آئی ایم ایف سے مذاکرات، پیٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
آئی ایم ایف سے مذاکرات، پیٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد ہونے کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پیٹرول اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی لگنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاری اور دیگر معاملات پر پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے تکنیکی وفد کے درمیان مذاکرات کل سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی ایم ایف ٹیم سے متعدد نئے ٹیکس اقدامات اور ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے پر بات چیت ہو گی، آئی ایم ایف تکنیکی وفد سے مذاکرات میں وزارت خزانہ اور ایف بی آر حکام شرکت کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے خصوصی اقتصادی اور ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز کے ٹیکس مراعات پر حتمی فیصلہ ہوگا، آئی ایم ایف نے خصوصی اقتصادی زون، برآمدی شعبے کے لیے ٹیکس چھوٹ کی مخالفت کر رکھی ہے، موجودہ خصوصی اقتصادی زونز کو حاصل مراعات 2035 تک ختم ہوں گی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پیٹرول اور ڈیزل پر 5روپے فی لیٹر کاربن لیوی لگانے کا فیصلہ متوقع ہے، اگر کاربن لیوی عائد کرنے کا فیصلہ ہوا تو اسے فنانس بل کا حصہ بنایا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے بجٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کو ٹیکس مراعات دینے کا فیصلہ بھی کیے جانے کا امکان ہے، الیکٹرک کاڑیوں کو مراعات قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی 2025-30 کے تحت دی جائے گی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کی مجوزہ پالیسی کے تحت ملک میں ای وی چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے، ریٹیلرز اور ہول سیلرز سمیت مختلف شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کو حتمی شکل دی جائے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف سے مذاکرات پیٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی کا امکان ذرائع کا
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔