دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملے میں ملوث نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا: آئی جی خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقارحمید نے دعویٰ کیا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک اور بنوں کینٹ پر حملوں میں ملوث نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا ہے۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی ذوالفقارحمید کا کہنا تھا کہ دونوں کیسز میں اہم شواہد ملے ہیں، تفتیش مکمل ہونے تک نیٹ ورک کا نہیں بتا سکتے، دونوں واقعات سے متعلق کئی افراد کو حراست میں لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مزید گرفتاریوں کے بعد تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔ذوالفقار حمید کا مزید کہنا تھا کہ پروایکٹو پولیسنگ کی مدد سے دہشتگردی کے واقعات میں گزشتہ 15 روز میں کمی آئی ہے، پولیس کی ٹیمیں گھر گھر میپنگ کر رہی ہیں، غیر قانونی مقیم افراد کو طورخم بھیجا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہونے والے خود کش حملے میں سربراہ جے یو آئی (س) مولانا حامد الحق سمیت 6 افراد شہید ہوئے تھے جبکہ بنوں کینٹ پر ہونے والے حملے میں سکیورٹی فورسز نے 16 خوارج کو جہنم واصل کیا تھا جبکہ مقابلے میں فورسز کے 6 جوان بھی شہید ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاک فوج کے میجر انور کاکڑ دہشتگردوں کے حملے میں شہید
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے دلیر افسر میجر محمد انور کاکڑ دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہو گئے۔ بھارتی سرپرستی میں سرگرم گروہ "فتنتہ الہندوستان" کے بزدلانہ حملے میں جامِ شہادت نوش کرنے والے میجر کاکڑ ایک دہائی سے پاک فوج کا حصہ تھے اور بلوچستان میں اہم خفیہ محاذوں پر خدمات انجام دے رہے تھے۔میجر انور کاکڑ شہید کا تعلق ضلع پشین سے تھا۔ وہ ایک محب وطن سپاہی کے طور پر نہ صرف عسکری محاذوں پر بلکہ ابلاغی جنگ میں بھی دشمن کی سازشوں کا مؤثر جواب دے رہے تھے۔ ان کی نمایاں خدمات میں گوادر کے پی سی ہوٹل پر دہشتگرد حملے کے خلاف کارروائی شامل ہے، جس میں انہوں نے دشمن کا بہادری سے سامنا کیا۔شہید افسر نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ بھارت جیسے ازلی دشمن کی خفیہ دہشت گردی کی سازشیں پاک سرزمین کو جھکا نہیں سکتیں۔ ان کی شہادت نے قوم کا حوصلہ مزید بلند کر دیا ہے۔ میجر انور کاکڑ شہید اپنے پیچھے والدین، اہلیہ اور تین کم سن بیٹے چھوڑ گئے ہیں۔ ان کی شہادت کو پوری قوم نے سلام پیش کیا ہے۔ پاک فوج کے ترجمان نے اس عظیم قربانی پر شہید کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کے خلاف سرگرم ہر دہشتگرد گروہ کو ناکام بنایا جائے گا۔یہ شہادت اس عزم کی تجدید ہے کہ وطن کے خلاف دشمن کی ہر سازش خاک میں ملائی جائے گی، اور ہر شہید کا خون پاکستان کی بنیادوں کو مزید مضبوط کرے گا۔