جماعت اسلامی کراچی کا غزہ سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے سوال اٹھایا کہ مسلم دنیا کے ایٹمی ہتھیار کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ایک طرف پوری امت احتجاج کر رہی ہے، مگر مسلم حکمران خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کی جانب سے یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد کے باہر غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہل غزہ کا قتلِ عام جاری ہے، صیہونی طاقتیں غزہ کے مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہیں، ڈیڑھ سال کے دوران 60 ہزار سے زائد افراد کو شہید کیا جا چکا ہے، غزہ کا 90 فیصد انفراسٹرکچر بدترین بمباری سے تباہ ہو چکا ہے۔ منعم ظفر نے کہا کہ جنیوا کنونشن کے تحت اسکولوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنانا عالمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، ہماری بہنوں اور بچوں کے پرخچے ہوا میں اڑ رہے ہیں، مسلم حکمران غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری مسلم اُمہ او آئی سی کی جانب دیکھ رہی ہے، فلسطین سے ہمارا ایمانی اور روحانی رشتہ ہے، یہ صرف عرب کا نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔
منعم ظفر خان نے سوال اٹھایا کہ مسلم دنیا کے ایٹمی ہتھیار کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ایک طرف پوری امت احتجاج کر رہی ہے، مگر مسلم حکمران خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔ منعم ظفر خان نے اعلان کیا کہ 13 اپریل کو شارع فیصل پر حافظ نعیم الرحمٰن کی قیادت میں یکجہتی غزہ مارچ ہوگا، جس میں اہلیان کراچی بھرپور شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسلم دنیا کے ظالم حکمرانوں کو جھنجھوڑیں گے اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر صیہونی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہوگا۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں، بزرگوں، نوجوانوں اور خواتین کے ساتھ اتوار کو غزہ مارچ میں شریک ہوں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کراچی انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
نیو کراچی: حکمران جماعت کے غنڈوں کا جماعت اسلامی کارکن حملہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیو کراچی ایک بار پھر خونریز سیاست کی نذر ہوگیا! سندھ کی حکمران جماعت کے غنڈہ عناصر نے دن دہاڑے جماعت اسلامی کے سرگرم کارکن شفیق احمد کو نشانہ بناتے ہوئے نہ صرف سرِعام اغوا کیا بلکہ یوسی آفس میں قید کرکے بدترین تشدد کا بازار گرم کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق سیکٹر 5D یوسی 4 میں بلدیاتی امور کی انجام دہی میں مصروف شفیق احمد پر نقاب پوش اور مسلح افراد نے اچانک دھاوا بولا۔ شہریوں کے سامنے ہی شفیق کو زبردستی گاڑی میں ڈال کر یوسی آفس منتقل کیا گیا جہاں دس سے زائد غنڈوں نے ڈنڈوں، لاتوں اور گھونسوں سے وحشیانہ تشدد کیا۔شفیق احمد کو شدید زخمی حالت میں پہلے متعلقہ تھانے اور بعدازاں طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹرز نے ان کی حالت تشویشناک قرار دیتے ہوئے فوری ایم ایل او رپورٹ تیار کی۔ اسپتال ذرائع کے مطابق تشدد اتنا سنگین تھا کہ زخمی کو طویل علاج درکار ہوگا۔واقعے کی رپورٹ بلال کالونی تھانے میں درج کرا دی گئی ہے لیکن حیران کن طور پر ملزمان تاحال آزاد گھوم رہے ہیں، جس نے عوام میں شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ علاقے کی فضا سخت کشیدہ ہے اور شہری کھلے عام سوال کر رہے ہیں کہ کیا کراچی ایک بار پھر غنڈہ راج کے حوالے ہو رہا ہے؟امیر جماعت اسلامی ضلع شمالی طارق مجتبی نے لرزہ خیز واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی کارکنان پر ریاستی سرپرستی میں غنڈوں کے حملے کھلی بدمعاشی ہیں، اگر ملزمان کو فوری گرفتار نہ کیا گیا تو جماعت اسلامی سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوگی۔ذرائع کے مطابق پولیس نے جائے وقوع سے عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کر کے شواہد حاصل کر لیے ہیں اور سرچ آپریشن کی تیاری کی جا رہی ہے۔ تاہم، سیاسی دباؤ کے باعث گرفتاریوں پر سوالیہ نشان برقرار ہے۔