پاکستان اور ترکیہ میں بڑے مشترکہ معاہدے پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
سٹی42: ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان منرلز انوسٹمنٹ فورم 2025 کے موقع پر پاکستان اور ترکیہ کا اہم فیصلہ، پاکستان اور ترکیہ کی جانب سے تیل و گیس کی تلاش کے لیے مشترکہ معاہدے پر دستخط،سیسمک مطالعات کی جانب سے آف شور میں بڑے ذخائر کی موجودگی کی نشاندہی، انڈس اور مکران بیسنز میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
تفصیلات کےمطابق فروری 2025 میں پاکستان نے مکران و انڈس بیسنز کے 40 بلاکس کی نیلامی کا اعلان کیا تھا، ترکیہ اور پاکستان آف شور بلاکس کی نیلامی میں مشترکہ طور پر حصہ لیں گے، معاہدہ طے پا گیا۔
گوگل میپ ڈرائیور کو موت کے منہ لے گیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
پاکستان کی اہم کمپنیوں ماڑی انرجیز، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کا ترک کمپنی کے ساتھ نیلامی معاہدہ کیا ، ترک سرکاری کمپنی 'ترکیہ پیٹرولری' پاکستان کے ساتھ آف شور نیلامی میں شامل ہو گی ۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے مشترکہ نیلامی معاہدہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ایک اہم اقدام قرار دیا گیا، پاکستان میں آف شور تیل و گیس کے وسیع ذخائر، توانائی خود کفالت اور اقتصادی ترقی کا اہم ذریعہ تصور کئے جاتے ہیں۔
فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، آج ملک بھر میں ریلیاں اور جلوس نکالے جائیں گے
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے آف شور ذخائر کی دریافت ایل این جی درامدات پر انحصار کم کرنے میں معا ون اور توانائی کے شعبے کی ترقی کا پیش خیمہ ہیں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کرسکتا، ذرائع
بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کرسکتا، معاہدے میں تبدیلی بھی دونوں ممالک کی رضا مندی سے ہی ہوسکتی ہے۔
ذرائع وزارت آبی وسائل کے مطابق سندھ طاس پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ عالمی معاہدہ ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کر سکتا، 1960ء کا سندھ طاس معاہدہ عالمی بنک کی ثالثی میں طے پایا تھا۔ معاہدے میں کوئی تبدیلی دونوں ممالک کی رضامندی سے ہی ہو سکتی ہے۔
سندھ طاس معاہدے کے تحت 3 دریا سندھ، چناب اور جہلم پاکستان کو دیے گئے تھے جبکہ راوی، ستلج اور بیاس دریا بھارت کو دیے گئے تھے۔