بالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور سابق ملکہ حسن سشمیتا سین نے پاکستانی اداکار فواد خان کی بھارتی فلم میں کام کرنے کی حمایت کردی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق فواد خان کے 9 سال کے بعد بھارتی فلموں میں واپسی کی خبروں نے بالی ووڈ میں ہلچل مچا دی۔

جہاں انتہاپسندوں نے فواد خان کے بھارتی فلم میں کام کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے دھمکی آمیز لہجہ اپنایا ہے۔

تاہم اب بھارتی اداکار فواد خان کی حمایت میں سامنے آنے لگے ہیں جس کی ابتدا سنی دیول نے کی اور پھر امیشا پٹیل نے بھی فواد خان کی حمایت کی۔

سشمیتا سین نے فواد خان کی بالی ووڈ میں واپسی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فنون لطیفہ اور کھیل کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔

اداکارہ سشمیتاسین نے مزید کہا کہ تخلیقی کام آزاد ماحول میں پروان چڑھتا ہے اس لیے کھیل اور فنون لطیفہ پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔

سشمیتا سین نے مزید کہا کہ اس لیے میں فواد خان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کروں گی۔

جب اداکارہ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ پاکستانی فلموں میں کام کریں گی تو انھوں نے برملہ کہا کہ میں ہمیشہ اچھی فلم میں کام کرنا چاہوں گی چاہے اس کی پیشکش کسی بھی ملک سے آئے۔

یاد رہے کہ فواد خان 9 سال بعد کسی بھارتی فلم میں جلوہ افروز ہوں گے۔ 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فواد خان کی فلم میں کام بھارتی فلم کی حمایت کہا کہ

پڑھیں:

تین سال کے جبر کے باوجود کوئی عمران خان کی مقبولیت کم نہیں کر سکا، فواد چودھری

سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کی حیثیت کو مان کر آگے بڑھا جائے، ان مذاکرات میں مولانا فضل الرحمان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ کے پی کے سے جو سینیٹر منتخب ہوئے ان پر کیا کیا الزامات ہیں۔ امیر مقام کے بیٹے کو سینٹر بنوانے کیلئے علی امین گنڈاپور کے پاوں پکڑ لیتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے نکتہ چینی کی ہے کہ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی نے اپنے سینیٹرز بنوانے کیلئے اتحاد کیا، امیر لوگوں کو سینٹرز بنوانے کیلئے تمام جماعتیں متحد ہو جاتی ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں فواد چودھری نے کہا کہ اس موقعے کو استعمال کرکے تمام سیاسی ایشوز پر بات ہونی چاہئے، اس صورتحال کے بعد ہمارے پاس دو راستے ہیں، یا تو ہم تنقید کرتے ہیں، یا پھر اس موقع کو سیڑھی کے طور پر استعمال کرکے آگے بڑھیں۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اُن کی نظر میں پی ٹی آئی، مسلم لیگ نون، پی پی پی کو آگے بڑھنا چاہیے اور سیاسی جماعتوں کو مل کر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنے چاہئیں۔

فواد چودھری کے مطابق تین سال کے ظلم اور جبر کے باوجود کوئی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مقبولیت کو ختم نہیں کرسکا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت کو مان کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کی حیثیت کو مان کر آگے بڑھا جائے، ان مذاکرات میں مولانا فضل الرحمان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ کے پی کے سے جو سینیٹر منتخب ہوئے ان پر کیا کیا الزامات ہیں۔ امیر مقام کے بیٹے کو سینٹر بنوانے کیلئے علی امین گنڈاپور کے پاوں پکڑ لیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فلم جوائے لینڈ کرنے پر ثروت گیلانی کو پچھتاوا؟ اداکارہ نے خاموشی توڑ دی
  • فواد خان کیساتھ فلم عبیر گلال کی ریلیز پر پابندی، وانی کپور نے خاموشی توڑ دی
  • سانحہ قلات میں جاں بحق قوال کے گھر پر فاقے، حکومتی رویے اور امداد نہ کرنے پر احتجاج کا عندیہ
  • سلامتی کونسل میں کھلا مباحثہ، پاکستانی سفیر نے بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا
  • قلات سکیورٹ: فورسز کا آپریشن ، ھارتی حمایت یا فتہ 8دہشتگر دہلاک : بنون میں 2پولیس چوکیوں پر حملے ناکام 
  • قلات میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، بھارتی حمایت یافتہ 8 دہشت گرد ہلاک
  • لاہور ہائیکورٹ: ‏فواد چوہدری کی 9 مئی کے 4 مقدمات میں بری کرنے کی درخواستیں مسترد
  • قلات میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، بھارتی حمایت یافتہ 8 دہشتگرد ہلاک
  • نومنتخب آسٹریلوی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کی شدید مذمت
  • تین سال کے جبر کے باوجود کوئی عمران خان کی مقبولیت کم نہیں کر سکا، فواد چودھری