رہائی کیلئے وفاداری کا مطالبہ شہریوں کی تحقیر ہے، امان اللہ کنرانی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اپنے بیان میں امان اللہ کنرانی نے کہا کہ ایک پیدائشی ریاست پاکستان کے شہری سے وفاداری کا تقاضا کرنا آئین کی بالادستی و ریاست کی توقیر نہیں، بلکہ شہریوں کی تحقیر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ بار کے سابق صدر و سابق نگران وزیر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ میں کچھ خواتین اور مرد شہریوں سے تاریخ میں پہلی بار آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت حلفیہ بیان مانگنا دراصل عام پاکستانی شہری کی وفاداری پر شک کرکے اس کو دوبارہ پاکستان سے وفاداری کا پابند بنانے کو رہائی سے مشروط کرنا ایسا ہی ہے جیسا جنرل پرویز مشرف نے نواز شریف کو جیل سے رہائی 10 سالہ جلاوطنی سے مشروط کیا تھا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت اور عدالت کو ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور ساتھیوں کی حب الوطنی پر شک تھا اور ان کو آئین کا وفادار شہری بنانا تھا تو کئی ہفتوں سے ذرائع آمدورفت بند، تین معصوم نوجوان کا خون، کروڑوں روپے کے کاروباری نقصان، تعلیمی اداروں کی بندش جیسے نقصانات کا کون ذمہ دار ہے؟ ایک مسلمان کو دوبارہ مسلمان کرنے کیلئے دوبارہ کلمہ پڑھانا یا ایک پیدائشی ریاست پاکستان کے شہری سے وفاداری کا تقاضا کرنا آئین کی بالادستی و ریاست کی توقیر نہیں، بلکہ شہریوں کی تحقیر ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وفاداری کا
پڑھیں:
افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، عاصم افتخار
نیویارک(نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں، افغانستان سے اٹھنے والی دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ طالبان حکام کو انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، چین نے کالعدم تنظیموں بی ایل اے، مجید بریگیڈ پر پابندیوں کی درخواست دی ہے، دہشت گرد افغان پناہ گاہوں سے پاکستان پر حملوں میں ملوث ہیں۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ ان شواہد میں مشترکہ تربیت، غیر قانونی اسلحہ کی تجارت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں، جن کا مقصد پاکستان میں شہری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانا اور بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں کو درہم برہم کرنا اور سبوتاژ کرنا ہے۔
مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ طالبان بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کریں اور دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کریں۔
عاصم افتخار کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کو ایک پُر امن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا۔
Post Views: 3