آئندہ انتخابات سے متعلق مذاکرات ہوتے ہیں تو خیرمقدم کریں گے: سابق صدر عارف علوی
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق صدر مملکت عارف علوی نے بھی مذاکرات کی حمایت کر دی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق دورہ امریکا میں سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات سے متعلق مذاکرات ہوتے ہیں تو خیرمقدم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے کا حل بھی مذاکرات میں ہے۔سابق صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن میں پی ٹی آئی بلوچستان سے جیتی مگر ہمارے ووٹ کم گنے گئے، ووٹ کم نہ گنے جاتے تو بلوچستان سمیت تمام صوبوں میں ہماری حکومت ہوتی۔
عارف علوی نے کہا کہ بلوچستان کا نوجوان اس وقت مایوس ہے کیوں کہ اس کی آواز نہیں سنی جا رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ہونے والے احتجاج کو طاقت کے زور پر روکا جا رہا ہے، جس سے عوام میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔ پاکستان میں پرنٹ،الیکٹرانک اور سوشل میڈیا اس وقت آزاد نہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی اداروں کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت کے لئے پ±ر امید ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ سابق صدر عارف علوی کی(میری) وطن واپسی پر مذاکرات میں پیش رفت ہوگی۔
نہری مسئلہ: صدر زرداری کی منظوری کا بولنے والے کیا وہاں سلیمانی ٹوپی پہن کر بیٹھے تھے؟ مراد علی شاہ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سابق صدر عارف علوی
پڑھیں:
پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
—فائل فوٹوترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے، بھارت کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ کونسی پالیسی اپناتا ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ دوران انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اعلیٰ سطح کے دورے پر امریکا میں ہیں، انہوں نے یو این سیکریٹری جنرل اور صدر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے یو این سلامتی کونسل میں غزہ اور فلسطین کے معاملے پر بات کی، انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر کھلی بحث میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار سے کل امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات طے ہونے کی تصدیق کرتا ہوں۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ ہم کسی ملک کے دوسرے ممالک سے تعلقات پر تبصرہ نہیں کرتے، ہر ریاست کو خود مختار حیثیت میں اپنی خارجہ پالیسی بنانے کا حق حاصل ہے،
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے معاملات پر پاکستان نے عالمی فورمز پر آواز بلند کی، پاکستان کی صدارت میں سلامتی کونسل نے قرارداد 2788 متفقہ طور پر منظور کی، قرارداد میں تنازعات کے پُرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اقدامات پر زور دیا گیا۔ وزیر خارجہ نے فلسطینی علاقوں میں اسپتالوں اور اسکولوں پر حملوں کی مذمت کی، پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی، امدادی رسائی اور 2 ریاستی حل پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فلسطین میں انسانی بحران پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، صرف ایک خودمختار فلسطینی ریاست ہی مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے، امریکا کے حالیہ کشیدگی کم کرانے کے کردار کو سراہتے ہیں، علاقائی استحکام اور عالمی امن سفارتکاری سے ہی ممکن ہے۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اقوام متحدہ میں تعاون پر بریفنگ کی صدارت کی، پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نے ریل منصوبے پر سہ فریقی اجلاس کیا، پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سیاسی مذاکرات برسلز میں ہوئے،ترجمان دفتر خارجہ