کراچی میں ٹریفک حالات ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا: پیر محمد شاہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں ٹریفک حالات دہائیوں سے خراب ہیں، ٹھیک ہونے میں یقیناً وقت لگے گا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قانون کو ہاتھ میں لینا درست بات نہیں، اس سے افرا تفری بڑھے گی۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا ہے کہ حادثے کی صورت میں گرفتاریاں ہوتی ہیں، قانون موجود ہے۔
کراچی کے علاقے قائد آباد مجید کالونی کے قریب گزشتہ روز پیش آنے والے ٹریفک حادثے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پیر محمد شاہ نے کہا کہ کراچی کا ٹریفک کا نظام اس وقت مینولی کنٹرول ہو رہا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم کو جون تک فعال کر دیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائینگے
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جدید کیمروں کی مدد سے کیا جائے گا اور بغیر کسی مداخلت یا سفارش، ثبوت کے ساتھ شہریوں کے گھروں پر ارسال کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی ٹریفک پولیس اور لوک سہائتہ کے اشتراک سے روڈ سیفٹی اور فیس لیس ای ٹکٹنگ کے حوالے سے ایک جامع آگاہی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق اس مہم کا مقصد شہریوں کو ٹریفک قوانین کی اہمیت اور ایک جدید، خودکار چالان نظام سے متعلق مکمل آگاہی فراہم کرنا ہے۔ یکم اکتوبر 2025ء سے فیس لیس ای چالان سسٹم باضابطہ طور پر فعال کیا جا رہا ہے، جس کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جدید کیمروں کی مدد سے کیا جائے گا اور بغیر کسی مداخلت یا سفارش، ثبوت کے ساتھ شہریوں کے گھروں پر ارسال کیا جائے گا۔ اس جدید نظام کے تحت شہر بھر میں نصب جدید سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ٹریفک قوانین کی خودکار نگرانی کی جائے گی، خلاف ورزی کی صورت میں تصویری یا ویڈیو ثبوت کے ساتھ چالان جاری ہوگا۔
شہریوں کو شفاف، منصفانہ اور مؤثر قانون نافذ کرنے کا ایک نیا تجربہ فراہم کیا جائے گا۔ آگاہی مہم کے دوران شہر کے مختلف اہم مقامات، بالخصوص ٹریفک سگنلز پر شہریوں میں آگاہی پمفلٹس تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ رضاکار، لیڈی کانسٹیبلز اور تعلیمی اداروں کے طلباء ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر شہریوں کو آگاہ کر رہے ہیں، ٹریفک قوانین کی پابندی، روڈ سیفٹی اور نظام میں شفافیت کی اہمیت کو اجاگر کیا جا رہا ہے، یہ اقدام کراچی شہر کو زیادہ محفوظ، منظم اور قانون پسند بنانے کی جانب ایک انقلابی قدم ہے۔