مہاجروں کے حقوق پامال نہ کئے جائیں، افغان نائب وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
جلال آباد (نیوز ڈیسک)افغانستان کے نائب وزیر اعظم برائے انتظامی امور، مولوی عبدالسلام حنفی نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ پاکستان سے جبری طور پر بے دخل کیے جانے والے افغان مہاجرین کے مسائل فوری طور پر حل کیے جائیں۔
مولوی حنفی نے مزید کہا:”ہمارے پاکستان کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں، جنہیں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے پاکستانی حکومت سے مخاطب ہو کر کہا کہ مہاجرین کے اسلامی، انسانی اور ہمسائیگی کے حقوق پامال نہ کیے جائیں۔
“ہمارے ہمسایوں پر بھی اسلامی تعلیمات، حسنِ ہمسائیگی اور بین الاقوامی اصولوں کے تحت لازم ہے کہ وہ مہاجرین کو نقصان نہ پہنچائیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
طعنہ نہ دیں، ہمارے ووٹوں سے صدر بنے ہیں، رانا ثناء کا بلاول کے بیان پر ردِ عمل
سندھ حکومت بات کرنے کو تیار ہے ، یہ بات وزیراعظم کے نوٹس میں لائی گئی ہے
بیان دینے کی حد ہونی چاہیے ، دوسروں کی عزت و احترام ہونا چاہیے ،مشیر وزیراعظم
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی حمکران مسلم لیگ (ن) پر سخت تنقید کے بعد وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا بیان سامنے آگیا۔اپنے ایک بیان میں وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ و سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا کہ بیان دینے کی ایک حد ہونی چاہیے ، دوسروں کی عزت و احترام ہونا چاہیے ، جنہیں طعنہ دے رہے ہیں، ان ہی کے ووٹوں سے صدر منتخب ہوئے ہیں۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ سندھ کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، سندھ کا ایک بوند بھی پانی چوری کا ارادہ نہیں، سندھ حکومت بات کرنے کو تیار ہے ، یہ بات وزیراعظم کے نوٹس میں لائی گئی ہے اور وزیراعظم اس معاملے پر مناسب فیصلہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بلاول نے جلسہ عام سے جوبات کی وہ جوش خطابت میں کی، جوش خطابت میں بہت ساری باتیں ہوجاتی ہیں، بلاول نے جو کچھ کہا اس پر رد عمل دینے کی ضرورت نہیں لیکن بیانات ایک دائرے میں ہونے چاہئیں، دوسروں کی عزت و احترام ہونا چاہیے ۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اپنے معاملات بہترکرے ، جیل کے عملے سے تعاون کرے ، جن لوگوں کا نام فہرست میں ہو وہی ملاقات کے لیے جائیں، دیگر رہنما اڈیالہ کیوں پہنچ جاتے ہیں؟یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایک جلسہ عام سے خطابت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے ، وفاق کینالز مںصوبے کو واپس لے ورنہ پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی۔