بھارتی ریاست بہار میں ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے سے درجنوں افراد ہلاک ہوگئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بہار کے مختلف اضلاع میں ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے جس میں تقریباً 25 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

اسی حوالے سے وزیز اعلیٰ بہار نتیش کمار نے ہلاکتوں کے حوالے سے بتایا کہ ضلع نالندہ میں 18 اموات ہوئی، اس کے بعد ضلع سیوان میں 2، کٹیہار، دربھنگہ، بیگوسرائے، بھاگلپور اور جہان آباد میں ایک ایک موت رپورٹ ہوئیں۔

انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار افسوس کرتے ہوئے فی کس 4 لاکھ روپے مالی مدد کا اعلان بھی کیا۔

دوسری جانب بھارت کے محکمہ موسمیات کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں اورنج الرٹ جاری ہے، آج اور کل بھی شدید بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مختلف اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ 40 سے 50 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں بھی چل سکتی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روزہونے والی بارش کی وجہ سے ریاست بہار کے شہر پٹنا میں 42.

6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کے باعث سڑکیں اور کئی علاقے زیر آب آگئے۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اٹلی میں برفانی تودہ گرنے سے 5 جرمن کوہ پیما ہلاک

اٹلی کے شمالی صوبے کے پہاڑی سلسلے میں جرمن کوہ پیماؤں پر مشتمل دو مختلف گروپ برفانی تودے کی زد میں آگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ کوہ پیما تقریباً 3,200 سے 3,500 میٹر کی بلندی پر واقع چوٹی کے راستے پر چڑھ رہے تھے۔

ابتدائی طور پر برفانی تودہ کوہ پیما کے پہلے گروپ کے تین افراد کو اپنے ساتھ بہا کر گہری کھائی میں لے گیا۔ تینوں موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

بعد ازاں دیگر دو کوہ پیما جن میں ایک والد اور اس کی 17 سالہ بیٹی شامل ہیں۔ منصرہ مقام سے تقریباً 200 میٹر سے نیچے پھسلنے یا بہہ جانے کے بعد ہلاک پائے گئے۔

کیمپ، ریسکیو ٹیمز اور ہیلی کاپٹر عملے نے امدادی کارروائی کی مگر خراب موسم اور دشوار گزار بلندی کی وجہ سے ریسکیو کا کام تاخیر کا شکار ہوا۔

اس دوران دو کوہ پیماؤں کو بچا لیا گیا جنھیں اسپتال منتقل کردیا گیا اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

یہ حادثہ ایک ایسے مقام پر ہوا جہاں تازہ برف پڑنے کے بعد سفید پوشی اور ناہموار سطح پائی جا رہی تھی۔ برفانی تودہ اُس وقت ٹوٹا جب موسم نسبتاً ناہموار تھا اور وہ وقت سفر کے لحاظ سے درست نہ تھا۔

دستیاب اعداد اور شمار کے مطابق اٹلی سمیت متعدد ممالک میں سالانہ اوسطاً 20 سے 22 اموات ہوتی ہیں۔

تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ اٹلی میں اسکائی ماؤنٹیننگ یا آف پِسٹ سرگرمیوں کے دوران ہونے والی اَوالانچ اموات کی اوسطاً 21.6 سالانہ رہی ہے۔

خیال رہے کہ 2025 کی گرمیوں کے دوران اٹلی کے پہاڑی علاقوں میں ہائیکرز اور سیاحوں کی اموات کا بڑھتا ہوا رجحان دیکھا گیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • دیر، سوات میں موسم سرما کی پہلی برفباری، سردی کی شدت بڑھ گئی
  • پاکستان میں سردی نے انگڑائی لے لی، ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری اور ژالہ باری
  • “ژالہ باری کی سرد چپ”
  • دیر اور سوات میں موسلادھار بارش و ژالہ باری، سردی کی شدت میں اضافہ
  • دیر، سوات میں موسلادھار بارش اور ژالہ باری، سردی کی شدت بڑھ گئی
  •   برازیل : یونیورسٹی میں لوہے کا ڈھانچہ گرنے سے ایک شخص ہلاک‘ 60 زخمی
  • اٹلی: برفانی تودے کی زد میں آکر جرمن کوہ پیماؤں سمیت پانچ افراد ہلاک، دو زخمی
  • اٹلی میں برفانی تودہ گرنے سے 5 جرمن کوہ پیما ہلاک
  • بھارتی ریاست تلنگانہ میں المناک بس حادثہ، 20 افراد ہلاک
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی