بھارتی ریاست بہار میں ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے سے 25 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
بھارتی ریاست بہار میں ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے سے درجنوں افراد ہلاک ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بہار کے مختلف اضلاع میں ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے جس میں تقریباً 25 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
اسی حوالے سے وزیز اعلیٰ بہار نتیش کمار نے ہلاکتوں کے حوالے سے بتایا کہ ضلع نالندہ میں 18 اموات ہوئی، اس کے بعد ضلع سیوان میں 2، کٹیہار، دربھنگہ، بیگوسرائے، بھاگلپور اور جہان آباد میں ایک ایک موت رپورٹ ہوئیں۔
انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار افسوس کرتے ہوئے فی کس 4 لاکھ روپے مالی مدد کا اعلان بھی کیا۔
دوسری جانب بھارت کے محکمہ موسمیات کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں اورنج الرٹ جاری ہے، آج اور کل بھی شدید بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مختلف اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ 40 سے 50 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں بھی چل سکتی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روزہونے والی بارش کی وجہ سے ریاست بہار کے شہر پٹنا میں 42.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔