سشمیتاسین کی فواد خان کی حمایت؛ اداکارہ کا پاکستانی فلم میں کام کرنے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور سابق ملکہ حسن سشمیتا سین نے پاکستانی اداکار فواد خان کی بھارتی فلم میں کام کرنے کی حمایت کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فواد خان کے 9 سال کے بعد بھارتی فلموں میں واپسی کی خبروں نے بالی ووڈ میں ہلچل مچا دی۔
جہاں انتہاپسندوں نے فواد خان کے بھارتی فلم میں کام کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے دھمکی آمیز لہجہ اپنایا ہے۔
تاہم اب بھارتی اداکار فواد خان کی حمایت میں سامنے آنے لگے ہیں جس کی ابتدا سنی دیول نے کی اور پھر امیشا پٹیل نے بھی فواد خان کی حمایت کی۔
سشمیتا سین نے فواد خان کی بالی ووڈ میں واپسی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فنون لطیفہ اور کھیل کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔
اداکارہ سشمیتاسین نے مزید کہا کہ تخلیقی کام آزاد ماحول میں پروان چڑھتا ہے اس لیے کھیل اور فنون لطیفہ پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔
سشمیتا سین نے مزید کہا کہ اس لیے میں فواد خان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کروں گی۔
جب اداکارہ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ پاکستانی فلموں میں کام کریں گی تو انھوں نے برملہ کہا کہ میں ہمیشہ اچھی فلم میں کام کرنا چاہوں گی چاہے اس کی پیشکش کسی بھی ملک سے آئے۔
یاد رہے کہ فواد خان 9 سال بعد کسی بھارتی فلم میں جلوہ افروز ہوں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فواد خان کی فلم میں کام بھارتی فلم کی حمایت کہا کہ
پڑھیں:
تین سال کے جبر کے باوجود کوئی عمران خان کی مقبولیت کم نہیں کر سکا، فواد چودھری
سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کی حیثیت کو مان کر آگے بڑھا جائے، ان مذاکرات میں مولانا فضل الرحمان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ کے پی کے سے جو سینیٹر منتخب ہوئے ان پر کیا کیا الزامات ہیں۔ امیر مقام کے بیٹے کو سینٹر بنوانے کیلئے علی امین گنڈاپور کے پاوں پکڑ لیتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے نکتہ چینی کی ہے کہ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی نے اپنے سینیٹرز بنوانے کیلئے اتحاد کیا، امیر لوگوں کو سینٹرز بنوانے کیلئے تمام جماعتیں متحد ہو جاتی ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں فواد چودھری نے کہا کہ اس موقعے کو استعمال کرکے تمام سیاسی ایشوز پر بات ہونی چاہئے، اس صورتحال کے بعد ہمارے پاس دو راستے ہیں، یا تو ہم تنقید کرتے ہیں، یا پھر اس موقع کو سیڑھی کے طور پر استعمال کرکے آگے بڑھیں۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اُن کی نظر میں پی ٹی آئی، مسلم لیگ نون، پی پی پی کو آگے بڑھنا چاہیے اور سیاسی جماعتوں کو مل کر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنے چاہئیں۔
فواد چودھری کے مطابق تین سال کے ظلم اور جبر کے باوجود کوئی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مقبولیت کو ختم نہیں کرسکا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت کو مان کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کی حیثیت کو مان کر آگے بڑھا جائے، ان مذاکرات میں مولانا فضل الرحمان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ کے پی کے سے جو سینیٹر منتخب ہوئے ان پر کیا کیا الزامات ہیں۔ امیر مقام کے بیٹے کو سینٹر بنوانے کیلئے علی امین گنڈاپور کے پاوں پکڑ لیتے ہیں۔