امریکا اسٹریٹجک پارٹنر اور چین سے تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، وزیرخزانہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی ٹیرف پالیسی پریشان کن ضرور ہے مگر معاملے کے حل کیلئے بات چیت کریں گے۔ سب کو نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ آگے بڑھنے کےلائحہ عمل پر غور کرناہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:مہنگائی 6 دہائیوں کی کم ترین سطح پر، جون تک زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب ڈالر سے زائد ہوں گے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ نے کہا ہے کہ یہاں کم سے کم ٹیرف 10 فیصد ہے اور اس کے بعد اضافی ٹیرف ہے، میرے خیال میں اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے۔ نئے امریکی ٹیرف پر کوئی جوابی اقدام نہیں اٹھائیں گے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکا اور چین سے تعلقات سے متعلق سوال پر وزیر خزانہ نے کہا کہ امریکا طویل عرصے سے پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے اور چین سے تعلقات بھی پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:چین امریکا کی ٹیرف وار کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مسعود خان
یاد رہے کہ ابتدائی طور پر امریکی صدر کی جانب سے پاکستان پر بھی 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن گذشتہ روز کے اعلان کے بعد یہ معاملہ 90 روز کے لیے رُک گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا پاکستان ٹیرف چین محمد اورنگزیب ورلڈ آرڈر وفاقی وزیرخزانہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا پاکستان ٹیرف چین محمد اورنگزیب ورلڈ ا رڈر وفاقی وزیرخزانہ
پڑھیں:
ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اشتہار کی نشریات سے قبل ہی انہوں نے ریاست اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ کو اس کے نشر ہونے سے روکنے کی ہدایت دی تھی۔
جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہا کہ انہوں نے بدھ کی شب جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے کے دوران صدر ٹرمپ سے بالمشافہ معذرت کی۔
کینیڈین وزیرِ اعظم نے مزید بتایا کہ وہ اشتہار کے مواد سے پہلے ہی آگاہ تھے اور ڈگ فورڈ کے ساتھ اس پر تبادلۂ خیال بھی کر چکے تھے، تاہم انہوں نے اس کے استعمال کی مخالفت کی تھی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اشتہار اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور اکثر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہ قرار دیے جاتے ہیں۔
اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کو جنم دیتے ہیں۔”
اس اشتہار کے ردِعمل میں صدر ٹرمپ نے کینیڈین مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان کیا اور کینیڈا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات بھی معطل کر دیے۔
دوسری جانب، رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کی مارک کارنی سے عشائیے کے دوران “انتہائی خوشگوار گفتگو” ہوئی، تاہم انہوں نے بات چیت کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔