ن لیگ کی پرویز خٹک کو پارٹی کا صوبائی صدر بنانے کی تردید
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا کے ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات ارباب خضرحیات نے سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو پارٹی کا صوبائی صدر بنانے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
اپنے وضاحتی بیان میں ارباب خضرحیات نے کہا کہ پرویز خٹک نہ تو مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے ہیں اور نہ ہی پارٹی کے رکن ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ خٹک کی بطور مشیر داخلہ تقرری پارٹی کی مرکزی قیادت کا فیصلہ تھا جو مخصوص حالات کے تحت کیا گیا۔
ارباب خضرحیات نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا میں قیادت کا صرف ایک ہی مرکز ہے اور وہ امیر مقام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امیر مقام کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں انتشار یا قیادت کی تبدیلی سے متعلق افواہیں گمراہ کن ہیں اور کارکنوں کو ایسی خبروں پر کان نہیں دھرنا چاہیے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ بنایا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے ملاقات کی، جس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور پرنسپل سیکریٹری آغا واصف بھی شریک تھے۔ اجلاس میں 300 یومیہ ماحولیاتی پلان بنانے پر اتفاق کیا گیا تاکہ آئندہ مون سون سیزن، جو 15 دن پہلے شروع ہونے کا امکان ہے، کے لیے مؤثر تیاری کی جا سکے۔ اجلاس میں طے پایا کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس پلان کے لیے اپنی تجاویز اور ضروری منصوبے پیش کریں گی تاکہ بارشوں اور ندیوں کے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کم سے کم کیے جا سکیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے، کیونکہ ہائیڈرولک مسائل کی وجہ سے اس کے 10 دروازے بند ہو چکے ہیں اور اب اس کی گنجائش 9 لاکھ 60 ہزار کیوسک رہ گئی ہے، جو ابتدا میں 1.5 ملین کیوسک تھی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ کے کچھ بندوں کی حالت نازک ہے، تاہم جاپان کے تعاون سے کے کے بند اور شینک بند کو مضبوط کرنے کا منصوبہ زیر عمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے سیلابی پانی کے قدرتی راستے بحال کرنا ہوں گے۔