ضلع کرم میں 2 ماہ کے دوران فریقین کے 979 بنکرز گرادیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
خیبر پختونخوا ضلع کرم میں متحارب فریقین کے بنکرز گرانے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، 2 ماہ میں 979 بنکرز گرائے گئے ہیں۔
بنکرز گرانے کا کام مکمل ہونے کے بعد اب تمام فریقین کی جانب سے اسلحہ جمع کروانے کا مرحلہ وار سلسلہ شروع کیا جائے گا۔
دہشتگردوں کے سروں کی قیمت 13 کروڑ 30 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔
سرکاری حکام کے مطابق کرم میں 3 مہینوں میں اشیائے خورد و نوش، ادویات کی ترسیل کیلئے 1984 گاڑیاں بھیجی جا چکی ہیں، بگن بازارمیں دکانوں اور عمارتوں کی مرمت کے لیے خاندانوں کو رقم کی ادائیگی کر دی گئی ہے۔
کرم میں متاثرہ خاندانوں میں امدادی رقوم کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی میں مظاہرہ، پولیس نے متعدد طلبا گرفتار کرلیے
پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم کی جانب سے یونیورسٹی کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس کے دوران متعدد طلبا کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
مظاہرین سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ سے وائس چانسلر آفس تک مارچ کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ اس دوران لا کالج کے بیرونی یونیورسٹی گارڈز اور طلبا کے درمیان کشیدگی بھی دیکھی گئی۔
مزید پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کی خود کشی، پولیس کیا کہتی ہے؟
طلبا نے احتجاج کے دوران الزام عائد کیا کہ فیسوں میں بے تحاشا اضافہ کیا گیا ہے اور گرلز ہاسٹل میں میل وارڈنز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ مظاہرین وائس چانسلر آفس کے سامنے پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے کہ پولیس نے ان پر دھاوا بول دیا اور کئی طلبا کو حراست میں لے لیا، جس کے بعد مظاہرین میں مزید اشتعال پیدا ہوا۔
یونیورسٹی ترجمان نے کہا کہ طلبا تنظیم احتجاج کی آڑ میں اپنے معطل ساتھیوں کو بحال کروانا چاہتی ہے۔ انتظامیہ نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے مزید حفاظتی اقدامات کیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب یونیورسٹی طلبا گرفتار مظاہرہ، پولیس