کم عمر گریسی مینشن میئر نیویارک

متعلقہ مضامین

  • ثقافتی اور سماجی امتزاج کے حامل روایتی اطالوی کھانے یونیسکو کے ثقافتی ورثے میں شامل
  • سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے تین کمسن بچوں کو تحویل میں لے کر ملیر شیلٹر ہوم منتقل کردیا
  • کراچی : ای چالان کا نیا مرحلہ,اگلا ہدف کون سا شعبہ؟
  • سندھ میں ٹریفک کے بعد فوڈ اتھارٹی میں بھی ای چالان شروع کرنے کا فیصلہ
  • ٹریفک کے بعد فوڈ اتھارٹی میں بھی ای چالان شروع کرنے کا فیصلہ
  • عظمیٰ گیلانی نے ٹیلی وژن چھوڑنے کی جذباتی وجہ بتا دی
  • لاہور:شاہ محمودقریشی اسپتال سے ڈسچارج ،جیل منتقل
  • شاہ محمود قریشی ہسپتال سے ڈسچارج ، دوبارہ جیل منتقل 
  • نیویارک کے میئر زہران مَمدانی کرائے کے گھر سے گریسی مینشن کیوں منتقل ہوں گے؟